فلسطینیوں کو غزہ سے کوئی نہیں نکال رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
فلسطینیوں کو غزہ سے کوئی نہیں نکال رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن:امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کوکوئی بھی غزہ سے بے دخل نہیں کررہا ہے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئرلینڈ کے وزیراعظم مائیکل مارٹن کے ساتھ ملاقات کے دوران میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ غزہ سے کسی فلسطینی کو کوئی نہیں نکال رہا۔ صدرٹرمپ نے سینیٹ میں اقلیتیوں کے قائد چک شومر کو طنزیہ طور پر فلسطینی قرار دیا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں اقلیتوں کے لیڈر چک شومر پہلے یہودی تھے لیکن اب وہ مکمل فلسطینی بن چکے ہیں۔ اس قبل صدرٹرمپ نے ایک بیان میں غزہ کو امریکی ملکیت میں لینے ، فلسطینیوں کی بے دخلی اور غزہ کو جدید ترین اور ماڈرن بستی کے روپ میں ڈھالنے سے متعلق مںصوبے کی بات کی تھی۔ مجوزہ منصوبے کو عالمی برادری نے مسترد کردیا تھا۔
مصر، اردن اور خلیجی ممالک اس طرح کے کسی بھی منصوبے پر خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کوئی بھی منصوبہ پورے خطے کو غیرمستحکم کردے گا۔ اس منصوبے کے جواب میں عرب ریاستوں نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے 53 ارب ڈالر کے مصری منصبوبے کی توثیق کی جس سے فلسطینوں کو علاقے سے بے دخل ہونے سے بچایا جا سکے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔
چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔
ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔