منیلا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل ۔2025 )ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے کہا ہے کہ پاکستان کا معاشی منظر نامہ بڑی حد تک جاری اصلاحات کی کامیابی پر منحصر ہے، اے ڈی بی نے رواں مالی سال ملکی ترقی کی شرح 2.5 فیصد جبکہ آئندہ مالی سال شرح نمو 3 رہنے کا تخمینہ لگایا ہے اے ڈی بی کی سالانہ فلیگ شپ رپورٹ ”ایشین ڈیویلپمنٹ آﺅٹ لک“ میں کہا گیا ہے کہ 30 جون کو ختم ہونے والی مالی سال 2025 کی آخری سہ ماہی کے عبوری سہ ماہی نمو کے اعداد و شمار میں پائیدار لیکن سست بحالی کی نشاندہی کی گئی ہے کیونکہ زراعت، صنعت اور خدمات میں کارکردگی سست رہی ہے.

(جاری ہے)

ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کو اب بھی کافی کمزوریوں اور ساختی تبدیلیوں کا سامنا ہے اور رواں مالی سال اس کی شرح نمو 2.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ 2 اپریل کو امریکی انتظامیہ کی جانب سے درجنوں حریفوں اور اتحادیوں پر جوابی محصولات کے اعلان سے قبل پیش گوئیوں کو حتمی شکل دی گئی تھی ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق اگرچہ جاری مالی استحکام اور اہم فصلوں کی پیداوار میں متوقع کمی کی وجہ سے زرعی آمدنی میں کمی مالی سال 2025 میں سرگرمیوں کو متاثر کرے گی لیکن اصلاحاتی پروگرام کے موثر نفاذ سے زیادہ مستحکم میکرو اکنامک ماحول کو فروغ ملے گا اور آہستہ آہستہ ترقی کی راہ میں ڈھانچہ جاتی رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا بجلی کی پیداوار اور گیس و پانی کی فراہمی میں بحالی بھی صنعتوں کی ممکنہ بحالی کی نشاندہی کرتی ہے صنعت اور خدمات میں مزید مالیاتی نرمی اور جاری میکرو اکنامک استحکام سے معاشی سرگرمیوں کو فائدہ ہوگا.

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاشی سرگرمی نجی سرمایہ کاری میں بحالی سے بھی فائدہ اٹھائے گی، جو زیادہ سے زیادہ معاشی استحکام کے تصورات کے ساتھ ساتھ حالیہ اور متوقع مستقبل کی مالیاتی نرمی اور مستحکم زرمبادلہ مارکیٹ سے مضبوط ہوگی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترسیلات زر کی مضبوط آمد، کم افراط زر اور مالیاتی نرمی سے نجی کھپت اور ترقی کو سہارا ملنا چاہیے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2024 میں شروع ہونے والے آئی ایم ایف توسیعی فنڈ سہولت کے انتظامات کے تحت معاشی اصلاحات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے جس سے میکرو اکنامک استحکام میں اضافہ ہوا ہے تمام صوبوں کی جانب سے زرعی ٹیکس بل 2025 کی کامیابی سے منظوری کے بعد زرعی آمدنی پورے پاکستان میں قابل ٹیکس بن گئی ہے اصلاحاتی پروگرام کا نفاذ کئی دیگر شعبوں میں مضبوط رہا ہے جن میں عوامی قرضوں کو کم کرنے کے لیے منصوبہ بند مالی استحکام، کم افراط زر کو برقرار رکھنے کے لیے کافی سخت مانیٹری پالیسی کو برقرار رکھنا، توانائی کے شعبے کی افادیت میں بہتری اور ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے پاکستان کے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل درآمد شامل ہیں.

ایشیائی ترقیاتی بینک کے تخمینے کے مطابق مالی سال 2025 میں اوسط افراط زر کی شرح 6 فیصد اور مالی سال 2026 میں 5.8 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر مہنگائی کا منظر نامہ اجناس کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاﺅ، عالمی تجارتی پالیسیوں میں غیر موافق تبدیلیوں، بجلی کی قیمتوں میں انتظامی اتار چڑھاﺅ کی ٹائمنگ اور وسعت کے ساتھ ساتھ حکومت کے محصولات کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے کسی بھی اضافی اقدامات سے پیدا ہونے والے متعدد خطرات کا شکار ہے.

رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ معاشی منظرنامے کو نمایاں منفی خطرات کا سامنا ہے کیونکہ بہتر بیرونی صورتحال اور مہنگائی میں توقع سے زیادہ تیزی سے کمی حکومت کو میکرو اکنامک پالیسیوں میں نرمی کرنے کی ترغیب دے سکتی ہے جس سے ممکنہ طور پر ادائیگیوں کے توازن کے دباﺅمیں دوبارہ اضافہ ہوسکتا ہے اور پاکستان کے سخت محنت سے حاصل کردہ میکرو اکنامک استحکام کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے.

رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ محصولات کی ناقص کارکردگی یا بار بار اخراجات کے دباﺅ کی وجہ سے متوقع مالی استحکام سے انحراف سے حکومتی قرضوں میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے قرض لینے کی لاگت میں اضافہ ہوسکتا ہے ممکنہ طور پر نجی قرضوں میں اضافہ ہوسکتا ہے اور شرح مبادلہ کے استحکام کو نقصان پہنچ سکتا ہے ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ پالیسی میں کوتاہیاں کثیر الجہتی اور دوطرفہ شراکت داروں کی جانب سے تقسیم کو بھی خطرے میں ڈال سکتی ہیں، مالی بہاﺅ میں کمی اور شرح مبادلہ پر دباﺅ میں اضافہ کر سکتی ہیں.

بینک نے متنبہ کیا ہے کہ اگر سیاسی تناﺅمیں اضافہ ہوتا ہے، نجی سرمایہ کاری اور کھپت میں کمی آتی ہے اور ترقی کمزور ہوتی ہے تو کاروباری اعتماد میں جاری بحالی میں کمی آسکتی ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ناکافی بارش اور خشک سالی کا امکان غذائی تحفظ کو کمزور کر سکتا ہے جس سے ترقی کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے رپورٹ میں خوراک اور اجناس کی عالمی قیمتوں میں اضافے اور عالمی تجارتی پالیسیوں میں تبدیلیوں کو معاشی منظر نامے کے لیے بیرونی طور پر لاحق بنیادی خطرہ قرار دیا گیا ہے جو عالمی شرح سود اور شرح مبادلہ کے استحکام پر منفی اثر ڈال سکتا ہے.

مقامی انگریزی بزنس جریدے کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.5 فیصد رہنے کا امکان ہے اس سے پہلے ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا تخمینہ 3 فیصد لگایا تھا جبکہ وفاقی حکومت نے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کر رکھا ہے ایشیائی ترقیاتی بینک نے رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی کا تخمینہ مزید کم کردیا رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی اوسط مہنگائی 6 فیصد رہنے کا امکان ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہے ایشیائی ترقیاتی بینک ایشیائی ترقیاتی بینک نے رواں مالی سال پاکستان میکرو اکنامک پاکستان کی کا تخمینہ فیصد رہنے میں اضافہ کے مطابق ہے جس سے رہنے کا ہے اور کے لیے

پڑھیں:

رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے، گزشتہ مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 372ارب ڈالر تھا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش  کرتےہوئے کہا کہ مالی سال 2024-25میں صنعتی ترقی کی شرح 4.7فیصد رہی ہے، گزشتہ مالی سال صنعتی ترقی کی شرح 1.37فیصد تھی،انہوں نے کہاکہ رواں مالی سال لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی شرح نمو 1.53جبکہ گزشتہ مالی سال لارج سکیل مینو فیکچرنگ شرح نمو0.94فیصد تھی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کردیں

وفاقی وزیرخزانہ کاکہناتھا کہ رواں مالی سال میں تعمیراتی شعبے میں ترقی کی شرح 6.61فیصد جبکہ گزشتہ مالی سال تعمیراتی شعبے کی ترقی کی شرح 1.14فیصد تھی،رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے، گزشتہ مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 372ارب ڈالر تھا۔

ان کاکہناتھا کہ رواں مالی جولائی سے مارچ تک بجٹ خسارہ 2970ارب روپے رہا، گزشتہ مالی سال جولائی سے مارچ تک بجٹ خسارہ 3902ارب روپے تھا، رواں مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ معیشت کا 2.4فیصد رہا، گزشتہ مالی سال جولائی سے مارچ تک بجٹ خسارہ معیشت کا 3.7فیصد تھا۔

ملکی فصلوں کی پیداوار میں کتنی کمی ہوئی؟وزیرخزانہ نے اعدادوشمار جاری کر دیئے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
  • وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب
  • رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے
  • وزیر خزانہ آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • رواں مالی سال 2024-25 کیلئے مقرر کردہ معاشی اہداف میں سے متعدد اہداف کے حصول میں ناکامی کا انکشاف