لاہور: شاد باغ میں نوجوان کے قتل کا معمہ حل، 24 گھنٹوں میں ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
لاہور:
لاہور: تھانہ شاد باغ پولیس نے 18 سالہ نوجوان سلیم کو نہر میں پھینک کر قتل کرنے والے ملزمان کو 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق مقتول کی والدہ نے گزشتہ روز اپنے بیٹے کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی، جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا گیا۔ تفتیش کے دوران مقتول کے دوست منیب اور زبیر کو حراست میں لیا گیا، جنہوں نے دورانِ تفتیش سلیم کو نہر میں دھکا دے کر قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔
شاد باغ پولیس نے ریسکیو ٹیم کے ہمراہ نہر میں سرچ آپریشن کیا اور مقتول کی لاش برآمد کر لی۔ تفتیش کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ ملزمان نے واقعے کو چھپانے کے لیے مقتول کے شاگرد کو بھی ہراساں کیا تھا۔
ایس پی سٹی کیپٹن (ر) قاضی علی رضا کے مطابق افسوسناک واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے ملزمان کی بروقت گرفتاری پر ایس ایچ او شاد باغ محمد شہریار اور ان کی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان جتنے بھی چالاک ہوں، قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکتے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور: رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری
—فائل فوٹوضلع کچہری لاہور نے رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری کر دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق ایف آئی اے کے تفتیشی نے ملزموں کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، ایف آئی اے کے وکیل کے مطابق ملزموں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی تفتیش شروع کی، وکیل کا اعتراض آیا ایف آئی آر میں 90 لاکھ کا ذکر ہے، ریکوری 4 کروڑ سے زائد کیسے ہوئی، ملزمان عام نہیں، اس لیے ان سے تفتیش کا طریقے کار بھی عام نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق یہ وائٹ کالر کرائم ہے ملزم سب طریقے کار جانتے ہیں، ملزموں کی پہلے انکوائری ہوئی جس سے پتہ چلا یہ رشوت وصول کرتے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ گزشتہ 3 دن کے جسمانی ریمانڈ میں بھاری رقم ریکور ہونا اہم پیش رفت ہے، اس اسٹیج پر ملزموں کو مقدمے سے ڈسچارج نہیں کر سکتے، عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے 3 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا۔ 3 نومبر کو ملزمان کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔