غزہ کا امن منصوبہ پیش، ٹرمپ چند روز میں بریک تھرو کا اعلان کر سکتے ہیں: سٹیووٹکوف
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
واشنگٹن ( نیوزڈیسک) امریکی نمائندہ خصوصی سٹیووٹکوف کا کہنا ہے کہ چند روز میں غزہ سے متعلق کسی نہ کسی بریک تھرو کا اعلان کر سکتے ہیں، امریکی صدر نے مسلم رہنماؤں کو مشرق وسطیٰ اورغزہ کے لئے امن منصوبہ پیش کردیا۔
مشرق وسطیٰ کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی سٹیووٹکوف کا کہنا ہے کہ غزہ میں امن کیلئے ٹرمپ کا منصوبہ جنرل اسمبلی میں دیا گیا، ایران سے بھی بات ہو رہی ہے لیکن ایران نے سخت مؤقف اپنایا ہوا ہے، ہم ایران سے مذاکرات کرنے کے خواہش مند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ اور غزہ میں امن کے لئے صدر ٹرمپ کا 21 نکاتی منصوبہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے سائیڈ لائن میں کچھ رہنماؤں کو دیا، سٹیو وٹکوف نے مزید کہا ایران سے بھی بات ہو رہی ہے لیکن ایران نے سخت مؤقف اپنایا ہوا ہے، ہم ایران سے مذاکرات کرنے کے خواہشمند ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نیویارک میں اسلامی ملکوں کے سربراہان سے ملاقات ہوئی، تقریباً 50 منٹ جاری رہنے والی اس ملاقات میں غزہ سمیت مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
امریکی صدر کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف سمیت ترکیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، قطر اور انڈونیشیا کے سربراہان شریک ہوئے۔
ملاقات کے بعد امریکی صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم رہنماؤں سے ملاقات کو انتہائی کامیاب قرار دیا تھا، صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ غزہ کے بارے میں انکی عظیم رہنماؤں کے ساتھ یہ بہت اچھی اور کامیاب ملاقات رہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کہتے ہیں مشرق وسطیٰ کے رہنماؤں سے خطے کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی، خطے کی خوشحالی امریکا کے مفاد میں ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکی صدر ایران سے
پڑھیں:
شمالی کوریا نے امریکی پابندیوں کا جواب دینے کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیانگ یانگ (انٹرنیشنل ڈیسک) شمالی کوریا نے امریکا کی کی جانب سے عائد کی گئیں پابندیوں کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے جواب دینے کا اعلان کر دیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق شمالی کوریا نے ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی پابندیاں عائد کر رہی ہے جو اسے اشتعال دلاتی ہیں ۔امریکی محکمہ خزانہ نے منگل کے روز شمالی کوریا کے 8 افراد اور 2 اداروں پر پابندیاں عائد کیں جن کے بارے میں کہا گیا کہ وہ سائبر سے متعلق مختلف منی لانڈرنگ اسکیموں میں ملوث تھے۔ امریکی اقدام شمالی کوریا میں ہتھیاروں کے پروگرام کے لیے فنڈنگ روکنے کا حصہ ہے۔شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے کی جانب سے بیان میں ملک کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا کے پرانے اور ناکام اسکرپٹ سے نئے نتیجے کی توقع کرنا بے وقوفی ہوگی۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ جتنی بھی پابندیاں عائد کرے وہ اس سے فائدہ حاصل نہیں کر سکے گا، ٹرمپ انتظامیہ نے ہمارے ساتھ اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا ہے ہم بھی صبر کریں گے اور اسی طرح کا جواب دیں گے۔واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی نے رواں ہفتے کہا تھا کہ شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان اگلے سال کے شروع میں سربراہ اجلاس منعقد ہونے کا امکان بہت زیادہ ہے۔ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایشیا کے دورے کے دوران شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کی بار بار اپیل کی تھی اور مستقبل میں ملاقات کے لیے دروازہ کھلا چھوڑا تھا۔