اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں قومی اتفاق رائے کی اشد ضرورت ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 93 ہزار سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 20 سال سے دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹ رہے ہیں، کچھ عاقبت نا اندیش ملک دشمنوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے اپوزیشن کا رویہ غیر سنجیدہ اور مایوس کن تھا، دشمن چاہتا ہے کہ ملک میں دیرینہ استحکام نہ آئے، دہشت گردی کا شکار صرف مسلمان ممالک ہو رہے ہیں۔

تمام صوبوں کے عوام مریم نواز کی کارکردگی کی گواہی دے رہے ہیں:عظمیٰ بخاری

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس گردی کے خلاف ملک گیر یومِ سیاہ منانے کا اعلان

نیشنل پریس کلب پر پولیس کے دھاوے اور صحافیوں پر تشدد کے خلاف صحافی برادری نے جمعہ کو ملک بھر میں یومِ سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ نیشنل پریس کلب سمیت پاکستان کے تمام پریس کلبوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

پریس کلب اسلام آباد میں صحافتی تنظیموں کے ہنگامی اجلاس اور احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک اور نیشنل پریس کلب کی سیکرٹری نیئر علی نے کہا کہ نیشنل پریس کلب پر حملہ دراصل آزادی صحافت پر حملہ ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر حملہ اور پولیس تشدد، پی ٹی آئی کا سخت ردعمل

مقررین نے کہا کہ پولیس نے صحافیوں اور پرامن مظاہرین پر بدترین تشدد کیا، خواتین سمیت کئی افراد کو گرفتار کیا، فوٹوگرافرز کے کیمرے اور صحافیوں کے موبائل فون توڑ دیے گئے جبکہ پریس کلب کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

افضل بٹ نے کہا کہ نیشنل پریس کلب ساڑھے 3 ہزار صحافیوں کا دوسرا گھر ہے جس کا تقدس پامال کیا گیا۔ یہ حملہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے اور اس کا جواب ایسا دیا جائے گا کہ مستقبل میں کسی کو پریس کلب پر حملے کی جرات نہ ہو۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد پریس کلب میں پولیس داخل اور توڑ پھوڑ، ’اب تو صحافی پریس کلب میں بھی محفوظ نہیں’

آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے حد پار کر دی ہے، صحافیوں کو ان کے گھر میں مارا گیا۔ اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

سیکریٹری این پی سی نیئر علی نے کہا کہ پولیس نے آج تمام روایات اور قوانین کو پامال کر دیا۔ پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ پریس کلب کے اندر گھس کر صحافیوں اور عہدیداران پر تشدد کیا گیا ہو۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جمعہ کے روز ملک بھر میں یومِ سیاہ منایا جائے گا، تمام پریس کلبوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اور صحافی برادری ملک گیر احتجاجی ریلیاں نکالے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

2 اکتوبر یوم سیاہ افضل بٹ پولیس گردی صحافیوں پر تشدد نیئر علی نیشنل پریس کلب نیشنل پریس کلب اسلام آباد

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش کا قومی اتفاق رائے کمیشن جلد حتمی رپورٹ پیش کرے گا:پروفیسر علی ریاض  
  • ذاتی مفادات پر قومی مفادات کو ترجیح دیں، چودھری شجاعت حسین
  • تلہار ،جمعیت علما اسلام کے تحت اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے
  • آزاد کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدے پر اصولی اتفاق رائے کرلیا ہے، احسن اقبال
  • موجودہ حالات میں پاکستان کو سب سے زیادہ معاشی استحکام کی ضرورت ہے، گورنر سندھ
  • آزاد کشمیر کے موجودہ حالات انتہائی تشویشناک ہیں، دانشمندانہ حکمتِ عملی کی اشد ضرورت ہے: چوہدری محمد سرور
  • آزاد کشمیر کے موجودہ حالات انتہائی تشویشناک ہیں، چوہدری سرور
  • نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس گردی کے خلاف ملک گیر یومِ سیاہ منانے کا اعلان
  •   آج پاکستان کو ایک معاملہ فہم قیادت اور دانشمندانہ حکمت عملی کی شدید ضرورت ہے، چوہدری محمد سرور
  • سینیٹ میں جو بھی آئین سازی ہوتی ہے، باہمی اتفاق رائے سے کرتا ہوں، یوسف رضا گیلانی