کرمنل مقدمات میں ملزمان کی شناخت پریڈ کے  معاملے پر ممبر انسپیکشن ٹیم سندھ ہائیکورٹ نے نئی گائیڈ لائنز جاری کردیں، جس میں ملزم کی شناخت نامعلوم رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کے طے شدہ اصولوں کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے منتظم جج نے گائیڈ لائنز تیارکی ہیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مقدمہ میں ملزم کے حلیے کا پیش کیے گئے ملزم سے موازنہ کریں گے، شناخت پریڈ بیان کردہ ملزم کے حلیے سے مماثلت کے بعد شروع کی جائے، ملزم کے ہمراہ اسی حلیے سے ملتے جلتے دیگر افراد بھی پیش کیے جائیں۔

شناخت پریڈ میں ایک سے زائد ملزمان کو ایک ساتھ پیش نہیں کیا جائے گا، پولیس یقینی بنائے کہ شناخت پریڈ سے قبل ملزم کی شناخت نامعلوم رہے، ملزم کی شناخت سے متعلق اگر گواہ کو پہلے سے معلومات ہوئیں تو پروسیکیوشن کو فائدہ نہیں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسپیکشن ٹیم پروسیکیوشن سپریم کورٹ سندھ ہائیکورٹ شناخت پریڈ کرمنل مقدمات گائیڈ لائنز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انسپیکشن ٹیم پروسیکیوشن سپریم کورٹ سندھ ہائیکورٹ شناخت پریڈ کرمنل مقدمات گائیڈ لائنز سندھ ہائیکورٹ گائیڈ لائنز شناخت پریڈ کی شناخت

پڑھیں:

گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔

گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: منگھوپیر سے فتنہ الخوارج کے انتہائی مطلوب 3 ملزم گرفتار
  • کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی
  • ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
  • سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
  • پنجاب بار کونسل کی 75 نشستوں کیلئے پولنگ جاری
  • کراچی؛ مختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں کے دوران 4 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار