فیض آباد احتجاج کیس: آئندہ سماعت پر فردِِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں بانیٔ پی ٹی آئی، رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف احتجاج، توڑ پھوڑ اور 26 نومبر کے احتجاج کے کیسز پر سماعت ہوئی۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیسز پر سماعت کی۔
سب سے پہلے بانیٔ پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج کے کیس کی سماعت ہوئی۔
ملزمان کی عدم حاضری کے باعث فردِ جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کر دی گئی۔
رہنما پی ٹی آئی فیصل جاوید کی جانب سے 15 دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور نے تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کو فردجرم عائد کرنے کے لیے طلب کرلیا۔
جج طاہرعباس سِپرا نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگلی سماعت پر تمام ملزمان پر فردِ جرم عائد کی جائے گی، جو ملزمان پیش نہیں ہوں گے ان کے وکلاء کے ذریعے فردِ جرم عائد ہو گی۔
وکیلِ صفائی نے سماعت کے دوران استدعا کی کہ لمبی تاریخ دے دیں ملزمان پیش ہو جائیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 15 اپریل تک ملتوی کر دی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز، کنول شوزب عدالت میں پیش ہوئے۔
جج طاہر عباس نے ریمارکس میں کہا کہ آپ ان پر فیصلے کروائیں، لمبے کیسز کیوں چلوا رہے ہیں؟ امید ہے آپ اتنے فارغ تو ہیں نہیں کہ بار بار پیش ہوں۔
بعد ازاں عدالت نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان، فیصل جاوید، واثق قیوم و دیگر کے خلاف تھانہ آئی 9، تھانہ سی ٹی ڈی اور گولڑہ میں مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
شبلی فراز کی نو مئی کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت (کل )تک ملتوی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)لاہور ہائیکورٹ تحریک انصاف کے سینئر رہنما شبلی فراز کی نو مئی کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت کل ( جمعرات) تک ملتوی کرکے رپورٹ طلب کرلی ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی ۔(جاری ہے)
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسی نوعیت کی درخواستیں اس سے پہلے بھی دائر ہوئیں، جنہیں خارج کیا گیا،کسی درخواست گزار نے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا، آپ کی درخواست کو کس طرح قابل پذیرائی سمجھا جائے۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ ان فیصلوں بارے آفس سے رپورٹ منگوا لیتے ہیں۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ تین شہروں میں نو مئی کے 25 کیسز میںملوث کیا گیا ،تمام کیسز ایک ہی نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں، لاہور، راولپنڈی اور میانوالی کے کیسز میں ملوث کیا گیا ،انسداد دہشتگردی دفعات کے درج کیسز مختلف شہروں میں انڈر ٹرائل ہیں ،مختلف شہروں میں تمام کیسز میں پیش ہونا ممکن نہیں، استدعا ہے عدالت تمام کیسز یکجا کرنے کے احکامات جاری کرے ۔