امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے سامنے آنے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف ’فیصلہ کن اور طاقتور‘ فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے اور اس کی وجہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر مسلح گروہ کے حملے قرار دی گئی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایکس پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ’ایران کی مالی معاونت سے حوثی باغیوں نے امریکی طیاروں پر میزائل داغے اور ہمارے فوجیوں اور اتحادیوں کو نشانہ بنایا۔‘

مزید پڑھیں: دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کے فیصلے کی حمایت نہیں کر سکتا: صدر کا پارلیمنٹ سے خطاب

حوثی باغیوں کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے جواب میں بحیرہ احمر میں مال بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے گروپ نے کہا ہے کہ وہ پوری طاقت سے امریکی فضائی حملوں کا جواب دیں گے۔

حوثی باغیوں نے ہفتے کی شام صنعا اور شمالی صوبے صعدہ میں سلسلہ وار دھماکوں کی اطلاع دی جو سعودی عرب کی سرحد پر باغیوں کا مضبوط گڑھ ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ باغی گروہ جو اسرائیل کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں، صنعا اور یمن کے شمال مغرب پر کنٹرول رکھتے ہیں، لیکن یہ ملک کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت نہیں ہے۔ غیر مصدقہ تصاویر میں صنعا کے ہوائی اڈے کے علاقے میں کالے دھوئیں کے بادل دکھائی دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: صدر آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے ریکارڈ آٹھواں خطاب

حوثی باغیوں نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے امریکا اور برطانیہ کو مورد الزام ٹھہرایا ہے تاہم یہ سمجھا جاتا ہے کہ برطانیہ نے ہفتے کے روز حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملوں میں حصہ نہیں لیا تھا لیکن اس نے امریکا کو معمول کی ایندھن بھرنے کی حمایت فراہم کی تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ان حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ جب تک ہم اپنا مقصد حاصل نہیں کر لیتے ہم طاقت کا استعمال جاری رکھیں گے۔‘

حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ صرف اسرائیل، امریکا یا برطانیہ سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ نومبر 2023 سے اب تک حوثیوں نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں درجنوں تجارتی بحری جہازوں کو میزائلوں، ڈرونز اور چھوٹی کشتیوں کی مدد سے نشانہ بنایا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکی صدر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ حوثی باغی ڈونالڈ ٹرمپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا امریکی صدر حوثی باغیوں نے بحری جہازوں امریکی صدر کو نشانہ

پڑھیں:

مغربی کنارے میں شاپنگ مال پر حملہ؛ ایک اسرائیلی ہلاک

مغربی کنارے کے ایک پُرہجوم شاپنگ سینٹر میں دو چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے گارڈ کو مار دیا اور اس کا اسلحہ چھین کر فائرنگ کردی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے شاپنگ سینٹر کو گھیرے میں لے لیا۔

اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کرکے دونوں حملہ آوروں کو قتل کردیا جن کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور حلیے اور شکل و صورت سے فلسطینی لگ رہے تھے جنھوں نے پہلے ایک گاڑی چھینی اور اس پر شاپنگ سینٹر پہنچے تھے۔

یاد رہے کہ اس واقعے سے چند گھنٹے قبل ہی ایک اور اسرائیلی فوجی کو جنین کے قریب فلسطینی گاؤں رمانہ میں چھری مار کر زخمی کر دیا گیا تھا۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر بڑے حملے کے بعد سے مغربی کنارے میں بھی حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں پر حملوں میں 53 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 8 فوجی اہلکار عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپوں میں مارے گئے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس عرصے میں مغربی کنارے سے تقریباً 6 ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 2,350 سے زائد کا تعلق حماس سے ہے۔

ادھر فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 950 سے زائد ہوگئی ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • مغربی کنارے میں شاپنگ مال پر حملہ؛ ایک اسرائیلی ہلاک
  • غزہ پٹی میں تازہ اسرائیلی حملوں میں مزید 23 فلسطینی ہلاک
  • ’غلامی آج بھی موجود ہے‘
  • حوثی باغیوں کے حملے میں ایک اور بحری جہاز ڈوب گیا، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
  • (غزہ میں قیامت) اسرائیلی فضائی حملوں میں بچوں سمیت 105فلسطینی شہید(530 زخمی)
  • نیتن یاہو کی غزہ پر کسی بڑے پیشرفت کے بغیر امریکا سے واپسی؛ اعلامیہ بھی جاری نہیں ہوا
  • روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ، 741میزائل داغ دیے
  • روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ، 741 میزائل داغ دیے 
  • مشرق وسطیٰ میں امن کا واحد راستہ 2 ریاستی حل ہے، ایمانویل میکرون
  • ایلون مسک کی ’امریکا پارٹی‘ ٹرمپ کے لیے خطرہ بن سکتی ہے، ماہرین کا انتباہ