اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2025ء)وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ دشمن کے پیچھے ہم کسی بھی ملک میں کارروائی کر سکتے ہیں۔وزیر خارجہ نے ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دشمن کے پیچھے ہمیں کسی بھی ملک میں جانا پڑا تو ہم جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرنے والی قوتوں کے خلاف بھرپور کارروائی کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افغان حکومت ٹٓی ٹی پی کے دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں ٹی ٹی پی کو واپس اس لیے لایا گیا تھا تاکہ ایک نجی ملیشیا قائم کی جا سکے، جس سے ملک کی داخلی سلامتی کو نقصان پہنچایا گیا۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پہلے سے موجود ہے، اور اب اسے صرف بحال کیا جا رہا ہے تاکہ دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جا سکے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

بھارت نے در اندازی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف کا روسی ٹی وی کو انٹرویو

وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ  بھارت نےکشیدگی نہ بڑھائی توپاکستان بھی فوجی کارروائی سےگریز کرےگا۔ تاہم بھارت نے دراندازی کی یا حملہ کیا تو مناسب سے زیادہ جواب دیا جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں:پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری

انہوں نے روسی نشریاتی ادارے RT کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پاکستان کے سابق حکمرانوں کے 1980 کی دہائی کے آخر میں سوویت افغان جنگ میں شامل ہونے اور مغرب کی جانب سے جہادیوں کو تربیت دینے اور ان کی ترغیب دینے کا ایک پلیٹ فارم بننے کے فیصلوں کو ایک غلطی قرار دیا۔

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں دہشتگردی کا شکار ہے جو مغربی حکومتوں بالخصوص امریکا کی دہائیوں پرانی پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ مغرب کی طرف سے متعارف کروائے گئے ’جہاد‘نے ملک کی اخلاقیات کو تبدیل کر دیا اور اس کے موجودہ مسائل کو جنم دیا۔

خواجہ آصف کے مطابق افغانستان میں جنگ کے دوران، اسلام آباد نے (امریکا کو) ہر طرح کی مدد فراہم کی۔ بعد میں 9/11 کے حملوں کے بعد پاکستان دوبارہ اتحاد میں شامل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جنگیں، میری عاجزانہ رائے میں، ہماری جنگیں نہیں تھیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان سابقہ ​​پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ ہم نے بہت نقصان اٹھایا اور امریکا نے 89 یا 90 کے آس پاس ہمیں چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہا 2021 میں افغانستان سے امریکا کے تباہ کن انخلا کے بعد سیکیورٹی کی صورتحال مزید خراب ہوگئی۔

خواجہ آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پشتون برادری کی اصل پاکستان اور افغانستان دونوں میں تقسیم ہے، جس کا ایک اہم حصہ پاکستان میں رہتا ہے، اس حقیقت کو بیان کرتے ہوئے ان کا کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً 60 لاکھ غیر دستاویزی افغان پاکستان میں رہ رہے ہیں۔

 آصف نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں۔

انہوں نے پہلگام واقعے کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اس خطے میں دہشتگردی کا شکار پاکستان ہے۔ اور ہم پر بھارت کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے جس کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے بھارت کے سامنے سرنڈر کردیا، بانی پی ٹی آئی مؤثر جواب دے سکتے ہیں، عمر ایوب
  • دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع
  • پانی مسئلے پر مطالبہ غیر مشروط مان لیا گیا، خواجہ آصف
  • بھارت کے ساتھ جنگ سے متعلق سوال پر خواجہ آصف کا جواب
  • خدشہ ہے 2، 3 دن میں جنگ چِھڑ جائے ، وزیر دفاع خواجہ آصف کا تہلکہ خیز بیان
  • کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، حملہ ہوا تو اس سے بڑا جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بھارت نے حملہ کیا تو پھر متناسب سے زیادہ جواب دیا جائیگا، پاکستانی وزیر دفاع
  • بھارت نے حملہ کیا تو متناسب سے زیادہ جواب دیا جائےگا: خواجہ آصف
  • بھارت نے در اندازی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف کا روسی ٹی وی کو انٹرویو
  • بھارت کی جانب سے خطرہ ابھی بھی موجود ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف