پی سی بی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کوچ گلیسپی نے واجبات کی عدم ادائی پر آئی سی سی کا در کھٹکھٹا دیا
پی سی بی نے تاحال واجبات ادا نہیں کیے ، صورتحال کافی مایوس کن ہے، انٹرویو
قومی ٹیم کے سابق ہیڈکوچ جیسن گلیسپی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا در کھٹکھٹا دیا۔گزشتہ دنوں مقامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو انٹرویو دیتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق ہیڈکوچ جیسن گلیسپی انکشاف کیا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تاحال انکے واجبات ادا نہیں کیے ، یہ صورتحال کافی مایوس کن ہے تاہم امید ہے کہ جلد از جلد یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔تاہم اب انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے ۔سابق کوچ جیسن گلیسپی کا موقف ہے کہ پی سی بی نے ان کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی شرائط پوری نہیں کیں جبکہ بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ قانونی مشیروں نے کیس کا جواب دینے کی تیاری کرلی ہے ۔رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جیسن گلیسپی نے آئی سی سی کے ڈسپٹ ریزولیوشن چیمبر میں کیس دائر کردیا ہے اور موقف اپنایا گیا ہے کہ پی سی بی پر 50 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم واجب الاادا ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم قانونی عمل کا احترام کریں گے ، یہ ایک معمول کا معاہداتی تنازع ہے جو جلد حل ہو جائے گا۔دوسری جانب کچھ سابق کرکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ پی سی بی کی ساکھ کو متاثر کرسکتا ہے ۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے دونوں فریقوں کو نوٹس جاری کردیا ہے اور معاملے کی سماعت اگلے ماہ ہونے کی توقع ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: جیسن گلیسپی پی سی بی
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: بانجھ پن پر عورت کو نان و نفقہ سے محروم کرنا غیر قانونی قرار
سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: بانجھ پن پر عورت کو نان و نفقہ سے محروم کرنا غیر قانونی قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) سپریم کورٹ آف پاکستان نے خواتین کے بانجھ پن کو نان و نفقہ اور مہر سے انکار کی بنیاد بنانے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ایک شوہر پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے شوہر صالح محمد کی درخواست مسترد کر دی، جو اپنی بیوی کو بانجھ کہہ کر اس کے تمام شرعی و قانونی حقوق چھیننا چاہتا تھا۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بانجھ پن کسی عورت کی ”عزت نفس، نسوانیت یا بیوی ہونے“ کی اہلیت پر سوال اٹھانے کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ سپریم کورٹ نے شوہر کے اس رویے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو ہوا دیتی ہے، اور عدالتوں کا فرض ہے کہ وہ ایسے رویوں کا سدباب کریں۔
فیصلے میں انکشاف ہوا کہ شوہر نے اپنی بیوی پر صرف بانجھ پن ہی کا الزام نہیں لگایا، بلکہ اسے ”عورت نہ ہونے“ تک کا کہہ دیا۔ عدالت نے کہا کہ ایسی زبان اور الزامات ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہیں۔ شوہر نے اپنی بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی اور اس کے بعد پہلی بیوی کے نان و نفقہ اور حق مہر سے بھی انکار کر دیا، جو کہ واضح طور پر اسلامی اور ملکی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے بتایا کہ بیوی کی جانب سے پیش کی گئی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات کو جھوٹا ثابت کر دیا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ خاتون کو 10 سال تک مسلسل تضحیک اور اذیت کا نشانہ بنایا گیا، جس پر شوہر کو سزا دی گئی۔ جھوٹے الزامات اور عدالت کا وقت ضائع کرنے پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
چیف جسٹس نے واضح کیا کہ ’عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے‘ اور خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی اولین ذمہ داری ہے۔ سپریم کورٹ نے ماتحت عدالتوں کے فیصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے شوہر کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو خارج کر دیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرراولپنڈی: سابق صوبائی وزیر راجا بشارت کو گرفتار کرلیا گیا راولپنڈی: سابق صوبائی وزیر راجا بشارت کو گرفتار کرلیا گیا برساتی نالے میں بہہ جانے والے ریٹائر کرنل کی لاش مل گئی، بیٹی کی تلاش جاری، گاڑی کا دروازہ اور بونٹ بھی مل گیا دیامر سیلاب: ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 دن بعد مل گئی لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، اپوزیشن کا شرکت سے انکارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم