نیشنل کانفرنس نے اقتدار کیلئے ہندوتوا بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ کر رکھا ہے، التجا مفتی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ذرائع کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما نے سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے سیاسی سہولت اور اقتدار کے حصول کے لیے کشمیری عوام کے مفادات پر بارہا سمجھوتہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما التجا مفتی نے نیشنل کانفرنس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں این سی پر ہندوتوا بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ سمجھوتے کا الزام لگایا ہے۔ ذرائع کے مطابق التجا مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے سیاسی سہولت اور اقتدار کے حصول کے لیے کشمیری عوام کے مفادات پر بارہا سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے پاس عوامی حقوق یا جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے بارے میں بات کرنے کی کوئی اخلاقی بنیاد نہیں ہے۔ وہ طاقت کے بھوکے لوگ ہیں۔ التجا مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی کی جدوجہد صرف جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی سے کہیں زیادہ ہے۔ ہم جموں و کشمیر کیلئے اپنا آئین اور جھنڈے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کیلئے صرف ریاستی شناخت کا مطالبہ کرنا کشمیری عوام کی توہین ہے۔ التجا مفتی نے این سی لیڈر فاروق عبداللہ کے حالیہ بیان پر بھی کڑی تنقید کی جس میں انہوں نے کشمیر اسمبلی کے اسپیکر کی طرف سے متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ پر ایوان میں بحث کی اجاز ت نہ دینے کی حمایت کی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جموں و کشمیر کی نیشنل کانفرنس کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو پورا خطہ آگ کی لپیٹ آ جائے گا(حافظ نعیم)
حکومت عوام کو ریلیف دے، اشیائے ضروریہ، بجلی، پٹرول کی قیمتیں کم کی جائیں، امیرجماعت اسلامی
بجٹ میں مراعات یافتہ طبقہ پر مزید مراعات کی بوچھاڑ کی گئی ہے، مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پر زور دیا کہ فلسطین کے ساتھ ایران کے معاملے پر بھی واضح، دوٹوک اور جرات مندانہ پالیسی تشکیل دے کر اقدامات کیے جائیں۔اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو پورا خطہ آگ کی لپیٹ آ جائے گا۔ کشمیر کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑا جائے۔ حکمران اشیائے ضروریہ، بجلی، پٹرول کی قیمتوں میں کمی کر کے عام آدمی کو سہولت دیں۔مرکزی مجلس شوریٰ کے منصورہ میں ہونے والے تین روزہ اجلاس کے اختتامی خطاب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت ملک بھر اور بالخصوص خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں قیام امن کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔ اسلام آباد اور کابل اپنے معاملات میں بہتری لائیں اور امن کے لیے بامعنی مذاکرات کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی صورت بھی پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔حکومت بلوچستان کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھے، صوبہ کی محرومیاں دور کی جائیں اور لاپتا افراد کا مسئلہ حل کیا جائے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین پر حکمران عوام کے جذبات کی ترجمانی کریں، اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو پورا خطہ آگ کی لپیٹ آ جائے گا۔ حکومت امریکہ سے خوفزدہ نہ ہو اور ٹرمپ کو زمین کا خدا نہ سمجھے۔ انہوں نے حماس کو استقامت اور مزاحمت کی شاندار مثال قرار دیتے ہوئے مجاہدین کی کامیابیوں کے لیے دعا کی۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اہل کشمیر تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور ہندوتوا نواز مودی کے مظالم سے عالمی برادری کو آگاہ کرے۔