ماہرِ نفسیات پروفیسر سید ہارون احمد انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
ماہرِ نفسیات پروفیسر سید ہارون احمد — فائل فوٹو
پاکستان کے معروف ماہرِ نفسیات پروفیسر سید ہارون احمد آج کراچی میں انتقال کر گئے۔
ان کی نمازِ جنازہ کل 4 اپریل 2025ء بروز جمعہ بعد نمازِ جمعہ مسجدِ ابوبکر صدیق، بلاول چورنگی نزدیک شیل پیٹرول پمپ، بلاک 2 کلفٹن، کراچی میں ادا کی جائے گی۔
مرحوم پروفیسر سید ہارون احمد کی تدفین کورنگی کریک کے قریب واقع کورنگی نمبر 1.
اسلام آ باد پاکستان میں ذہنی امراض میں تشویش ناک...
پروفیسر ہارون نے پسماندگان میں اہلیہ، 2 بیٹے اور 1 بیٹی چھوڑی ہے۔
پروفیسر سید ہارون احمد نے ملک میں ذہنی صحت کی امداد کی بنیاد رکھی اور سماجی اور سیاسی تحریکوں میں فعال کردار ادا کیا۔
وہ انسانی حقوق، اقلیتی حقوق اور سیکولر ازم کے لیے کی جانے والی جدوجہد کے لیے بھی جانے جاتے تھے۔
انہوں نے تقریباً 6 دہائیوں تک طب کے شعبے میں خدمات انجام دیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پروفیسر سید ہارون احمد
پڑھیں:
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
سٹی42: باغوں کا شہر لاہور فضائی آلودگی کے شدید نرغے میں آ گیا ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور نے پہلے نمبر کا مقام حاصل کر لیا ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی مجموعی شرح 339 ریکارڈ کی گئی ہے۔
سی ای آر پی آفس میں آلودگی کی شرح 623، سول سیکرٹریٹ میں 610، اقبال ٹاؤن 607 جبکہ ساندہ روڈ پر 486 ریکارڈ کی گئی۔برکی روڈ پر آلودگی کی سطح 478، سید مراتب علی روڈ پر 471، پیراگون میں 455 اور جی سی یونیورسٹی کے اطراف 447 ریکارڈ ہوئی۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔شہر میں 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 85 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب موسمی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث سانس اور جلد کے امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا ہے۔ معروف ماہرِ طب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے، جس کے باعث شہریوں کی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
پروفیسر جاوید اکرم نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ بزرگ افراد اور بچے فضائی آلودگی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں جبکہ پہلے سے بیمار افراد کے لیے یہ آلودگی انتہائی مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری کھلی فضا میں نکلتے وقت لازمی ماسک استعمال کریں اور آلودگی کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کریں۔پروفیسر جاوید اکرم نے مشورہ دیا کہ بوڑھے اور بیمار افراد کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوانی چاہیے تاکہ موسمی بیماریوں کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی