لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس چوہدری عبد العزیز مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 مارچ 2025ء ) لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس چوہدری عبد العزیز مستعفی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری عبد العزیز نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے اپنا استعفیٰ صدر پاکستان کو ارسال کر دیا، جس میں جسٹس چوہدری عبد العزیز کا کہنا ہے کہ میں نے 2016 میں لاہور ہائیکورٹ کے جج کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں اور تب سے فرائض انجام دے رہا ہوں، اس دوران میں نے تقریباً 40 ہزار کیسز کے فیصلے کیے لیکن اب میں ذاتی وجوہات کی بنا پر مزید فرائض سرانجام نہیں دے سکتا اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 206 کے تحت اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔
یہاں قابل زکر بات یہ ہے کہ گزشتہ سال لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، جسٹس شاہد جمیل خان نے 2029ء میں ریٹائر ہونا تھا، جسٹس شاہد جمیل خان سینیارٹی لسٹ میں گیارہویں نمبر پر تھے, جسٹس شاہد جمیل کی جانب سے ارسال کردہ استعفے میں کہا گیا تھا کہ میں نے 10 سال تک لاہور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر فرائض انجام دیے، اب میں نے 1973 کے آئین پاکستان کے آرٹیکل 206 (1) کے تحت فوری طور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا، لاہور ہائی کورٹ کا جج ہونا بہت اعزازکی بات تھی لیکن ذاتی وجوہات کے باعث نئے باب کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔(جاری ہے)
علاوہ ازیں جسٹس شاہد جمیل خان سے قبل جنوری 2024ء میں سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز بھی مستعفی ہوئے تھے جن میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر اکبر نقویشامل ہیں جنہوں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا تھا۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جسٹس چوہدری عبد العزیز جسٹس شاہد جمیل خان لاہور ہائیکورٹ کے کورٹ کے جج
پڑھیں:
قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹرز نے سرکاری گاڑیاں واپس کیوں نہیں کیں؟
رہنما تحریک انصاف بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ وہ جلد سرکاری گاڑی چیئرمین سینیٹ کو ہینڈ اوور کردیں گے، استعفیٰ بھی ابھی تک جمع نہیں کروا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی پارٹی کو سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفی ہونے کی ہدایت، چند روز میں نیا لائحہ عمل دینے کا اعلان
صحافی نے بیرسٹر علی ظفر سے سوال کیا کہ آپ نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا ہے تو پھر سرکاری گاڑی کیوں استعمال کررہے ہیں؟ کیا استعفی منظور نہیں ہوا؟ جواب میں بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ابھی تک استعفیٰ جمع نہیں کروا سکے ہیں، جب حکم آئے تو گاڑی بھی واپس کردیں گے۔
قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا تو سرکاری گاڑی کیوں استعمال کر رہے ہیں؟ صحافی کا سوال
یہ گاڑی اُس وقت واپس کریں گے جب باقاعدہ حکم آئے گا، کیونکہ استعفیٰ ابھی تک جمع نہیں کروا سکے۔ گاڑی کو ہوا میں تو نہیں چھوڑ سکتے۔ آپ کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔بیرسٹر علی ظفر pic.twitter.com/Ic3RBpaKWj
— WE News (@WENewsPk) September 23, 2025
صحافی نے پھر سوال کیا کہ تحریک انصاف کے کسی سینیٹر نے ابھی تک گاڑی واپس نہیں کی؟ جواب میں انہوں نے کہا کہ اس بارے میں انہیں کوئی پتا نہیں، ہم نے گاڑیاں ہوا میں تو نہیں چھوڑنی، ہینڈ اوور کرنی ہیں، آپ فکر نہ کریں ہم گاڑیاں ہینڈ اوور کردیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news استعفی پی ٹی آئی سرکاری گاڑیاں علی ظفر قائمہ کمیٹیاں