کراچی انسٹی ٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیز اینڈ ری ہیبلیٹیشن (کے آئی  این ڈی آر) معذور افراد اور جسمانی چیلنجز کے لیے جامع اور قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال پیش کرنے کے لیے سال رواں کے وسط تک آپریشنل ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے عہدیداران کا دورہِ سندھ، وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے خصوصی بریفنگ

ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈیولپمنٹ (ایچ ایچ آر ڈی) کی ایک اہم کاوش سی ای این ڈی آر نے اعصابی دیکھ بھال اور بحالی کی خدمات کو از سر نو ترتیب دینے کی تیاری کرلی ہے۔اس سلسلے میں کوئٹہ ٹاؤن اسکیم 33 میں ایم نائن موٹروے ایسٹ کے ساتھ واقع اس جدید ترین سہولت کا پہلا مرحلہ یکم اپریل 2022 کو شروع کیا گیا تھا اور توقع ہے کہ یہ 2025 کے وسط تک آپریشنل ہوجائے گی جس کی مجموعی لاگت ایک ارب روپے سے زائد ہوگی۔

مزید پڑھیے: سینکڑوں ذہنی معذور بچوں کے لیے ’چمبیلی‘ نام کا ادارہ کیسے کام کرتا ہے؟

پہلے مرحلے میں ایکس رے، الٹرا ساؤنڈ، نیوروفزیالوجی لیب اور فارمیسی سمیت ضروری متعلقہ خدمات کے ساتھ نو آؤٹ پیشنٹ کلینکس ہوں گے جن میں روزانہ 600 سے 1000 مریضوں کا علاج ہوسکے گا۔ ان مریضوں میں خاص طور پر وہ لوگ شامل ہوں گے جو پیراپلیجیا، اسٹروک اور تکلیف دہ دماغی چوٹوں سے متاثر ہوں گے۔انسٹی ٹیوٹ میں نیورولوجی، نیوروسرجری، آرتھوپیڈکس، پیڈیاٹرکس، سائیکاٹری، اینڈوکرینولوجی، ای این ٹی، جنرل میڈیسن اور کارڈیالوجی میں خصوصی کلینک ہوں گے جن کے ساتھ نیوروفزیالوجی لیب، امیجنگ سروسز اور فارمیسی کی سہولیات بھی شامل ہوں گی۔ کنڈر کا مقصد بحالی کی خدمات میں ایک نیا معیار قائم کرنا ہے جس میں فزیوتھراپی، پیشہ ورانہ تھراپی، اسپیچ تھراپی، کارڈیو تھراپی اور سائیکو تھراپی کے ساتھ ساتھ آرتھوٹکس اور روبوٹکس لیبز کو اپنی مرضی کے مطابق آرتھوٹک ڈیوائسز، مصنوعی اعضا اور نقل و حرکت اور آزادی کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کردہ جدید روبوٹک ٹیکنالوجیز دستیاب ہوں گی۔

مزید پڑھیں: سندھ فورینزک ڈی این اے لیبارٹری کا نیا اعزاز کیا ہے؟

مریضوں کو چہل قدمی کے آلات، وہیل چیئرز اور موٹرائزڈ موبلٹی سلوشنز تک رسائی حاصل ہوگی جبکہ سینٹر میں نیورولوجسٹ، نیورو سرجن، فزیوتھراپسٹ، پیشہ ورانہ تھراپسٹ اور بحالی کے ماہرین سمیت نیورو بحالی کے اعلیٰ ماہرین شامل ہوں گے جو پیچیدہ اعصابی حالات میں مبتلا افراد کے لیے اعلی معیار اور خصوصی دیکھ بھال کو یقینی بنائیں گے۔

طبی اور بحالی کی خدمات کے علاوہ، سی ای این ڈی آر سماجی معاونت کے پروگراموں کو مربوط کر رہا ہے، زکوٰۃ امداد فراہم کر رہا ہے، فلاحی خدمات تک رسائی کو آسان بنا رہا ہے اور معذور افراد کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کر رہا ہے جبکہ گھر پر مبنی بحالی میں دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے خاندانی تربیتی پروگرام بھی پیش کر رہا ہے۔کم لاگت اور جدید بحالی کے اقدامات کے لیے وقف ایک تحقیقی مرکز کنڈر کی طبی کوششوں کو پورا کرے گا ، اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں 130 سیٹلائٹ مراکز پر مشتمل ایک ملک گیر آؤٹ ریچ پروگرام بھی ہوگا تاکہ پاکستان بھر میں اس کے اثرات کو بڑھایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے: دنیا میں کتنی خواتین جنسی یا جسمانی تشدد کا شکار، المناک حقائق

یہ اقدام سندھ میں نیورو ری ہیبلیٹیشن سروسز میں ایک اہم خلا کو دور کرتا ہے جہاں فی الحال کوئی مخصوص سہولت موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو محدود وسائل والے سرکاری اسپتالوں یا نجی کلینکس جانا پڑتا ہے۔

مریضوں کو کھانے کی فراہمی

کنڈر نہ صرف ایک مرکزی اور جامع نگہداشت کا ماڈل فراہم کرے گا بلکہ روزانہ سیکڑوں مریضوں کو کھانا فراہم کرکے اور خاص طور پر دیہی سندھ میں رسائی کو بہتر بنانے کے لیے سیٹلائٹ سینٹرز کا نیٹ ورک قائم کرکے بھرے ہوئے سرکاری اسپتالوں پر بوجھ کو کم کرنے میں بھی مدد کرے گا۔

موجودہ بحالی کی سہولیات کے برعکس جو بنیادی طور پر عام فزیوتھراپی پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، کنڈر مریضوں کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے جدید روبوٹکس اور کسٹم آرتھوٹکس کو شامل کرتے ہوئے خصوصی بحالی کے پروگرام متعارف کرائے گا۔

یہ اقدام پاکستان میں اعصابی امراض کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے جواب میں سامنے آیا ہے جن میں سے بہت سے علاج کے خصوصی اختیارات کی کمی کی وجہ سے ناقص طور پر منظم ہیں اور اس کا مقصد ٹارگٹڈ تھراپی اور تحقیق پر مبنی مداخلت پیش کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: زیادتی کی شکار 12 سالہ بچی کے ہولناک انکشافات

مزید برآں کنڈر طویل مدتی مریضوں کی بحالی اور پائیدار بحالی کو یقینی بنانے کے لیے آؤٹ ریچ سروسز اور خاندانی تربیتی پروگراموں کو نافذ کرکے منظم کمیونٹی پر مبنی بحالی کے پروگراموں کی عدم موجودگی کو دور کرے گا۔

یہ منصوبہ ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ایک انقلابی قدم کی نمائندگی کرتا ہے جس سے اعصابی اور بحالی کی خدمات میں فرق کو ختم کیا جاسکتا ہے جبکہ موجودہ طبی سہولیات پر دباؤ کو کم کیا جاسکتا ہے اور علاج کے جدید ترین اختیارات متعارف کرائے جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذہنی معذور کراچی کراچی انسٹی ٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈیزیز اینڈ ری ہیبلیٹیشن کنڈر ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈیولپمنٹ (ایچ ایچ آر ڈی).

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کراچی بحالی کی خدمات انسٹی ٹیوٹ مریضوں کو اور بحالی دیکھ بھال کر رہا ہے بحالی کے فراہم کر میں ایک کے ساتھ کے لیے ہوں گے کرے گا

پڑھیں:

امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی و سماجی خدمات

اسلام ٹائمز: آپکے علمی مقام کا اعتراف کرتے ہوئے امام ابو حنیفہ نے کہا ہے: ” میں نے جعفر ابن محمد سے زیادہ پڑھا لکھا کوئی اور شخص نہیں دیکھا۔” ایک اور مقام پر امام ابو حنیفہ نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں گزارے ہوئے دو سالوں کے بارے میں کہا: "اگر یہ دو سال نہ ہوتے تو نعمان ہلاک ہو جاتا۔" بہرحال علمی میدان میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمات ناقابل انکار ہیں، فقہ، کلام اور دیگر علوم میں سب سے زیادہ احادیث امام صادقؑ سے نقل ہونے کیوجہ سے مکتب اہلبیت کو مذہب جعفری بھی کہا جاتا ہے، یعنی موجودہ دور میں امام صادق علیہ السلام مذہب جعفری کے بانی اور مؤسس کے طور پر مشہور ہیں۔ تحریر: محمد ثقلین واحدی

جب رئیس مذہب جعفری امام صادق علیہ السلام منصب امامت پر فائز ہوئے تو امویوں اور عباسیوں کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی جاری تھی، جس کی بنا پر اموی حکمرانوں کی توجہ خاندان رسالت سے کسی حد تک ہٹ گئی اور خاندان رسالت کے افراد نے امویوں کے ظلم و ستم سے کسی حد تک سکون کا سانس لیا۔ امام جعفر صادق علیہ السلام نے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے دین مبین اسلام کا حقیقی چہرہ روشناس کرانے کیلئے علمی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا۔ اس دوران تفسیر، حدیث، فقہ، اصول فقہ اور عقائد کے شعبوں میں اسلام کی حقیقی تعلیمات بیان کرکے آپ نے اسلامی معاشرے کو بے شمار گمراہیوں اور فکری انحرافات سے نجات دلائی۔

ان کاوشوں کے نتیجے میں صحیح اسلامی سوچ اور عقائد مسلمانوں تک پہنچے اور مسلمان محققین خاص طور پر مکتب تشیع کے ماہرین نے ان علوم کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے اس میں مزید وسعت ایجاد کی اور مدینے میں مسجد نبوی اور کوفہ شہر میں مسجد کوفہ کو یونیورسٹی میں تبدیل کر دیا، جہاں انہوں نے ہزاروں شاگردوں کی تربیت کی اور ایک عظیم علمی و فکری تحریک کی بنیاد ڈالی، اس تحریک کو خوب پھلنے پھولنے کے مواقع ملے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام کا ‌زمانہ علوم و فنون کی توسیع اور دوسری ملتوں کے عقائد و نظریات اور تہذیب و ثقافت کے ساتھ اسلامی افکار و نظریات اور تہذیب و ثقافت کے تقابل اور علمی بحث و مناظرے کے اعتبار سے خاص اہمیت کا حامل ہے۔ اسی زمانے میں ترجمے کے فن کو بڑی تیزی سے ترقی حاصل ہوئی اور عقائد و فلسفے دوسری ‌زبانوں سے عربی میں ترجمہ ہوئے۔

امام جعفر صادق علیہ السلام کا زمانہ تاریخ اسلام کا حساس ترین دور کہا جاسکتا ہے۔ اس زمانے میں ایک طرف تو امویوں اور عباسیوں کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی جاری تھی اور دوسری علویوں کی بھی مسلح تحریکیں جاری تھیں۔ آپ نے ہمیشہ عوام کو حکمرانوں کی بدعنوانیوں اور غلط حرکتوں نیز غیر اخلاقی و اسلامی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ آپ نے عوام کے عقائد و افکار کی اصلاح اور فکری شکوک و شبہات دور کرکے اسلام اور مسلمانوں کی فکری بنیادوں کو مستحکم کرنے کی کوشش کی اور اہل بیت علیہم السلام کی فقہ و دانش کو اس قدر فروغ دیا اور اسلامی احکام و شیعہ مذہب کی تعلیمات کو دنیا میں اتنا پھیلایا کہ مذہب شیعہ نے جعفری مذہب کے نام سے شہرت اختیار کرلی۔ امام جعفر صادق علیہ السلام سے جتنی احادیث راویوں نے نقل کی ہیں، اتنی کسی اور امام سے نقل نہیں کیں۔

امام علیہ السلام کے شاگردوں نے مختلف علوم و فنون جیسے فزکس، کیمیا، الجبرا اور جیومیٹری وغیرہ کے موضوعات پر مختلف کتابیں لکھیں۔ جیسے جابر بن حیان کی ’’المیزان‘‘، ’’الرحمۃ‘‘ اور ’’مختار رسائل جابر‘‘ وغیرہ۔ علم کلام میں مفضل بن عمر جعفی نے ’’توحید مفضل‘‘ پیش کی ہے، جو اپنے موضوع میں بے نظیر کتاب ہے۔ حدیث شناسی اور فقہ میں زرارہ بن اعین، ابان بن تغلب، جابر جعفی، برید عجلی، ابن ابی یعفور، محمد بن مسلم، ان ابی عمیر، ابو بصیر اسدی، فضیل بن سیارہ معلیٰ بن خنیس، جمیل بن دراج، حمار بن عثمان اور ہشام بن سالم وغیرہ جیسے نامور افراد کی تربیت فرمائی۔ مذہب جعفری سے دفاع کے لئے، فن مناظرہ میں حمران بن اعین شیبانی جیسے مناظر کی تربیت فرمائی۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے کسب فیض کرنے والے شاگردوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، جن میں ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ آپ کے ممتاز شاگردوں میں ہشام بن حکم، محمد بن مسلم، ابان بن تفلب، ہشام بن سالم، مفصل بن عمر اور جابر بن حیان کا نام بطور خاص لیا جا سکتا ہے۔ ان میں سے ہر ایک نے بڑا نام پیدا کیا۔ مثال کے طور پر ہشام بن حکم نے اکتیس کتابیں اور جابر بن حیان نے دو سو ‌سے زائد کتابیں مختلف علوم و فنون میں تحریر کی ہیں۔ جابر بن حیان کو علم کیمیا میں بڑی شہرت حاصل ہوئی اور وہ بابائے علم کیمیا کے نام سے مشہور ہیں۔ اہل سنت کے درمیان مشہور چاروں مکاتب فکر کے امام بلاواسطہ یا بالواسطہ امام جعفر صادق علیہ السلام کے شاگردوں میں شمار ہوتے ہیں، خاص طور پر امام ابو حنیفہ نے تقریبا” دو سال تک براہ راست آپ سے کسب فیض کیا۔

آپ کے علمی مقام کا اعتراف کرتے ہوئے امام ابو حنیفہ نے کہا ہے: ” میں نے جعفر ابن محمد سے زیادہ پڑھا لکھا کوئی اور شخص نہیں دیکھا۔” ایک اور مقام پر امام ابو حنیفہ نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں گزارے ہوئے دو سالوں کے بارے میں کہا: "اگر یہ دو سال نہ ہوتے تو نعمان ہلاک ہو جاتا۔" بہرحال علمی میدان میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمات ناقابل انکار ہیں، فقہ، کلام اور دیگر علوم میں سب سے زیادہ احادیث امام صادقؑ سے نقل ہونے کی وجہ سے مکتب اہل بیت کو مذہب جعفری بھی کہا جاتا ہے، یعنی موجودہ دور میں امام صادق علیہ السلام مذہب جعفری کے بانی اور مؤسس کے طور پر مشہور ہیں۔

اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مکتب اہل بیت سے متعلق معصومین علیہم السلام سے منسوب احادیث کا ایک بڑا حصہ امام عالی مقام سے نقل ہوا، کیونکہ آپ کو اپنے علمی فیوضات سے دنیا کو مستفید کرنے کا تھوڑا سا موقع میسر آیا۔ بہر کیف امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی خدمات کا مکمل احاطہ ناممکن ہے، ویسے بھی آپ کا اسم گرامی جعفر ہے، جس کے معنی نہر کے ہیں، گویا قدرت کی طرف سے اشارہ ہے کہ آپ کے علم و کمالات سے دنیا سیراب ہو جائیگی۔

متعلقہ مضامین

  • کے۔ الیکٹرک کوEPIC 2025 کیلئے250 سے زائد درخواستیں موصول
  • امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی و سماجی خدمات
  • مائنز اینڈ منرلز بل امریکی اشارے پر آیا، ہماری صوبائی خودمختاری ختم ہوجائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • سینٹر فار انٹرنیشنل سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا خطاب
  •  کینالزتنازع:  نظرآرہاہے کہ معاملہ  جلد حل ہوجائے گا ،وزیراعلیٰ سندھ
  • پنجاب اسمبلی: نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا بل منظور
  • نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ  بل 2025 منظور
  • سرکاری اسپتالوں میں قواعد کیخلاف تعیناتیاں، مریضوں کو دشواریاں
  • چیئرمین پی اینڈ ڈی نے والڈ سٹی کے تین منصوبوں کیلئے اجلاس طلب کرلیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے ماتحت عدلیہ کے  دو ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس کردیں