ایرانی صدر نے شہید رجائی بندرگاہ پر خوفناک دھماکے کی تحقیقات کا حکم دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
یاد رہے کہ آج سہ پہر 11 بجے شہید رجائی بندرگاہ پر ایک خوفناک دھماکے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 416 زخمی ہو گئے تھے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ بندرگاہ پر موجود ایک انتظامی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ سینکڑوں گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی صدر مسعود پذشکیان نے شہید رجائی بندرگاہ پر پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ملک کے جنوبی صوبے ہرمزگان میں پیش آنے والے واقعے کے متاثرین سے گہرے افسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے واقعے کی وجوہات کی فوری تحقیقات کا حکم جاری کیا۔ پزشکیان نے اس خوفناک دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ یاد رہے کہ آج سہ پہر 11 بجے شہید رجائی بندرگاہ پر ایک خوفناک دھماکے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 416 زخمی ہو گئے تھے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ بندرگاہ پر موجود ایک انتظامی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ سینکڑوں گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہید رجائی بندرگاہ پر خوفناک دھماکے
پڑھیں:
غزہ، تازہ صیہونی بربریت میں 60 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
دوسری جانب تازہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 60 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا، جن میں 14 افراد جنوبی رفح میں واقع غزہ ہیومینی ٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز کے باہر امداد کے منتظر تھے اور اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں جاری تازہ کارروائیوں میں اسرائیلی فورسز نے 60 فلسطینوں کو شہید کر دیا ہے، جن میں 14 افراد امداد لینے کے منتظر تھے اور اسرائیل گولیوں کا نشانہ بنے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے فریڈم فلوٹیلا کے عملے کے 12 ارکان جن میں گریٹا تھنبرگ اور صحافی عمر فیاض شامل ہیں۔ فریڈم فلوٹیلا کا بنیادی مقصد غیر قانونی اسرائیلی فوجی ناکہ بندی توڑنا تھا، لیکن فریڈم فلوٹیلا کو اسرائیل کمانڈوز نے غزہ کے ساحل سے 100 ناٹیکل میل دور اپنے قبضے میں لے لیا اور گھسیٹ کر اسرائیلی بندر گاہ پہنچا دیا گیا۔ دوسری جانب تازہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 60 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا، جن میں 14 افراد جنوبی رفح میں واقع غزہ ہیومینی ٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز کے باہر امداد کے منتظر تھے اور اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔