پی ٹی آئی کامالی بحران،مرکزی سیکریٹریٹ ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف نے مالی بحران کے پیش نظر مرکزی سیکرٹیریٹ ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کٹ لگا دیا ۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی سیکرٹریٹ ملازمین کو ملنے والی دیگر مراعات بھی ختم کر دی گئیں، پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے 25 سے زائد ملازمین کی تنخواہیں کم کی گئیں، ایڈمن،فنانس،مانیٹرنگ، سیکیورٹی اور میڈیا شعبوں کے ملازمین کی تنخواہیں کم کی گیئں۔
پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے ملازمین متعدد بار پارٹی کیلئے پابند سلاسل بھی رہے۔ ملازمین کا موقف ہے کہ ہمارے اہل خانہ کو بھی پارٹی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، پارٹی کیلئے قربانیاں دیں جس کا پھل ہماری تنخواہیں کاٹ کر ملا۔
شیخ وقاص اکرم کا کہناتھا کہ ملازمین کی تنخواہیں کم کرنے کے حق میں نہیں تھا، پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد ہیں، پارٹی کوبحران کا سامنا ہے، حالات بہتر ہونے پر ملازمین کی تنخواہیں دوبارہ بڑھائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ملازمین کی تنخواہیں پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
چیئرمین ایس ای سی پی اور کمشنرز کی تنخواہوں، الاؤنسز بارے بل سینیٹ میں جمع
چیئرمین ایس ای سی پی اور کمشنرز کی تنخواہوں اور الاؤنسز سے متعلق مسلم لیگ نون کی سینیٹر کا سینٹ میں پیش کردہ بل کے متن کے مطابق ایس ای سی پی کی مالی خودمختاری ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمیشن سے چیئرمین اور کمشنرز کی تنخواہیں مقرر کرنے کا اختیار واپس لے لیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین ایس ای سی پی اور کمشنرز کی تنخواہوں اور الاؤنسز سے متعلق بل سینیٹ میں جمع ہو گیا، بل مسلم لیگ نون کی سینیٹر انوشہ رحمان نے جمع کروایا۔ بل کے متن کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی مالی خودمختاری ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمیشن سے چیئرمین اور کمشنرز کی تنخواہیں مقرر کرنے کا اختیار واپس لے لیا جائے گا۔ پرائیویٹ ممبر بل میں ایس ای سی پی ایکٹ 1997ء کی دفعہ 3 اور دفعہ 5 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔
دفعہ 3 کے تحت کمیشن کو انتظامی خودمختاری کے ساتھ مالی خودمختاری بھی حاصل ہے، مجوزہ ترمیم سے ایس ای سی پی کی مالی خودمختاری ختم ہوجائے گی۔ ایس ای سی پی ایکٹ 1997ء کی دفعہ 5 کی شق 4 کے تحت کمشنرز اور چیئرمین کا معاوضہ کمیشن مقرر کرتا ہے، مجوزہ ترمیم کے تحت تنخواہ کا تعین بورڈ وفاقی حکومت کی منظوری سے کرے گا۔ کمیشن کا چیئرمین اور کمشنرز کی تنخواہوں بارے فیصلے کا اختیار ختم ہوجائے گا۔