جرمنی سے جدید ٹیکنالوجی کے حامل نئے پرنٹرز پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز میں جرمنی سے جدید ٹیکنالوجی کے حامل نئے پرنٹرز پہنچا دیئے گئے۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق درآمد کیے گئے ان پرنٹرز میں دو جدید ای پرنٹرز اور چھ ڈیسک ٹاپ پرنٹرز شامل ہیں،پرنٹرز کی انسٹالیشن کے لئے غیر ملکی تکنیکی ٹیم بھی پاکستان پہنچ گئی ہے۔
ڈی جی پاسپورٹس مصطفی جمال قاضی نے ای پرنٹرز سیکشن کا دورہ کیا اور پرنٹرز کی انسٹالیشن کے عمل پر بریفنگ لی،بتایا گیا کہ غیر ملکی ٹیم جلد انسٹالیشن کا عمل مکمل کرے گی۔
یہ جدید پرنٹرز ایک گھنٹے میں ایک ہزار پاسپورٹس پرنٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پرنٹنگ کے معیار میں بھی بہتری آئے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا عمران خان کو 2بجے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا حکم
ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ اپریل میں مزید ای پرنٹرز بھی پاکستان پہنچیں گے جس سے پاسپورٹ پرنٹنگ کا عمل مزید تیز ہو گا۔
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
گوگل کا بھارت میں 15 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے 5 سالوں کے دوران بھارت میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کردیا۔ اس دوران ملک کے جنوبی حصے میں ایک بڑا ڈیٹا سینٹر اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) ہب بھی قائم کیا جائے گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق گوگل کلاؤڈ کے سی ای او تھامس کوریان نے نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ یہ امریکا کے باہر ہمارا سب سے بڑا اے آئی ہب ہوگا جس میں ہم سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے اگلے 5 سالوں کے دوران 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے شہر وشاکھاپٹنم میں گیگا واٹ سطح کا اے آئی ہب بنانے کا اعلان کیا۔ تھامس کوریان نے مزید کہا کہ گوگل کے منصوبے کے مطابق یہ مرکز مستقبل میں کئی گیگا واٹس تک وسعت اختیار کرے گا۔ بھارت میں اے آئی ٹولز کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ نہ صرف کاروبار بلکہ انفرادی طور پر بھی لوگ اس ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنا رہے ہیں جب کہ رواں سال کے اختتام تک انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 90 کروڑ سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔بھارت کے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اشونی ویشنو نے گوگل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر ہمارے انڈیا اے آئی وژن کے اہداف کے حصول میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندر بابو نائیڈو نے اس اعلان کو عوام کے لیے بڑی خوش خبری قرار دیا۔ ریاستی وزیر برائے ٹیکنالوجی نارا لوکیش نے اس معاہدے کو انقلابی سرمایہ کاری قرار دیا جو ایک سال کی طویل بات چیت اور مسلسل محنت کے بعد ممکن ہوئی۔ یاد رہے کہ رواں ماہ ہی ایک امریکی اسٹارٹ اپ اینتھروپک نے بھارت میں اپنا دفتر کھولنے کا اعلان کیا ہے۔