اسمارٹ فون کے ذریعے مصنوعی پاؤں کو کیسے ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
مصنوعی اعضا استعمال کرنے والے لوگوں کے لیے چھالے اور زخم عام مسائل ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ مصنوعی اعضا کی سخت شکل کسی شخص کے جسم میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق نہیں بدلتی، جس کی وجہ سے اسے تکلیف کا سامنا رہتا ہے اور اعضا پر چھالے پڑ جاتے ہیں۔
امپیریل کالج لندن کے شعبہ بائیو انجینئرنگ کے پروفیسر فرات گوڈر نے کہا کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ مصنوعی اعضا خود کتنے ہی نفیس ہیں، اگر یہ انسانی جسم کے ساتھ آرام سے جڑ نہیں سکتے تو یہ پہننے کے قابل نہیں رہتے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ: صیہونی فوج کے ہاتھوں معذور ہونے والی بچی اپنی اصلی ٹانگوں کے لیے بضد
انہوں نے کہا کہ اب نئی تحقیق نے مصنوعی اعضا کے میدان میں انقلاب لا کر 200 سال پرانے مسئلے کو حل کردیا ہے۔
محققین کے مطابق’رولینر‘ نامی ایک پیٹنٹ شدہ نیا مواد، رولنر امپیوٹس مصنوعی اعضا کی ساکٹ کو جوڑنے کے لیے استعمال ہونے والی لائنر کی شکل، حجم اور سختی کو تبدیل کرسکتا ہے۔
رولنر تیار کرنے والی روبوٹکس کمپنی کے شریک بانی ایگر تنریوردی کا کہنا ہے کہ رولنر لچکدار سیلیکون سے بنایا گیا ہے جس میں چینلز موجود ہیں جن پر دباؤ ڈال کر اس کا حجم اور شکل تبدیل کی جاسکتی ہے، یہ بڑا، چھوٹا، سخت اور نرم ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی دماغ میں اے آئی ٹیکنالوجی کی کامیاب پیوند کاری، کیا اب انسان بھی کمپیوٹر بن جائے گا؟
تحقیق کاروں نے جرنل آرٹیکل میں رپورٹ کیا کہ 6 ایمپیوٹس جنہوں نے مصنوعی ٹانگوں کے ساتھ رولنر کا استعمال کیا، نے مصنوعی اعضا کو بہتر پایا ہے۔
محققین نے کہا کہ رولنر اے آئی سے بھی کام لے سکتا ہے تاکہ ہر لحاظ سے استعمال کرنے والے شخص کی ذاتی ترجیحات کو ’سیکھ‘ سکے۔
محققین نے کہا کہ اے آئی کے ذریعے مصنوعی اعضا خود بخود اپنی خصوصیات کو انسان کی حرکت کے مطابق ایڈجسٹ کرسکتے ہیں کہ انسانی جسم دن بھر میں کیسے بدلتا ہے، یا ہارمونز کے اتار چڑھاؤ کے مطابق تبدیل ہوسکتے ہیں، مثال کے طور پر جب لوگ بیٹھے ہوں تو فٹ کو ڈھیلا کردیں اور جب چلیں تو سخت کو ترجیع دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سائنسدانوں کا کارنامہ: بیضہ اور رحم کے بغیر انسانی ایمبریو تیار کر لیا
محققین نے کہا کہ رولنر کو اسمارٹ فون سے بھی کنیکٹ کیا جاسکتا ہے، اسمارٹ فون کا استعمال کرتے ہوئے فٹ کو ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسمارٹ فون انسان اے آئی تحقیق رولنز مصنوعی اعضا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمارٹ فون اے ا ئی رولنز اسمارٹ فون نے کہا کہ کے مطابق اے ا ئی کے لیے
پڑھیں:
زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک اہم عدالتی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اگر کسی عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست زیر التوا ہو تو اس بنیاد پر اُس فیصلے پر عملدرآمد نہیں روکا جا سکتا۔
یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے تحریر کیا ہے، جسے 3 رکنی بینچ نے سنایا۔ بینچ میں شریک دیگر ججز میں جسٹس شکیل احمد اور جسٹس اشتیاق ابراہیم شامل تھے۔
4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاریچیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے معاملے کی سماعت کے بعد 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں عملدرآمد میں تاخیر کو عدالتی حکم عدولی کے مترادف قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: ترقی ہر سرکاری ملازم کا بنیادی حق قرار
کیس کا پس منظریہ معاملہ 2010 میں بہاولپور کی زمین کے تنازع سے شروع ہوا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بینچ نے 2015 میں معاملے کو دوبارہ جائزہ لینے کے لیے ریونیو حکام کو ریمانڈ کیا تھا، اور ہدایت دی تھی کہ متعلقہ قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ تاہم ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے ایک دہائی گزرنے کے باوجود اس حکم پر کوئی فیصلہ نہ کیا۔
عدالت کا اظہارِ برہمیسپریم کورٹ نے ریونیو حکام کی اس تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کے واضح ریمانڈ آرڈر کے باوجود 10 سالہ تاخیر ناقابل قبول ہے۔ ریونیو حکام نے عدالت کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔ کسی عدالت کا اسٹے آرڈر بھی موجود نہیں تھا، جس کا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اعتراف کیا۔
فیصلے کے اہم نکات و ہدایاتعدالت نے اپنے فیصلے میں درج ذیل اہم نکات اور احکامات دیے:
ریمانڈ آرڈر کو محض اختیاری سمجھنا ایک غیر آئینی اور خطرناک عمل ہے۔ محض اپیل یا نظرثانی کی زیر التوا درخواست، فیصلے پر عملدرآمد کے لیے رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ ایسا طرز عمل عدالتی احکامات کی توہین کے مترادف ہے۔ آئندہ ایسی تاخیر یا غفلت ناقابل قبول ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے ایف بی آر کی ٹیکس دہندگان کیخلاف ایف آئی آرز، گرفتاریاں اور ٹرائلز غیر قانونی قرار، سپریم کورٹ کا بڑا، تفصیلی فیصلہ جاری
چیف لینڈ کمشنر کو ہدایاتسپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب کو ہدایت کی کہ تمام ریمانڈ کیسز کی مکمل مانیٹرنگ کی جائے۔ ایک مربوط پالیسی گائیڈ لائن جاری کی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی غفلت نہ ہو۔ آئندہ تین ماہ کے اندر تمام ریمانڈ کیسز کی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔ چیف لینڈ کمشنر نے عدالت میں یقین دہانی کرائی کہ وہ تمام زیر التوا ریمانڈ کیسز کی باقاعدہ نگرانی کریں گے۔
پٹیشنز غیر موثر قرار دے کر نمٹا دی گئیںسپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں زیر سماعت تمام پٹیشنز کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان