بونی کپور نے سری دیوی کی پُرانی تصاویر کیوں شیئر کیں؟ وجہ جان کر مداح دکھی ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف ہدایتکار بونی کپور نے اپنی آنجہانی بیوی سری دیوی اور شو مین راج کپور کے ساتھ تصاویر شیئر کیں۔
بونی کپور نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ یہ تصاویر ماضی کی کامیاب ترین فلم ’’مسٹر انڈیا‘‘ کی سلور جوبلی کی مناسبت سے منعقد کردہ تقریب کی ہے۔
بونی کپور نے انکشاف کیا کہ ایک تصویر میں راج کپور انکل اور سری دیوی محو گفتگو ہیں جس میں وہ آنجہانی اداکارہ کو اپنی فلم ’گھونگھٹ کے پٹ کھول‘‘ کی کہانی بتا رہے تھے۔
ہدایتکار بونی کپور نے کہا کہ راج کپور انکل گھونگھٹ کے پٹ کھول میں سری دیوی کو کاسٹ کرنا چاہتے تھے۔
A post shared by Boney.
اس تقریب میں راج انکل نے سری دیوی کو فلم ’’مسٹر انڈیا‘‘ کی سلور جوبلی پر ٹرافی بھی پیش کی تھی۔
بونی کپور نے کہا کہ سری دیوی کے ساتھ ’’ہولی‘‘ سب سے زیادہ خوشگوار تھیں۔ انھوں نے سری دیوی کی ہولی کے رنگوں سے کھیلنے کی ایک پرانی تصویر بھی پوسٹ کی تھی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ہی بھارت میں ہندوؤں کے تاریخی تہوار ہولی منایا گیا ہے اور بونی کپور نے ہولی میں سری دیوی کو مِس کر رہے ہیں۔
بونی کپور کو سری دیوی سے 1987 میں فلم مسٹر انڈیا کے سیٹ پر پیار ہوگیا تھا اور جوڑے نے 1996 میں خفیہ شادی کی تھیں۔
جوڑے کی دو بیٹیاں جھانوی اور خوشی کپور ہیں۔ سری دیوی کی 2018 میں دبئی کے ایک ہوٹل کے واش روم کے ٹب میں ڈوب کر ہلاک ہو گئی تھیں۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: بونی کپور نے سری دیوی
پڑھیں:
انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریاؤں کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریائوں کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے ؟
،بھارت اور پاکستان کے نمائندوں کے درمیان برسوں کے مذاکرات کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان عالمی بینک کی ثالثی میں (Indus Water Treaty )سندھ طاس معاہدہ 19ستمبر 1960 کو عمل میں آیا تھا۔
اس وقت انڈیا کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو اور پاکستان کے سربراہ مملکت جنرل ایوب خان نے کراچی میں اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
مغربی دریاؤں یعنی سندھ، جہلم اور چناب کو پاکستان ، مشرقی دریاؤں یعنی راوی، بیاس اور ستلج کا کنٹرول انڈیا کے ہاتھ میں دیا گیا ،دونوں ممالک نے دریاؤں کے حوالے سے اپنے مشترکہ مفادات کو تسلیم کرتے ہوئے ایک مستقل انڈس کمیشن قائم کیا ، بھارت یکطرفہ معاہدہ معطل یا ختم نہیں کر سکتا، تبدیلی کیلئے رضامندی ضرور ی ،پاکستان ثالثی عدالت جانےکاحق رکھتا ہے.
پاکستان کاسندھ طاس معاہدےکےآرٹیکل9کے تحت بھارتی انڈس واٹرکمشنر سےرجوع کرنےپرغور ، معاہدہ معطل کرنے کی وجوہات جاننے کیلئےپاکستانی انڈس واٹرکمشنر کی جانب سے بھارتی ہم منصب کو خط لکھےجانےکاامکان ، یہ امید کی گئی تھی کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے کاشتکاروں کے لیے خوشحالی لائے گا اور امن، خیر سگالی اور دوستی کا ضامن ہوگا۔
دریاؤں کی تقسیم کا یہ معاہدہ کئی جنگوں، اختلافات اور جھگڑوں کے باوجود 62 برس سے اپنی جگہ قائم ہے۔
‘ سندھ طاس معاہدے کے تحت مغربی دریاؤں یعنی سندھ، جہلم اور چناب کو پاکستان کے کنٹرول میں دیا گیا۔
انڈیا کو ان دریاؤں کے بہتے ہوئے پانی سے بجلی پیدا کرنے کا حق ہے لیکن اسے پانی ذخیرہ کرنے یا اس کے بہاؤ کو کم کرنے کا حق نہیں ہے۔بھارت نے وعدہ کیا کہ وہ پاکستان میں ان کے بہاوَ میں کبھی کوئی مداخلت نہیں کرے گا ۔
مشرقی دریاؤں یعنی راوی، بیاس اور ستلج کا کنٹرول انڈیا کے ہاتھ میں دیا گیا۔
انڈیا کو ان دریاؤں پر پراجیکٹ وغیرہ بنانے کا حق حاصل ہے جن پر پاکستان اعتراض نہیں کر سکتا۔
دونوں ممالک نے دریاؤں کے حوالے سے اپنے مشترکہ مفادات کو تسلیم کرتے ہوئے ایک مستقل انڈس کمیشن قائم کیا ۔ جو بھارت اور پاکستان کے کمشنروں پر مشتمل تھا ۔ ہائیڈرولوجیکل اور موسمیاتی مراکز کا ایک مربوط نظام قائم کیا گیا ۔
Post Views: 1