آئی ایم ایف وفد کی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کو معاشی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
عالمی مالیاتی فنڈ وفد نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کو معاشی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ واضح رہے کہ پاکستان کو 7 ارب ڈالر بیل آؤٹ پیکیج میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی ادائیگی کے حوالے سے اقتصادی جائزے کے لیے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد اور معاشی ٹیم کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا آج آخری روز ہے، اس حوالے سے مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کا وفد وزارت خزانہ پہنچا اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی، وفد نے اب تک معاشی ٹیم کی کارکردگی اور اقدامات کو سراہا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کو تمام اہداف پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ قرض پروگرام میں رہتے ہوئے کسی اہداف کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ آئی ایم ایف نے یہ کہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سولر پینلز اور الیکٹریکل گاڑیاں امیر طبقے کی ضرورت ہیں لہٰذا ٹیکس کی رعایتیں ختم کی جائیں۔ عالمی مالیاتی ادارے نے الیکٹریکل گاڑیوں کے پرزہ جات پر بھی رعایتیں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف نے سولر پینلز پر رعایتیں بھی ختم کرنے کا کہہ دیا اور معاشی نظم و ضبط پر سختی سے عمل درآمد کا مطالبہ کیا بھی گیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خزانہ محمد اورنگزیب ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
وزیر خزانہ کی عالمی بنک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائزر سے ملاقات، سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے پر اتفاق
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے عالمی بنک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائزر سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ واشنگٹن میں عالمی بینک گروپ آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ وزیر خزانہ نے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر جلد عملدرآمد اور مخصوص شعبوں میں مکمل کیے جانے والے منصوبے جلد طے کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خزانہ نے منصوبوں کی تکمیل میں رکاوٹیں دور کرنے اور کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے ایک مؤثر نظام بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ڈوئچے بینک کے وفد سے بھی ملاقات کی، جس کی قیادت مریم وازانی، منیجنگ ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ کر رہی تھیں۔ وزیرِ خزانہ نے پاکستان کی مالیاتی منڈیوں میں واپسی میں دلچسپی کا اظہار کیا جس میں پانڈا بانڈز اور ESG بانڈز کے اجرا کی خواہش شامل ہے۔