آئی پی ایل: غیر ملکی کرکٹرز کی خراب کارکردگی، سہواگ نے آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر وریندر سہواگ انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) 2025 میں ناقص کارکردگی دکھانے والے غیر ملکی کرکٹرز کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وریندر سہواگ غیر ملکی کرکٹرز گلین میکسویل اور لیام لیونگ اسٹون پر برس پڑے۔
میڈیا سے گفتگو میں سابق بھارتی کرکٹر نے کہا کہ پنجاب کنگز کے گلین میکسویل اور رائل چیلنجرز بنگلور کے لیام لیونگ اسٹون سے متعلق کہا کہ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میکسویل اور لیونگ اسٹون کی لگن ختم ہوگئی ہو، یہ یہاں صرف چھٹیاں منانے آتے ہیں اور چھٹی مناکر چلے جاتے ہیں۔
سہواگ نے کہا کہ وہ آتے ہیں، مزے کر کے واپس چلے جاتے ہیں، ان میں ٹیم کے لیے لڑنے کی کوئی خواہش نظر نہیں آتی، ان کی کارکردگی اس سیزن میں اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ ناکام ہو گئی ہے۔
رواں سیزن میں 4 کروڑ سے زائد معاوضہ وصول کرنے والے پنجاب کنگز کے گلین میکسویل نے 6 میچز کی 5 اننگز میں8.
دوسری جانب 8 کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ کی قیمت لینے والے رائل چیلنجرز بنگلور کے جارہانہ مزاج بیٹر لیام لیونگ اسٹون کی کارکردگی بھی توقع کے مطابق نہیں رہی، لیونگ نے 7 میچز میں مجموعی طور پر 87 رنز بنائے ہیں۔
مزیدپڑھیں:سولر صارفین کے لیے بری خبر، سمارٹ اے ایم آئی میٹرز کی پرائیویٹ پرچیز پر پابندی عائد
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لیونگ اسٹون
پڑھیں:
روہت اور کوہلی کی تنزلی کا امکان، بھاری مالی نقصان کا اندیشہ
بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے سابق کپتانوں روہت شرما اور ویرات کوہلی کی سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ چار کیٹیگریز میں ایلیٹ کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹس دیتا ہے۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کوہلی اور روہت اگلے سرکل میں اے پلس کیٹیگری برقرار نہیں رکھ سکیں گے جس کے باعث انہیں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دونوں کھلاڑیوں کا اے پلس کیٹیگری برقرار نہ رکھنے کی وجہ صرف ایک فارمیٹ کھیلنا ہے۔ ایک فارمیٹ کی وجہ سے دونوں کرکٹرز کے میچز کی تعداد بہت کم ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اے پلس کیٹیگری میں کرکٹرز کو سالانہ 21 کروڑ روپے سے زائد ملتے ہیں۔ دونوں کرکٹرز کے اے کیٹیگری میں جانے صورت میں انہیں تقریباً 15 کروڑ 50 لاکھ روپے سالانہ ملیں گے۔
روہت شرما اور ویرات کوہلی کے سینٹرل کنٹریکٹ میں تقریباً 6 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی کٹوتی ہو جائے گی۔