اسلام آباد: معروف گلوکار اور ڈی جے عادل خان نے چینی اینیمیٹڈ فلم نی جا2 کی کامیابی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک گانا ریلیز کیا ہے۔

اس فلم نے اپنی شاندار اینیمیشن اور دلکش کہانی کے لیے عالمی سطح پر تعریفیں حاصل کی ہیں۔ عادل نے فلم کے حوالے سے چینی فلم سازی کی ٹیم کے شاندار کام کی تعریف کی۔

اپنے گانے میں عادل نے اس بات پر زور دیا کہ نی جا2 نے منفرد کہانی، جدید اینیمیشن تکنیکوں اور جدید بصری اثرات کے ساتھ دنیا بھر کے ناظرین کو حیران کن طور پر متاثر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلم کی کامیابی نہ صرف چین کی عالمی فلم انڈسٹری میں بڑھتے ہوئی تسلط کی علامت ہے بلکہ یہ چینی سنیما کی جانب سے ناظرین کو پیش کی جانے والی منفرد اور الگ نوعیت کے مواد کی عکاسی بھی ہے۔ عادل کے مطابق، نی جا2 یہ دکھاتی ہے کہ چینی فلم انڈسٹری وقت کے ساتھ کس طرح ترقی کر چکی ہے اور اب وہ معیار اور تخلیقی صلاحیت کے لحاظ سے ہالی وڈ کا مقابلہ کر رہی ہے۔

عادل نے کہا، نی جا2 کی کامیابی یہ ظاہر کرتی ہے کہ چینی فلم انڈسٹری اپنی حدود سے بہت آگے نکل چکی ہے اور ایسا مواد پیش کر رہی ہے جو ناظرین کے ساتھ گہری سطح پر جڑتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا، “یہ فلم اینیمیشن اور کہانی سنانے کے لیے ایک معیار قائم کر چکی ہے۔ اگر یہ فلم پاکستان میں ریلیز ہو تو مجھے یقین ہے کہ یہ ایک بہت بڑی ہٹ بنے گی کیونکہ پاکستانی ناظرین اچھے مواد کو پسند کرتے ہیں، اور چینی مواد پہلے ہی ہمارے ملک میں خاصی مقبولیت حاصل کر چکا ہے، خاص طور پر چینی ڈرامے اور فلمیں ہمارے ٹی وی اسکرینز پر مقبول ہو رہی ہیں۔”
عادل، جو طویل عرصے سے بین الاقوامی ثقافتی تبادلے کے حامی ہیں، کا ماننا ہے کہ پاکستان اور چین کے بڑھتے ہوئے تعلقات کو تفریحی صنعت میں بھی توسیع دینی چاہیے۔

انہوں نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ایک فلم کوریڈور شروع کرنے کا خیال پیش کیا، جس سے پاکستانی اور چینی موسیقی اور فلم انڈسٹریز کے درمیان تعاون کا ایک پلیٹ فارم مل سکے۔

انہوں نے وضاحت کی، “پاکستان اور چین نے پہلے ہی سی پیک کے تحت مضبوط اقتصادی تعلقات قائم کر لیے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ تفریحی شعبے آپس میں تعاون کریں۔ اس طرح کی ایک پہل کے ذریعے پاکستانی فنکار اور فلم ساز چین کی موسیقی اور سنیما میں ہونے والی ترقیوں سے سیکھ سکتے ہیں، جبکہ پاکستان کی منفرد ثقافتی ورثہ کو چینی ناظرین کے ساتھ شیئر بھی کر سکتے ہیں۔”
عادل نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلوں کی اہمیت پر بھی زور دیا، تاکہ ایک دوسرے کی ثقافتوں کے لیے باہمی فہمی اور قدر پیدا ہو سکے۔ وہ اسے دونوں ممالک کی تفریحی صنعتوں کے دائرہ کو بڑھانے اور ان کی عالمی سطح پر پہنچ کو مزید مستحکم کرنے کی جانب ایک قدم سمجھتے ہیں۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ عادل نے چینی کامیابیوں کی تعریف کی ہو۔ ماضی میں بھی انہوں نے بیجنگ اولمپکس 2022 کے موقع پر ایک گانا گایا تھا، جس سے چین کی مختلف شعبوں میں کامیابیوں کی تعریف کی تھی۔ مختلف موسیقی کے انواع میں کامیاب کیریئر کے حامل عادل پاکستان کی موسیقی انڈسٹری میں اپنی متنوع اور اثر انگیز شراکتوں کے ساتھ اپنے اثرات چھوڑ رہے ہیں۔
ان کا نی جا2 پر گانا پہلے ہی پاکستان میں کافی توجہ حاصل کر چکا ہے، اور مداح اب فلم کے پاکستان میں ممکنہ ریلیز کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ اس کی عالمی مقبولیت اور صنعت کے ماہرین جیسے ڈی جے عادل کی حمایت کے ساتھ، نی جا 2 پاکستان کے ناظرین کو متاثر کرنے والی اگلی بڑی بین الاقوامی ہٹ بن سکتی ہے۔
جیسے جیسے پاکستان اور چین کے تفریحی شعبے میں تعاون بڑھ رہا ہے، اس طرح کے تعاون دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، اور دونوں طرف باہمی احترام اور قدر پیدا کر سکتے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

چین اگلے ماہ پاکستان کو 3.7 ارب ڈالر قرض دے گا

چین نے جون کے آخر تک پاکستان کو 3.7 ارب  ڈالر کے مساوی تجارتی قرضے دینے کی یقین دہانی کرا دی۔ اس میں  وہ 2.4 ارب  ڈالر بھی شامل ہیں جن کی ادائیگی اگلے ماہ آرہی ہے۔ 

چین کے اس اقدام سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو ڈبل ڈیجٹ میں رکھنے میں مدد ملے گی۔ حکومتی ذرائع نے ’’ دی ایکسپریس ٹریبیون ‘‘ کو بتایا کہ ماضی میں  بیجنگ نے غیر چینی کرنسی میں بھی قرضے دیے تھے لیکن اس مرتبہ پاکستان کے اسٹرٹیجک اتحادی چین نے معیشت کا ڈالر پر انحصار کم کرنے کی مہم کے تحت امریکی کرنسی میں قرضے نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ چین نے یہ یقین دہانیاں ان حالیہ ملاقاتوں کے دوران دی ہیں  جو مارچ اور جون 2025 کے درمیان قابل ادا ہونے والے قرضوں کی ری فنانسنگ کو محفوظ بنانے کے لیے ہوئی تھیں۔ پاکستانی حکام نے کہا  ہے کہ پاکستان پہلے ہی اس سال مارچ اور اپریل کے درمیان 3قسطوں میں انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا (ICBC) کا 1.3ارب ڈالر کا قرض واپس کر چکا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی چین سے 3.4ارب ڈالر قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کمرشل بینک نے پاکستان سے کچھ وضاحتیں مانگی ہیں اور توقع ہے کہ آئی سی بی سی آئندہ چند دنوں میں یہ رقم چینی کرنسی میں واپس بطور قرض دے دیگا۔

آئی سی بی سی نے دو سال قبل فلوٹنگ شرح سود پر قرض دیا تھا ۔ جس کا مطلب تھا کہ یہ قرض  تقریبا 7.5فیصد شرح سود پر دیا گیا تھا۔ رواں ماہ آئی ایم ایف کی جانب سے 1 بلین ڈالر ملنے کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر تقریباً 11.4 بلین ڈالر ہوگئے ہیں۔ 

اگلی چینی ری فنانسنگ کے بعد اگلے ماہ کے وسط سے ایک اور کمی دیکھنے سے پہلے یہ ذخائر بڑھ کر 12.7 بلین ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔  ذرائع نے بتایا ہے کہ   تین چینی کمرشل بینکوں کی طرف سے 2.1 بلین ڈالر  ( 15 بلین RMB  ) سنڈیکیٹ فنانسنگ قرض جون میں میچور ہو رہا ہے۔ پاکستان اس بات کو یقینی بنانے کے لیے میچورٹی سے کم از کم تین دن پہلے اس قرض کو ادا کردے گا۔ 

مالی سال کے اختتام سے پہلے یہ قرض ادا کردیا جائے گا۔  ذرائع نے بتایا کہ چین یہ رقم آر ایم بی کرنسی میں دے گا۔ چائنا ڈیولپمنٹ بینک نے 9 ارب آر ایم بی، بینک آف چائنا نے 3 ارب آر ایم بی اور آئی سی بی سی نے 3 ارب آر ایم بی دیے ہیں۔ 

مزید پڑھیں: رواں سال پاکستان کو 6 ارب ڈالر کی امداد موصول

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ قرض کی مدت میں تین سال کی توسیع کی جا رہی ہے، تاہم شرح سود کا مسئلہ ابھی تک غیر فیصلہ کن  ہے۔  چینی حکام نے پاکستان کو دو آپشنز دیے ہیں۔ چین نے پاکستان کو تجویز دی ہے کہ اسے یا تو مقررہ شرح سود پر یا فلوٹنگ ریٹ پر قرض حاصل کرنا چاہیے لیکن یہ شنگھائی انٹر بینک آفر ریٹ (شائبور) پر مبنی نہیں ہوگا۔

اس قرض کی بروقت ری فنانسنگ پاکستان کے لیے جون کے آخر تک ذخائر کو ڈبل ڈیجیٹ میں رکھنے کے لیے اہم تھی۔  آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان نے رواں مالی سال میں ذخائر کو 14 ارب ڈالر کے قریب تک بڑھانے کا عہد کیا ہے۔ بینک آف چائنہ کا 300 ملین ڈالر کا قرض بھی اگلے ماہ قابل ادا ہو جائے گا۔

پاکستان کو اسے بھی ری فنانس کرانا ہوگا تاکہ ذخائر کو ان کی انتہائی کم از کم سطح پر برقرار رکھا جا سکے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ قرض بھی چینی کرنسی میں ری فنانس کیا جائے گا۔ یاد رہے  امریکی ڈالر سے قرضوں کو ڈی لنک کرنے کا اقدام پاکستان کے لیے مخصوص نہیں ہے ۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف اور حکومت میں اہداف پر اتفاق نہ ہوسکا، بجٹ دس جون کو پیش کیا جائےگا

یہ اپنی معیشت کو امریکی کرنسی سے الگ کرنے کی مجموعی چینی پالیسی کا حصہ ہے۔ پاکستان سروائیو کرنے کے لیے بیجنگ پر انحصار کرتا  آ رہا ہے۔ پاکستان کا دوست چین  4 بلین ڈالر کے کیش ڈپازٹس، 5.4 بلین ڈالر مالیت کے تجارتی قرضے اور 4.3 بلین ڈالر کی تجارتی مالیاتی سہولت کو رول اوور کرتا آرہا ہے۔ 

آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2024 تک پاکستان کے کل غیر ملکی تجارتی قرضے 6.2 بلین ڈالر تھے جن میں  5.4 بلین ڈالر چینی تجارتی قرضے بھی شامل تھے۔ رواں مالی سال روپے اور ڈالر کے درمیان برابری بڑی حد تک مستحکم رہی ہے۔  وزارت خزانہ کے ترجمان قمر عباسی نے منگل کو چین کے قابل ادا  بننے والے قرضوں کے ری فنانس ہونے سے متعلق سوال کا جواب نہیں دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی پہلی نیٹ فلکس سیریز ’جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو‘ کب ریلیز ہوگی؟
  • پاکستانی سفیر نے امریکی تھنک ٹینکس کے سامنے بھارت کو بے نقاب کردیا
  • پاکستان کے ہاتھوں رافیل کی تباہی فرانسیسی فوج کا پہلی بار ردعمل سامنے آگیا
  • وزیراعلیٰ کا چکن کے نرخ بڑھنے پر اظہار برہمی،سبزیوں کے حوالے سے بھی اہم احکامات جاری
  • چین اگلے ماہ پاکستان کو 3.7 ارب ڈالر قرض دے گا
  • پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج
  • چین ملائیشیا کے حوالے سے  قریبی اعلی ٰ سطح تبادلوں کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے، چینی وزیراعظم
  • چین  ملائیشیا کے حوالے سے  قریبی اعلی ٰ سطح تبادلوں کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے، چینی وزیراعظم
  • پاکستان کاانسانیت دوست اقدام، غلطی سے کنٹرول لائن عبورکرنیوالی بھارتی خاتون کو واپس بھیج دیا
  • 91 فیصد پاکستانی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، فوری رہا کیا جائے، حلیم عادل شیخ