نجی ریسٹورنٹ پر حملے کی کوشش 10افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا، موجود افراد کو منتشر کرنے کی کوششیں
غیر معمولی صورتحال کے باعث اضافی نفری تعینات ، کورنگی مہران ٹاؤن گھر میں فائرنگ ،ایک زخمی
کراچی کے علاقے کورنگی صنعتی ایریا پولیس نے نجی ریسٹورنٹ پر حملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 10 افراد کو حراست میں لے لی۔پولیس کے مطابق اطلاع ملی تھی کہ نجی ریسٹورنٹ کے باہر ہجوم موجود ہے جس پر پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پاتے ہوئے وہاں پر موجود افراد کو منشتر کرنے کی کوشش کی اس دوران مزاحمت پر پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے 10 افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ کسی بھی غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی اضافی نفری کو تعینات کر کے گشت میں بھی اضافہ کر دیا۔دوسری جانب کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاون میں گھر کے اندر فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے مہران ٹاون میں فائرنگ کے واقعے میں نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا کے رضاکاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچائی۔ریسکیو حکام کے مطابق مقتول کی شناخت 22سالہ طاہر کے نام سے کی گئی جبکہ مقتول کو گولی گردن پر لگی تھی۔تاہم، پولیس واقعہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: افراد کو
پڑھیں:
تھانے میں مشتعل افراد کا ہنگامہ، پولیس فائرنگ سے 4 زخمی
کراچی میں ڈیفنس تھانہ ہنگامی آرائی کا شکار، پولیس اہلکاروں کی فاٸرنگ سے قانون کے 4 طالبعلم زخمی
ایڈوکیٹ قادر راجپر نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے 2 طالب علموں کو چیکنگ کے دوران گرفتار کیا، اور تھانے لیجا کر ان کی تذلیل کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی خاتون اونیجا اینڈریو نے سندھ پولیس کی خاتون افسر سے اظہارِ محبت کردیا
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق اس دوران ساتھی طالبعلم پولیس کے خلاف درخواست دینے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہو گئی، جس پر پولیس نے فائرنگ شروع کردی، جس کے نتیجے میں 4 زخمی ہوگئے۔
زخمی طالبعلوں میں سے 2 جناح اسپتال اور 2 این ایم سی میں زیر علاج ہیں۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایڈوکیٹ قادر راجپر ڈیفنس تھانہ سندھ پولیس ہنگامہ آرائی