ذرائع کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما نے سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے سیاسی سہولت اور اقتدار کے حصول کے لیے کشمیری عوام کے مفادات پر بارہا سمجھوتہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما التجا مفتی نے نیشنل کانفرنس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں این سی پر ہندوتوا بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ سمجھوتے کا الزام لگایا ہے۔ ذرائع کے مطابق التجا مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے سیاسی سہولت اور اقتدار کے حصول کے لیے کشمیری عوام کے مفادات پر بارہا سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے پاس عوامی حقوق یا جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے بارے میں بات کرنے کی کوئی اخلاقی بنیاد نہیں ہے۔ وہ طاقت کے بھوکے لوگ ہیں۔ التجا مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی کی جدوجہد صرف جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی سے کہیں زیادہ ہے۔ ہم جموں و کشمیر کیلئے اپنا آئین اور جھنڈے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کیلئے صرف ریاستی شناخت کا مطالبہ کرنا کشمیری عوام کی توہین ہے۔ التجا مفتی نے این سی لیڈر فاروق عبداللہ کے حالیہ بیان پر بھی کڑی تنقید کی جس میں انہوں نے کشمیر اسمبلی کے اسپیکر کی طرف سے متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ پر ایوان میں بحث کی اجاز ت نہ دینے کی حمایت کی تھی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جموں و کشمیر کی نیشنل کانفرنس کہا کہ

پڑھیں:

جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی

اجلاس کے اختتام پر اسپیکر نے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون دیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی کے اجلاس میں "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو منظوری دے دی گئی وہیں مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان نے بیوروکریٹس کی عدم توجہی اور سوشل میڈیا پر ارکان کی تضحیک کے خلاف غیر معمولی یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ جموں کشمیر اسمبلی اجلاس، خزاں سیشن، کے آخری روز گرما گرم ماحول کے باوجود، ایوان نے جی ایس ٹی ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل کو منظور کر لیا۔ وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ وفاقی قانون ہے، اس میں ریاستی سطح پر کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ بی جے پی کے پون گپتا نے کچھ ترامیم تجویز کیں، مگر اسپیکر نے انہیں مسترد کر دیا۔ عمر عبداللہ نے مسکراتے ہوئے کہا "آپ ایم او ایس فائنانس (MoS Finance) رہے ہیں، آپ کو مجھ سے بہتر معلوم ہے کہ جی ایس ٹی میں یہاں (یو ٹی سطح پر) ترمیم ممکن نہیں، بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا"۔

اس کے بعد اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے نو روزہ خزاں اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔ اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق سیشن کے دوران 732 سوالات موصول ہوئے، جن میں سے 682 منظور کیے گئے، جبکہ 29 پر بحث ہوئی اور 73 اضافی سوالات اٹھائے گئے۔ اسی طرح 97 زیرو آور معاملات زیر بحث آئے، 41 نجی بلوں میں سے 8 ایوان میں پیش کئے گئے، اور 67 توجہ طلب نوٹس میں سے 10 پر بحث ہوئی، 14 نجی قراردادوں میں سے صرف ایک منظور ہوئی۔ اجلاس کے دوران ایک موقع پر بی جے پی ارکان نے اسپیکر کے اس فیصلے پر واک آؤٹ کیا جب انہوں نے سیلاب متاثرین پر بحث کی تحریک خارج کر دی۔ اجلاس کے اختتام پر اسپیکر نے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا "میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون دیا"۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • تحریک ختم نبوت آزاد کشمیروجمعیت علما اسلام جموں و کشمیر کے رہنما کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
  • جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی