ٹی آئی پاکستان کا وزیر اعظم کو خط: دوا سازی کے شعبے میں ریگولیٹری خامیوں اور ہیرا پھیری پر تشویش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ٹی آئی پاکستان کا وزیر اعظم کو خط: دوا سازی کے شعبے میں ریگولیٹری خامیوں اور ہیرا پھیری پر تشویش کا اظہار WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (ٹی آئی) پاکستان نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر دوا سازی کے شعبے میں مبینہ ریگولیٹری خامیوں، ڈرگ ایکٹ 2012 کی خلاف ورزیوں اور وفاقی انسپکٹرز برائے ادویات (ایف آئی ڈیز) کی عدم تقرری پر روشنی ڈالی ہے۔
طبی آلات کے قواعد 2017 کے نوٹیفکیشن کے باوجود، مبینہ طور پر مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان مقررہ وقت کے اندر ضروری منظوریوں کے لیے درخواست دینے میں ناکام رہے ہیں، اور بار بار تاخیر کا باعث بننے والی نامکمل درخواستیں جمع کروا رہے ہیں۔ دوا ساز کمپنیاں، خاص طور پر طبی آلات کے مینوفیکچررز، مبینہ طور پر ہر سال آخری لمحات میں توسیع حاصل کرنے کے لیے ان تاخیر کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، مبینہ طور پر مصنوعی قلت پیدا کر کے اور مصنوعات کو بھاری قیمتوں پر فروخت کر کے مارکیٹ میں ہیرا پھیری کر رہے ہیں۔
وفاقی حکومت پر دوا سازی کی صنعت کے اثر و رسوخ کو روکنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس سے اسے کم سے کم نگرانی اور احتساب کے ساتھ کام کرنے کی اجازت مل رہی ہے۔ گزشتہ ڈھائی سالوں میں وفاقی انسپکٹرز برائے ادویات کی کوئی نئی تقرری نہیں کی گئی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں صرف دو ایف آئی ڈیز فعال ہیں، جس سے یہ شعبہ بڑی حد تک غیر نگرانی میں ہے۔
مبینہ طور پر موثر ریگولیٹری نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے 700 سے زائد ڈرگ مینوفیکچرنگ لائسنس ہولڈرز، 500 متبادل ادویات کے مینوفیکچررز، اور متعدد طبی آلات کے درآمد کنندگان اور مینوفیکچررز کو مناسب نگرانی کے بغیر کام کرنے کی اجازت ملی ہے۔ معائنہ اور جانچ پڑتال کی کمی ایک خطرناک ماحول پیدا کر رہی ہے جہاں غیر منظم اور ممکنہ طور پر مضر طبی مصنوعات مناسب کوالٹی کنٹرول کے بغیر مارکیٹ میں داخل ہو سکتی ہیں۔
2012 میں ڈریپ ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد سے، وفاقی حکومت مسلسل ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کے لیے ایک مستقل ڈائریکٹر مقرر کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ٹی آئی پاکستان نے کہا کہ الزامات کے ابتدائی جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ درست ہیں۔ تنظیم نے وزیر اعظم سے ان الزامات کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی ہے اور، اگر یہ درست ثابت ہوں تو، وفاقی وزیر برائے قومی صحت خدمات، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن، اور ڈریپ کو ضروری وفاقی انسپکٹرز برائے ادویات مقرر کرنے اور دوا سازی کے ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے۔ ٹی آئی پاکستان نے زور دیا کہ پاکستان کے نظام صحت کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات اور ان پر سختی سے عمل درآمد ضروری ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹی آئی پاکستان دوا سازی کے
پڑھیں:
پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
اسلام آباد:پولینڈ نے پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات مضبوط کرنے کا عزم کیا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ پولینڈ اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے پولینڈ کے سفیر میسیج پسارسکی اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی اہم ملاقات ہوئی۔
پولینڈ کے سفیر میسیج پسارسکی کے مطابق پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولینڈ نے پاکستان میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے نئے شعبوں میں شراکت داری کی خواہش ظاہر کی ہے۔
میسیج پسارسکی نے اعلان کیا کہ پولینڈ، پاکستان میں دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کے سیاسی وفد بھیجے گا۔
سیاسی وفد بھیجے جانے کا فیصلہ سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان فراہم کرنے کی کارروائیوں کے تسلسل میں کیا گیا۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات میں اقتصادی اور تجارتی تعاون میں مزید اضافہ متوقع ہے۔