بلوچستان کی قوم پرست سیاسی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل(بی این پی مینگل) کی کال پر مظاہرین نے قومی شاہراہیں بند کردی ہیں۔

مظاہرین نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو میاں غنڈی کے مقام پر، کوئٹہ جیک آباد قومی شاہراہ کو دشت کے مقام پر جبکہ نوشکی، تفتان، گوادر حب چوکی اور کیچ سمیت اندرون بلوچستان مختلف شاہراہیں احتجاجاً ٹریفک کے لیے بند رہیں، بی این پی مینگل کے احتجاج کے باعث قومی شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیم منظور کرانے کے لیے ہمارے 2 لوگوں کو اٹھایا گیا، اختر مینگل

 وی نیوز سے بات کر تے ہوئے بلو چستان نیشنل پارٹی کے ضلع کوئٹہ کے صدر غلام نبی مری نے بتایا کہ ہمارا احتجاج سردار اختر مینگل کے بیٹے گورگین مینگل سمیت 1800 افراد کے خلا ف بے بنیاد مقدمہ درج کر نے کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے وڈھ کے رہائشی 1800افراد سمیت گورگین مینگل کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے جس پر گورگین مینگل گزشتہ8روز سے گرفتاری دینے کے لیے وڈھ تھانے میں موجود ہیں جبکہ تھانے کے باہر 8روز سے سر دار اختر مینگل بھی سراپا احتجاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میری رہائشگاہ پر چھاپہ اور پارٹی سینیٹر کو اغوا کرلیا گیا، اختر مینگل کا الزام

غلام نبی مری نے بتایا کہ معاملہ تب شروع ہوا جب وڈھ میں تاجروں نے انتظامیہ کی جانب سے اپنے مسلح گارڈز کی حراست کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا اس دوران مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ انتظامیہ تاجروں کو تحفظ فراہم کر نے میں ناکام ہوچکی ہے جس کی وجہ سے تاجر براری تنخواہ پر پرائیویٹ گارڈ رکھنے پر مجبور ہوگئی ہے ایسے میں ان گارڈز کو بھی انتظامیہ کی جانب سے پریشان کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر مظاہرین نے 2روز تک کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو وڈھ کے مقام پر بند رکھا، انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد تاجروں نے اپنا احتجاج ختم کردیا لیکن انتظامیہ کی جانب سے تاجروں، سردار اختر مینگل کے صاحبزاے گورگین مینگل سمیت 1800افراد پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات پر مشتمل 3مقدمات درج کئے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سیاست اور ریاست دونوں سے مایوس ہو چکا ہوں، اختر مینگل

’ گزشتہ ہفتے سردار اختر مینگل وڈھ تھانے میں گر فتاری کے لیے پیش ہوئے تو انتظامیہ کی جانب سے انہیں گرفتارنہیں کیا گیا بعد ازاں مذاکرات کر کے سر دار اختر مینگل کو یقین دہانی کروائی گئی کہ تینوں مقدمات ختم کر دیے جائیں گے لیکن 3 میں سے 2مقدمات ختم کیے گئے جبکہ ایک مقدمہ تاحال بر قرار ہے۔

غلام نبی مری نے بتایا کہ بی این پی مینگل نے قومی شاہراہیں بند کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے تاہم اگر معاملہ حل نہ ہوا تو احتجاج میں مزید شدت لائی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news احتجاج اختر مینگل بلوچستان بی این پی شاہراہیں بند غلام نبی مری گورگین مینگل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اختر مینگل بلوچستان بی این پی شاہراہیں بند غلام نبی مری گورگین مینگل انتظامیہ کی جانب سے شاہراہیں بند غلام نبی مری اختر مینگل بی این پی مینگل کے کے لیے

پڑھیں:

عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد

اسلام آ باد:

عمران خان کی نااہلی پر احتجاج کے کیس میں عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج  کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں  عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی جب کہ ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کردیا گیا۔

کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی ، جس میں  فیصل جاوید خان، عامر کیانی، واثق قیوم اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش  ہوئے، جہاں پی ٹی آئی وکلا نے عدالت سوے فرد جرم مؤخر کرنے کی استدعا کی۔

جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ ہر جگہ یہ کہا جاتا ہے کہ مقدمات درج ہوگئے، ٹرائل نہیں ہورہا۔ یہ آپ لوگ ہی کہتے ہیں یا تو کہہ دیں کہ مقدمات کا ٹرائل نہ ہو۔

وکیل سردار مصروف ایڈووکیٹ نے کہا کہ وہ بات ان کیسز کی نہیں ہے، یہ سیاسی کیسز کی بات ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ  کی بریت کی درخواستیں خارج ہوچکی ہیں، اب تو وہ چیلنج بھی ہوچکی ہیں۔

عدالت نے راجا راشد حفیظ کو ایک لاکھ روپے کا  مچلکہ جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ راشد حفیظ جب تک مچلکہ جمع نہیں کروائیں گے کورٹ روم نہیں چھوڑیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی اگلی سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو طلب  کرتے ہوئے سماعت 12 مئی تک ملتوی کردی۔

کیس کے سلسلے میں  ملزمان کی جانب سے وکیل سردار مصروف خان ، زاہد بشیر ڈار عدالت میں پیش ہوئے ۔ مقدمے کے ملزمان میں فیصل جاوید خان، واثق قیوم، عامر کیانی ودیگر نامزد ہیں۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماوں کیخلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے۔

 

26 نومبر احتجاج کے مقدمات؛ ضمانتوں میں توسیع

علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت انسداددہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے  کی، جس میں عدالت نے پی ٹی آئی کے 3 ایم این ایز کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی۔

دورانِ سماعت پی ٹی آئی ایم این ایز، ساجد خان، فضل محمد خان اور آصف خان عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل صفائی نے بتایا کہ  باقی ملزمان کی ضمانتیں 5 مئی کو فکس ہیں۔

جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ میں نے یہ الگ رکھی تھی تاکہ ملزمان شامل تفتیش ہوجائیں۔ ان درخواستوں کو بھی باقی کا ساتھ اب رکھ لیتے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی ۔ ملزمان کی جانب سے ایڈووکیٹ طلعت رضوان سیال عدالت میں پیش ہوئے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی ایم این ایز تھانہ سیکرٹریٹ کے مقدمے میں نامزد ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی مقدمہ: پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 17 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد
  • فنڈنگ روکنے پر ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا
  • 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فنڈنگ روکنے کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا
  • غزہ جنگ کے خلاف احتجاج پر امریکہ میں قید خلیل، نومولود بیٹے کو نہ دیکھ سکے
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا