پختونخوا پولیس کے مزید چار جوان شہید لیکن علی امین کی"میں نہ مانوں"
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
سٹی42: افغانستان سے آ کر حملے کرنے اور روزہ داروں کو شہید کرنے والے دہشتگردوں کے لگائے ہوئے زخموں سے نڈھال پاکستان افغانستان کی حکومت پر دہشتگردوں کی سرپرستی روکنے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے، خیبر پختونخوا کے نیم خواندہ وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر پاکستان کی فارن پالیسیوزارتِ داخلہ کی غیر قانونی افغانوں کو پاکستان سے افغانستان واپس بھیجنے کی بہت تفصیل کے ساتھ بحث مباحثے کر کے بنائی پالیسی کو "غلط" قرار دے ڈالا۔
بیرون ملک فرار ھونے کی کوشش میں اشتہاری مجرم گرفتار
علی امین گنڈاپور، جنہیں پاکستان کی فارن پالیسی سے مکمل آگاہی تک نہیں، دھڑلے کے ساتھ کہا کہ انہیں غیر قانونی طور پر پاکستان مین موجود افغانوں کو نکالنے کی وفاقی پالیسی سے اختلاف ہے اور وفاق نے مجھ سے غیر قانونی افغانوں کو نکالنے پر بات نہیں کی۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا ، افغانیوں کو اس طرح کیسے بارڈر کے اس پار پھینک دوں۔ اگر افغانی پاکستان کی نیشنیلٹی لینا چاہتے ہیں تو دے دیں۔
چاند سے سورج گرہن کا دنگ کر دینے والا نظارہ
علی امین نے بچگانہ انداز سے جذباتی بڑھک لگاتے ہوئے کہا، افغانستان ہمارا پڑوسی ہے اور رہے گا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے کہا " زبردستی افغان مہاجرین کو نہیں نکالنا چاہیے.
پائپ لائن سے تیل چوری کرنیوالے 8 ملزم گرفتار
خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے پشاور میں پریس کانفرنس کر کے غیر قانونی افغانوں کو واپس افغانستان بھیجنے کی جاری سرگرمی کی مخالفت مین نعرے بازی اس وقت کی جب خیبر ]پختونخوا کے مختلف اضلاع میں دہشتگردوں کے حملوں میں 4 روزہ دار پولیس اہلکاروں سمیت 5 افراد شہید ہوئے اور سکیورٹی فورسز دن رات خوارجی دہشتگردوں کے خلاف آپریشنز مین الجھی ہوئی ہیں۔ پاکستان کی ریاست کا ماننا ہے کہ غیر قانونی افغان صرف غیر قانونی نہیں بلکہ ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جو افغانستان سے آنے والے دہشتگردوں کے سہولت کار بنتے رہے ہیں۔
علی امین نے اپنی پریس کانفرنس مین سوالات کے جواب میں دعویٰ کیا، ہم صوبے میں قیام امن کیلئے پولیس کو مضبوط کر رہے ہیں۔ علی امین نے یہ فراموش کرتے ہوئے کہ گزشتہ دس سال سے خیبر پختونخوا میں ان کی ہی جماعت پی ٹی آئی کی ھکومت ہے، یہ عذر پیش کیا کہ گزشتہ 10 سالوں میں پولیس کو بندوقیں تک نہیں دی گئی تھیں۔ علی امین نے پولیس کو بندوقیں نہ دینے کا ذمہ دار اپنی بجائے وفاقی حکومت کو قرار دیا اور کہا، "وفاق این ایف سی کی مد میں ہمارے صوبے کے بقایا جات ادا کرے تو ہم پولیس کی تنخواہیں بڑھا دینگے " اور اگر وفاق کے پاس پیسے نہیں تو ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات کریں۔ کے پی حکومت نے مالی مشکلات کے باوجود پولیس کیلئے اربوں روپے مختص کیے، پولیس کی استعدادِ کار بڑھانے کے لیے اسلحہ اور دیگر ضروری آلات خریدے جارہے ہیں۔
3 ماہ سے زائد عرصے تک سمندر میں بھٹکنے والا تنہا ماہی گیر زندہ دریافت
علی امین نے بانی پی ٹی آئی کے دور میں " ـحالات ٹھیک" ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت کی نااہلی سے حالات اس نہج تک آئے ہیں۔
Waseem Azmetذریعہ: City 42
پڑھیں:
غزہ میں صیہونی بربریت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
جمعہ کو عید کے پہلے روز بھی اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں مزید 42 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اب تک کم از کم 54,677 ہزار 677 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید کے دوسرے روز بھی نہ تھم سکی، فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق ہفتے کو اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے کم از کم 36 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں 6 افراد ایک امریکی حمایت یافتہ امدادی مرکز کے قریب شہید ہوئے۔ یہ واقعہ رفح میں قائم غزہ ہیومینٹیرین فنڈ (جی ایچ ایف) کے امدادی مرکز کے قریب پیش آیا، جس نے حالیہ دنوں میں فائرنگ کے واقعات کے باعث امداد کی تقسیم عارضی طور پر معطل کر دی تھی، لیکن دوبارہ شروع کر دی تھی۔ غزہ میڈیا دفتر کے مطابق 27 مئی سے 6 جون کے درمیان رفح میں امداد کے مقامات پر اسرائیلی حملوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید اور 581 زخمی ہوچکے ہیں۔
ادھر اقوامِ متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں امدادی رسائی کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے مزید علاقوں میں جبری انخلا کے احکامات جاری کر دیئے۔ واضح رہے کہ غزہ میں جمعہ کو عید کے پہلے روز بھی اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں مزید 42 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اب تک کم از کم 54,677 ہزار 677 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔