Islam Times:
2025-09-18@11:49:09 GMT

بھارت بھی میانمار کی راہ پر گامزن ہے، محبوبہ مفتی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT

بھارت بھی میانمار کی راہ پر گامزن ہے، محبوبہ مفتی

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر نے کہا کہ اگر ملک کے لوگ چاہتے ہیں کہ بھارت میانمار نہ بنے یا کشمیری پنڈتوں کیساتھ جو ہوا وہ کسی اور کیساتھ نہ ہو، تو انہیں آواز اٹھانی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پیش کئے جانے کے بعد جموں و کشمیر کی تقریباً سبھی غیر بھاجپا سیاسی جماعتوں نے اس کے خلاف متحد ہو کر احتجاج کیا ہے۔ حکمران جماعت نیشنل کانفرنس (این سی) نے کہا ہے کہ اس کے ارکان پارلیمنٹ اس بل کی سختی سے مخالفت کریں گے، جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے اسے مسلمانوں کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔ پی ڈی پی کی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے بھارتی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر لوگ خاموش رہے تو بھارت بھی میانمار کے راستے پر چل پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو آئین کے مطابق چلایا جانا چاہیئے، نہ کہ بی جے پی کے ایجنڈے کے تحت۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر ملک کے لوگ چاہتے ہیں کہ بھارت میانمار نہ بنے یا کشمیری پنڈتوں کے ساتھ جو ہوا وہ کسی اور کے ساتھ نہ ہو، تو انہیں آواز اٹھانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر خاموش رہے، تو کوئی بھی اس ملک کو بکھرنے سے نہیں روک سکتا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وقف بل کا مقصد مسلمانوں کو بے اختیار کرنا ہے اور دعویٰ کیا کہ گزشتہ ایک دہائی سے مسلمان مسلسل حملوں کی زد میں ہیں۔ بی جے پی سے ہمیں کوئی امید نہیں، کیونکہ گزشتہ 10-12 برسوں میں مسلمانوں کو سرعام پیٹ پیٹ کر مارا گیا، ان کی مساجد مسمار کی گئیں اور قبرستانوں پر قبضہ کیا گیا۔

جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے بھی وقف بل کو مسلمانوں کے مذہبی حقوق پر حملہ قرار دیتے ہوئے اسے ایک اور دائیں بازو کی مداخلت سے تعبیر کیا۔ سجاد لون نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ وقف، اپنی تعریف کے مطابق، مسلمانوں کی اجتماعی ملکیت والی جائیداد کا محافظ ہے، یہ ایک اسلامی تصور ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے مجوزہ ترمیم ہمارے عقیدے میں کھلم کھلا مداخلت اور وقف کے اصل ذمہ داروں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔ گزشتہ روز سرینگر میں خواتین کے لئے مفت بس سروس کی تقریب کے حاشیہ پر عمر عبداللہ نے بھی واضح کیا کہ ان کی جماعت اس بل کو قبول نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل ایک خاص مذہب کو نشانہ بنانے کے لئے بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر مذہب کے اپنے ادارے اور فلاحی شعبے ہوتے ہیں، ہماری فلاحی سرگرمیاں وقف کے ذریعے انجام پاتی ہیں اور اس ادارے کو نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کیا کہ کہ اگر

پڑھیں:

افغانستان سے سرگرم دہشت گرد گروہ سب سے بڑا خطرہ، پاکستان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ افغانستان کے اندر مبینہ پناہ گاہوں سے سرگرم دہشت گرد گروہ اس کی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ اس نے اسی کے ساتھ اس بات پر بھی زور دیا کہ ان نیٹ ورکس، جو فزیکل اور ڈیجیٹل دونوں پلیٹ فارمز استعمال کرتے ہیں، کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مزید مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق منگل کو افغانستان سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار احمد نے کہا کہ القاعدہ، داعش-خراسان، ٹی ٹی پی، مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ (ای ٹی آئی ایم) اور بلوچ عسکریت پسند گروہ جیسے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ اب بھی سرحد پار سے آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا، ''ہمارے پاس ان گروہوں کے درمیان تعاون کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، جن میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحے کی تجارت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں۔‘‘

ان کے مطابق 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ دراندازی کے مراکز کے طور پر کام کر رہے ہیں، جو پاکستان میں شہریوں، سکیورٹی فورسز اور ترقیاتی منصوبوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی تعاون ضروری

پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ خطرہ سائبر اسپیس تک بھی پھیلا ہوا ہے، جہاں تقریباً 70 پراپیگنڈہ اکاؤنٹس، جو افغان آئی پی ایڈریسز سے منسلک ہیں، انتہا پسندانہ پیغامات پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا، ''ان نیٹ ورکس پر قابو پانے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا حکومتوں کے ساتھ مکمل تعاون ضروری ہے۔

‘‘

عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پر سلامتی کونسل کی پابندیوں والی کمیٹی سے درخواست کی ہے کہ بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے کونسل فوری کارروائی کرے۔

انہوں نے ٹی ٹی پی کی طرف بھی اشارہ کیا، اسے افغان سرزمین پر سب سے بڑی اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل تنظیم قرار دیا، جس کے قریب 6 ہزار جنگجو ہیں۔

ان کے مطابق پاکستان نے متعدد دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا اور وہ جدید فوجی سازوسامان قبضے میں لیا جو افغانستان سے بین الاقوامی افواج کے انخلا کے دوران چھوڑا گیا تھا۔

انہوں نے کہا، "دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہیں … صرف اسی ماہ ایک ہی واقعے میں 12 پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے۔

افغانستان اب بھی متعدد مسائل سے دوچار

پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ اگرچہ طالبان کی چار سالہ حکمرانی نے دہائیوں پر محیط خانہ جنگی کا خاتمہ کیا، لیکن ملک اب بھی پابندیوں، غربت، منشیات اور انسانی حقوق کے مسائل میں جکڑا ہوا ہے۔

انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ اقوام متحدہ کے 2025 کے'ہیومینٹیرین نیڈز اینڈ ریسپانس پلان‘ کو مطلوبہ 2.42 ارب ڈالر میں سے صرف 27 فیصد فنڈز ملے ہیں۔

انہوں نے کونسل کو یاد دلایا کہ پاکستان نے، ناکافی بین الاقوامی امداد کے باوجود چار دہائیوں سے زیادہ عرصے تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے سرگرم دہشت گرد گروہ سب سے بڑا خطرہ، پاکستان
  • اسلامی تہذیب کے انجن کی پاور لائیز خراب ہوگئی ہیں،احسن اقبال
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • وی ایکسکلوسیو: مودی نے بھارت میں اقلیتوں کا جینا حرام کردیا، وفاقی وزیر کھیئل داس کوہستانی
  • امریکہ ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کر رہا ہے، حافظ نعیم
  • ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • پاک بھارت میچ کرکٹ کے جذبے کے مطابق نہیں کھیلا گیا: اشیش رائے
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • بھارتی ریاست کیرالہ میں 2 نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد، ملزم محبوبہ نکلی