مفتی منیر شاکر کی شہادت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ میں اس بزدلانہ دہشت گردی کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ شدت پسند عناصر ان جری اور نڈر مبلغین سے خوفزدہ ہیں جو اتحاد، اخوت اور حق کی شمع روشن کیے ہوئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سے جاری مذمتی بیان میں کہا ہے کہ مفتی منیر شاکر کی شہادت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، جس پر میرا دل افسردہ اور روح مغموم ہے۔ میں اس بزدلانہ دہشت گردی کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ شدت پسند عناصر ان جری اور نڈر مبلغین سے خوفزدہ ہیں جو اتحاد، اخوت اور حق کی شمع روشن کیے ہوئے تھے۔ مفتی منیر شاکر اتحاد بین المسلمین کے ایک عظیم علمبردار تھے، جنہوں نے اپنی زندگی امت کے اتحاد، بھائی چارے اور امن کے فروغ کے لیے وقف کر دی تھی۔
انکا کہنا تھا کہ مفتی منیر شاکر کی شہادت نہ صرف علمی و روحانی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان ہے بلکہ معاشرے کے ان عناصر کے لیے بھی ایک سوالیہ نشان ہے جو نفرت کے بیوپاری ہیں اور امن کے پیامبروں سے خائف رہتے ہیں۔میں حکومتِ وقت سے پرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ اس سفاکانہ جرم میں ملوث عناصر کو جلد از جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے اور ایسے جید علماء و مبلغین کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، جو اخوت، محبت اور ہم آہنگی کے علمبردار ہیں۔اللہ تعالیٰ مفتی منیر شاکر کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین و عقیدت مندوں کو صبرِ جمیل نصیب کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مفتی منیر شاکر
پڑھیں:
دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا
روس نے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر بڑا ڈرون حملہ کیا جس میں 3 افراد ہلاک اور 21 افراد زخمی ہو گئے۔
خارکیف کے میئر کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے 9 میزائل اور 206 ڈرون فائر کیے گئے جس میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ فروری 2022 میں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف شروع کی جانے والی جارحیت کے دوران یہ خارکیف پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے جس میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
یوکرین کے سرکاری ڈیٹا کے مطابق روس کی جانب سے فائر کیے گئے 174 حملوں کو فضائی دفاعی نظام کے ذریعے تباہ کیا گیا۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے یوکرین کی جانب سے کرسک، برینسک، کلوگا، سمولنسک اور ماسکو کی جانب فائر کیے گئے 36 ڈرونز کو گرایا گیا۔
خارکیف کے علاوہ خیرسون ریجن میں بھی روس کی شیلنگ کے نتیجے میں عمارت کے گرنے سے میاں اور بیوی ہلاک ہوئے۔