گزشتہ برس پنجاب حکومت کی جانب سے راولپنڈی سے مری تک گلاس ٹرین منصوبے کی منظوری دی گئی تھی۔ اور اب گلاس ٹرین کے اس منصوبے کی فیزیبلیٹی اسٹڈی مکمل ہو چکی ہے۔ جس میں منصوبے کے حوالے سے روٹس، اسٹیشنز اور دیگر چیزیں واضح ہو چکی ہیں۔

واضح رہے کہ گلاس ٹرین کے اس منصوبے کا مقصد سیاحت کو فروغ دینے اور مسافروں کو ایک آرام دہ اور دلچسپ سفری تجربہ فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف سیاحوں کے لیے ایک کشش ہوگا بلکہ مقامی لوگوں کے لیے بھی ایک نئی اور سہل سفری سہولت ثابت ہوگا۔

گلاس ٹرین کا منصوبہ یقیناً سیاحوں اور مقامی افراد کے لیے کسی خواب سے کم نہیں ہوگا۔ عوام میں ابھی سے اس کے روٹس، اسٹشینز، سفر کا وقت اور دیگر معلومات کے حوالے سے جاننے کے لیے دلچسپی پائی جا رہی ہے۔ آئیے جانتے ہیں۔ کہ کونسے روٹس ہوں گے؟ ایک روٹ میں کتنے اسٹیشنز آئیں گے؟ منزل تک پہنچنے کا وقت کیا ہوگا؟ اور اس کی تخمینہ لاگت کیا ہوگی؟

مزید پڑھیں: راولپنڈی سے بھوربن تک گلاس ٹرین کب تک شروع ہونے کی توقع ہے؟

گلاس ٹرین کی فیزیبلیٹی اسٹڈی کے مطابق گلاس ٹرین کے 4 روٹس ہوں گے۔ جس میں روٹ ون ییلو لائن، روٹ ٹو سیان لائن، روٹ تھری بلیو لائن اور روٹ فور گرین لائن ٹرین پر مشتمل ہوگا۔

روٹ ون:

روٹ نمبر ون ییلو لائن ٹرین پر مشتمل ہوگا۔ جس کی شروعات ایچ نائن مارگلہ اسٹیشن سے ہوگی اور اختتام پنڈی پوائنٹ ہوگا۔ اور اس پورے روٹ میں 11 اسٹشنز شامل ہوں گے۔ جس میں اسلام اسٹیشن، بارہ کہو اسٹیشن، بحریہ گولف اسٹیشن، گھوڑا گلی اور مری اسٹیشن شامل ہے۔
چونکہ گلاس ٹرین کا یہ روٹ قریباً 47 کلو میٹر طویل ہے۔ ٹرین اس روٹ پر ییلو ٹرین سفر 97 منٹ 6 سیکنڈ میں طے کرے گی۔ اور اس روٹ کی تخمینہ لاگت 199،883،950،000 پاکستانی روپے ہے۔

روٹ نمبر ٹو:

روٹ نمبر ٹو سیان لائن ٹرین پر مشتمل ہے۔ جس کا سفر ایچ نائن مارگلہ اسٹیشن سے شروع ہو کر لوئر ٹوپا پر اختتام پذیر ہوگا۔ گلاس ٹرین کے اس روٹ میں 10 اسٹیشنز شامل ہوں گے۔ اس روٹ پر ٹرین شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ، آبپارہ، لیک وویو، بارہ کہو، بروہا، گھوڑا گلی اور دیگر اسٹشنز پر رکے گی۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی سے مری تک، گلاس ٹرین پراجیکٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں

سیان ٹرین پر مشتمل یہ روٹ قریباً 58 کلو میٹر طویل ہوگا۔ اور اس روٹ ٹرین 123 منٹ 35 سیکنڈ میں سفر طے کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق گلاس ٹرین کے اس روٹ کی تخمینہ لاگت 168،848،512،500 پاکستانی روپے ہے۔

روٹ نمبر تھری:

گلاس ٹرین کا روٹ نمبر تھری بلیو لائن ٹرین پر مشتمل ہے۔ بلیو لائن ٹرین کے سفر کا آغاز ایچ نائن مارگلہ اسٹیشن سے اور اختتام مری بس اسٹاپ پر ہوگا۔ اس روٹ میں بھی 10 اسٹیشنز شامل ہوں گے۔ جن میں شکر پڑیاں گراونڈ، آبپارہ، بلیو ایریا، لیک وویو پارک، قائداعظم یونیورسٹی، بارہ کہو، بروہا، نند کوٹ، کمپنی باغ اور گھوڑا گلی اسٹیشن شامل ہوگا۔

بلیو لائن ٹرین کے اس روٹ کی لمبائی قریباً 44 کلو میٹر ہوگی اور بلیو لائن ٹرین یہ روٹ 94 منٹ 6 سیکنڈ میں طے کرے گی۔ اس روٹ کی تخمینہ لاگت 240،353،450،000 پاکستانی روپے لگائی گئی ہے۔

روٹ نمبر فور:

گلاس ٹرین کا روٹ نمبر فور گرین لائن ٹرین پر مشتمل ہے۔ یہ روٹ ایچ نائن سے شروع ہو کر مری بس سٹاپ پر ختم ہوگا۔ اس روٹ میں چھتر پارک، بحریہ گولف سٹی، مانگا، نند کوٹ، کمپنی باغ اور دیگر اسٹیشنز شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: اب راولپنڈی سے مری تک گلاس ٹرین چلے گی؟

گرین لائن ٹرین کے روٹ کی لمبائی قریباً 45 کلو میٹر ہے۔ جس پر سفر کرتے ہوئے یہ ٹرین اپنی منزل تک 100 منٹ اور 7 سیکنڈ میں پہنچے گی۔ اس روٹ کی تخمینہ لاگت 218،424،375،000 پاکستانی روپے لگائی گئی ہے۔

مری سے منتخب ہونے والے ایم این اے راجا اسامہ اشفاق سرور نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نیشنل انجینئرنگ سروسز (نیسپاک) کی جانب سے فیزیبلیٹی اسٹڈی مکمل کرلی گئی ہے۔ جس میں نہ صرف ٹرین روٹس اور اسٹیشنز کو واضح کیا گیا ہے۔ بلکہ ان روٹس پر کتنی لاگت آئی گی، سفر کے لیے کتنا وقت درکار ہوگا، ایک روٹ میں کتنی ٹنلز آئیں گی، ہر طرح کی معلومات فراہم کر دی گئی ہے۔

اب جلد ہی بجٹ منظور ہونے کے بعد گلاس ٹرین کے منصوبے کی تکمیل کا کام شروع کیا جائے گا۔ اور اس منصوبے کے مکمل ہونے کی توقع اگلے 2 برس تک ہے۔ یہ ایک اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ کہ اگلے 2 سال میں یہ منصوبہ مکمل ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آبپارہ بہارہ کہو راولپنڈی شکرپڑیاں گلاس ٹرین مارگلہ اسٹیشن مری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا بپارہ بہارہ کہو راولپنڈی شکرپڑیاں گلاس ٹرین مارگلہ اسٹیشن لائن ٹرین پر مشتمل گلاس ٹرین کے اس بلیو لائن ٹرین مارگلہ اسٹیشن پاکستانی روپے گلاس ٹرین کا راولپنڈی سے سیکنڈ میں اور دیگر ایچ نائن روٹ نمبر کلو میٹر روٹ میں اور اس یہ روٹ ہوں گے گئی ہے کے لیے

پڑھیں:

پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا

لاہور:

پارک ویو سٹی نے اپنے حفاظتی بند کی تعمیر کا باضابطہ آغاز ایک شاندار سنگِ بنیاد تقریب کے ذریعے کر دیا، جو مستقبل میں ممکنہ سیلابی خطرات کے مقابلے کے لیے رہائشیوں کی طویل مدتی حفاظت اور بحالی کی جانب ایک فیصلہ کن قدم ہے۔

اس موقع پر چیئرمین وژن گروپ عبدالعلیم خان، سی ای او پارک ویو سٹی جنید امین اور ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ نعیم وڑائچ نے خصوصی شرکت کرتے ہوئے منصوبے کا افتتاح کیا۔ ریئلٹرز، رہائشیوں اور کمیونٹی نمائندگان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، جس سے اس انقلابی منصوبے پر بھرپور اعتماد اور حمایت کا اظہار ہوا۔

تقریب کے دوران چیئرمین عبدالعلیم خان نے دریائے راوی کے حالیہ سیلاب سے متاثرہ رہائشیوں کے لیے ایک ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہر متاثرہ رہائشی کو معاوضہ براہِ راست ان کے دروازے پر پہنچایا جائے گا۔ اس کے علاوہ متاثرہ پانچ بلاکس میں ترقیاتی چارجز کی دو ماہ کی معافی بھی دی گئی تاکہ فوری مالی ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

یہ حفاظتی بند 30 فٹ بلند ہوگا جو سوسائٹی کے تمام بلاکس کو کور کرے گا۔ اپنے بنیادی حفاظتی کردار کے ساتھ ساتھ اسے خوبصورت بنا کر واک اور جاگنگ ٹریک میں بھی ڈھالا جائے گا، جو صرف پارک ویو سٹی کے ممبران کے لیے ہوگا، یوں یہ منصوبہ حفاظت اور معیاری طرزِ زندگی دونوں کو یکجا کرے گا۔

چیئرمین عبدالعلیم خان نے پارک ویو سٹی کی انتظامیہ کی انتھک کاوشوں کو سراہا جنہوں نے مشکل وقت میں رہائشیوں کے ساتھ کھڑے ہو کر انہیں سہارا دیا اور سوسائٹی کو بحالی و ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔

یہ منصوبہ حالیہ سیلابی چیلنجز کے تناظر میں شروع کیا گیا ہے، جو پارک ویو سٹی کے اس عزم کی تجدید کرتا ہے کہ وہ اپنے رہائشیوں کو محفوظ، جدید اور پائیدار رہائشی سہولیات فراہم کرے گا۔ منصوبہ 100 دن کے اندر مکمل کیا جائے گا تاکہ بروقت ریلیف اور طویل مدتی تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عبدالعلیم خان نے کہا کہ یہ حفاظتی بند محض ایک انتظامی اقدام نہیں بلکہ پارک ویو سٹی کے وژن کی عکاسی کرتا ہے، جو جدت اور ذمہ داری کو یکجا کرتا ہے۔ ہم پُرعزم ہیں کہ اپنے رہائشیوں کو محفوظ رکھتے ہوئے ایک ترقی یافتہ اور خوشحال کمیونٹی تشکیل دیں گے۔

سنگِ بنیاد کی یہ تقریب دراصل ایک نئے دور کا آغاز ہے، جسے پارک ویو سٹی نے “تحفظ، جدت اور ترقی کے نئے باب” سے تعبیر کیا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف جدید سہولیات کی فراہمی بلکہ مضبوط اور مستحکم انفراسٹرکچر کی تعمیر کے ذریعے لاہور کی دیگر نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے ایک مثال قائم کرتا ہے تاکہ وہ ماحولیاتی تحفظ، رہائشی بہبود اور فعال شہری منصوبہ بندی کو ترجیح دیں۔

متعلقہ مضامین

  • رینالہ خورد میں ہونے والا ٹرین حادثہ، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • الیکٹرک گاڑیوں کیلئے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام پر اے ای آٹو کمپنی حکام کی سندھ کے وزراء سے ملاقات
  • الیکٹرک گاڑیوں کیلیے چارجنگ اسٹیشنز کا قیام، شرجیل میمن کی چینی کمپنی کے حکام سے ملاقات
  • راولپنڈی بورڈ؛ انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں پہلی تینوں پوزیشنز طالبات کے نام، کامیابی کی ریکارڈ شرح
  • وزیرآباد میں پہلی بار الیکٹرک بس سروس کا آغاز،گوجرانوالہ میٹروبس منصوبہ جلد شروع ہوگا،مریم نواز
  • سی پیک کے تحت چلنے والے پراجیکٹ ایس ۔کے ۔ ہائیدروپاور اسٹیشن کے کمرشل آپریشن کا ایک سال
  • آتشزدگی کے باعث اسرائیلی ریلوے اسٹیشن ایک بار پھر تعطل کا شکار
  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • کراچی، حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن کے سبب پانی کی فراہمی معطل
  • کراچی: حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، ضلع غربی کو پانی کی فراہمی معطل