کراچی میٹرک امتحانات: غیر متعلقہ افراد امتحانی مرکز میں داخل، لیپ ٹاپ سے پرچے حل کیے جانے لگے
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
میٹرک بورڈ کراچی کے تحت امتحانات جاری ہیں جس کے دوران بد انتظامی کی مختلف اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول کلیٹن روڈ کے امتحانی مرکز میں غیر متعلقہ افراد داخل ہوگئے، امتحانی مرکز کی حدود میں ہی لیپ ٹاپ کی مدد سے پرچے حل کئے جانے لگے۔
ذرائع نے کہا کہ طالبات کے امتحانی مرکز میں لڑکے دندناتے رہے، سینٹر انتظامیہ تماشائی بنی رہی، بورڈ انتظامیہ نے نقل کی روک تھام کیلئے موبائل فون سمیت تمام برقی آلات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
ترجمان میٹرک بورڈ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ میٹرک بورڈ کی ٹیم نے نارتھ کراچی امتحانی مراکز کا دورہ کیا، میٹرک بورڈ کی ٹیم نے امتحانی عمل کا جائزہ لیا، طلبہ سے پرچے سے متعلق دریافت کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بورڈ کی ٹیم نے طلبہ کے ایڈمٹ کارڈز بھی چیک کئے، ٹیمز چیئرمین میٹرک بورڈ کی ہدایت پر مختلف امتحانی مراکز کے دورے کرکے صورتحال کا جائزہ لے رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میٹرک بورڈ کی
پڑھیں:
میٹرک بورڈ ملتان کے نتائج میں رکشہ ڈرائیور کے بیٹے کی آرٹس گروپ میں پہلی پوزیشن
محنت اور لگن ہو تو کم وسائل میں بھی بہترین نتائج دیے جا سکتے ہیں۔ کچھ ایسا ہی دیکھنے میں آیا تعلیمی بورڈ ملتان کے نتائج میں جس میں رکشہ ڈرائیور کے بیٹے محمد احمد نے آرٹس گروپ میں 1161 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔
محمد احمد کا تعلق بورے والا کے ایک گاؤں سے ہے، انہوں نے مدرسہ جامعہ حنفیہ سے میٹرک کا امتحان دیا اور میٹرک کے سالانہ امتحانات میں آرٹس گروپ میں 1161 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی۔
محمد احمد کے والد رکشہ چلاتے ہیں اور ان کی خواہش تھی کہ وہ تو نہیں پڑھے لیکن ان کا بیٹا ان کا نام روشن کرے۔
ملک فیضان رضا کا کہنا ہے کہ اس کی کامیابی اساتذہ کی محنت اور والدین کی دعاؤں کا ثمر ہے۔
آرٹس گروپ میں فرسٹ پوزیشن حاصل کرنے والے محمد احمد کا کہنا ہے میرا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور میرے والد رکشہ چلاتے ہیں لیکن انہوں نے ناصرف معاشی طور پر سپورٹ کیا بلکہ بہت زیادہ حوصلہ افزائی بھی کی۔
محمد احمد کے والد محمد افضل کا کہنا ہے میں رکشہ چلاتا ہوں اور ان پڑھ ہوں لیکن میری خواہش ہے کہ بچہ میرا پڑھ جائے، آج میں بڑا خوش ہوں کہ بچہ میرا پڑھ گیا۔