اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05 مارچ 2025)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ امریکی صدرکا پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کا اعتراف خوش آئند ہے،وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے،اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ امریکی صدر کا بیان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف ہے،وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ علاقائی امن و استحکام کیلئے شراکت داری جاری رہے گی۔

پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قیادت اور عوام پر عزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیاہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کا اعتراف خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا تھا۔

میں حکومت پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کیونکہ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیاتھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا تھاکہ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا خصوصی طور پر شکریہ اداکرتا ہوں۔ ساڑھے تین سال پہلے داعش نے 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیاتھا۔ افغانستان میں امریکیوں کو ہلاک کرنے والا اس وقت امریکہ لایا جا رہا تھا تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کر سکے۔

کانگریس سے اپنے طویل ترین خطاب میں صدر ٹرمپ کایہ بھی کہنا تھا کہ انتہا پسند دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری ہے اور یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ افغانستان میں ایک بڑا دہشتگرد پکڑا گیا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے انخلا کو انتہائی شرمناک بھی قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ امریکا کی پوزیشن اور سکیورٹی پالیسی پر منفی اثر ڈال سکتا تھا۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیراعظم شہباز شریف افغانستان میں دہشتگردی کی پاکستان کی ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر کا اعتراف

پڑھیں:

ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔

چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔

چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔

ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نئے دلدل میں
  • ملیریا کے عالمی دن پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • وزیراعظم کی مستونگ میں پولیو ٹیم پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ٹرمپ
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • انسداد دہشت گردی کےلیے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں، شہباز شریف