—فائل فوٹو

بلوچستان کی صوبائی کابینہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کر کے صوبے کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔

اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیرِ صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس کے دوران صوبائی کابینہ کی جانب سے جعفر ایکسپریس اور نوشکی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی گئی۔

کابینہ کی جانب سے دہشت گردی کے واقعات میں بر وقت اور فوری ردِعمل دینے پر سیکورٹی فورسز اور  کارروائی میں شہید ہونے والے سیکیورٹی فورسز کے بہادر جوانوں کوخراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

بلوچستان کابینہ کی تشکیل ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ سے تاخیر کا شکار

بلوچستان کابینہ کی تشکیل ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ سے تاخیر کا شکار ہے۔

بلوچستان کابینہ کی جانب سے علماء کی ٹارگٹ کلنگ پر بھی اظہارِ تشویش  کیا گیا۔

اجلاس میں اتفاقِ  رائے سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ بلوچستان کابینہ اور عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز کے ساتھ ہیں۔

اس موقع پر بلوچستان کابینہ نے چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

کابینہ نےخصوصی کمیٹی کی سفارش پر ذخیرہ شدہ گندم اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنےکی اجازت دےدی ہے۔

کابینہ کی جانب سے  بلوچستان ویمن اکنامک امپاورمنٹ انڈومنٹ فنڈ یوٹیلائزیشن پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کےتحت خواتین کو معاشی استحکام و ترقی کے مواقع کی فراہمی کے لیے بِلا سود قرضے دیے جائیں گے۔

کابینہ نے کام کے مقام پر خواتین کو ہراسانی سے تحفظ کے قانون میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔

کابینہ نے گولی مار چوک اور کچرا روڈ کے نام تبدیل کرنے کی منظوری بھی دے دی، اب اِن مقامات کو شہید ذاکر بلوچ شہید چوک اور ایس آر پونیگر روڑ سے منسوب کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

بلوچستان کابینہ نےمحکمہ تعلیم میں میرٹ پر بھرتی کا عمل نمٹانے کی ہدایت کردی گئی  ہے، اب تمام بھرتیاں ابتدائی طور پر 18 ماہ کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد پر ہوں گی تسلی بخش کارکردگی پر کنٹریکٹ کا دورانیہ بڑھایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کابینہ کی جانب سے بلوچستان کابینہ کابینہ نے کیا گیا

پڑھیں:

جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ

تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد روکنے کا فیصلہ ناقابلِ قبول ہے، اور یہ کہ بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ انسانی امداد کی بلا روک ٹوک رسائی کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اور بغیر کسی رکاوٹ کے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی دوبارہ شروع کرے۔ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد روکنے کا فیصلہ ناقابلِ قبول ہے، اور یہ کہ بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ انسانی امداد کی بلا روک ٹوک رسائی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو انسانی امداد کو اپنے مالی فائدے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی شہری تنصیبات کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔ وزراء نے اسرائیلی افواج کی جانب سے انسانی کارکنوں، بنیادی ڈھانچے، عمارات اور صحت کی سہولیات پر ہونے والے حالیہ حملوں پر اپنے "شدید غصے" کا اظہار کیا، اور جنگ بندی کے ساتھ ساتھ غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ میں بم ڈسپوزل اسکواڈ گاڑی کے قریب دھماکے میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید
  • کوئٹہ: بم ڈسپوزل اسکواڈ کی گاڑی کے قریب دھماکا، 4 اہلکار شہید، 3 زخمی
  • خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس، کون سے اہم فیصلے کیے گیے؟
  • پنجاب کابینہ: 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملوں کا لائسنس منسوخ ہو گا، آرڈیننس میں ترمیم منظور
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
  • کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا
  • پنجاب کابینہ کے 25ویں اجلاس میں کیا اہم فیصلے کیے گئے؟
  • بلوچستان: دہشتگردوں کی فائرنگ، پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور 2 لیویز اہلکار شہید
  • لنڈی کوتل میں سیکیورٹی فورسز کا فری آئی میڈیکل کیمپ
  • بلوچستان: ڈیوٹی سے غیر حاضری پر 15 لیویز اہلکار برطرف، اب تک کتنے اہلکاروں کو گھر بھیجا جا چکا؟