’بھائیوں کی شادی میں ایسے لباس پہنتے ہیں‘، منال خان کے مشورے پر صارفین کی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی مقبول جڑواں بہنیں، ایمن اور منال خان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس پر صارفین انہیں شدید تنقہد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
اداکارہ منال خان اپنے بھائی کی معاذ خان کی بارات کا سوٹ پہن کر ٹرائی کر رہی تھیں اور انہوں نے عوام کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اپنے بھائیوں کی شادی میں ایسے لباس پہنتے ہیں اپنی بارات کے لال جوڑے نہیں پہنتے‘۔
View this post on Instagram
A post shared by HARISSHAKEEL (@harisshakeelofficial)
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس اہم دن پر دلہن کو چمکنے دیں۔ منال خان کے اس بیان کے بعد صارفین نے ان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ نے بھائی کے ولیمے پر بالکل دلہن جیسا لباس زیب تن کیا ہوا تھا۔
ایک صارف نے لکھا کہ آپ نے ولیمے پر دلہن سے بدلہ لیا۔ سمن عائشہ نے کہا کہ ’ولیمے پر اسکرپٹ بھول گئی تھی‘۔
ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ اگر سرخ جوڑا پہن لیتیں تو وہ بہتر تھا لیکن آپ نے ولیمے پر دلہن جیسا لباس پہن کر اسے ہی چھپا دیا۔ جبکہ عریبہ نامی صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دلہن صرف بارات تک ہوتی ہے ولیمے پر نہیں؟
واضح رہے کہ اداکاروں کے بھائی کے ولیمے پر پہنے ہوئے جوڑے صارفین کو ایک آنکھ نہ بھائے کیونکہ وہ تقریباً دلہن کے جوڑے جیسے لگ رہے تھے۔
صارفین نے ولیمے کی تقریب کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ایمن اور منال خان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ خدارا کسی کے خاص دن کو خراب نہ کریں۔ دلہن نے اس دن کے لیے بہت مدت سے خواب دیکھے ہوتے ہیں اور اس دن کا انتظار کیا ہوتا ہے، یہ اُس کی زندگی کا خاص لمحہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایم منال جوڑے ایمن خان معاذ خان شادی منال خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایم منال جوڑے ایمن خان منال خان منال خان ولیمے پر کہا کہ
پڑھیں:
شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت
ایک نئی اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ شادی میں تاخیر سے شہری علاقوں میں رہنے والی پاکستانی خواتین میں موٹاپے کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔
ماضی میں کی جانے والی متعدد تحقیقات میں یہ بتایا جا چکا ہے کہ شادی کے بعد مرد و خواتین کا وزن بڑھتا ہے اور بعض جوڑوں میں شادی موٹاپے کا سبب بھی بنتی ہے۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق سال 2012-13 اور 2017-18 کے پاکستان ڈیموگرافک اینڈ ہیلتھ سروے کے اعداد و شمار کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ پاکستان میں نصف سے زیادہ بالغ خواتین زیادہ وزن یا موٹاپے کا شکار ہیں لیکن شادی میں تاخیر کا اثر شہری خواتین کے وزن پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کم عمری میں شادی کرنے سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ کم عمری میں خواتین کی زرخیزی کی وجہ سے ان پر بچے پیدا کرنے کا دباؤ ہوتا ہے جب کہ ان میں تعلیم، صحت سے متعلق معلومات اور گھریلو فیصلے کرنے کی صلاحیت بھی کم ہوتی ہے۔
مذکورہ تحقیق یونیورسٹی آف یارک کی سربراہی میں کی گئی، اس میں بتایا گیا ہے کہ صنفی سماجی روایات اور شہری زندگی مل کر پاکستان میں موٹاپے کی شرح بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی میں تاخیر سے خواتین کو زیادہ تعلیم، خواندگی اور صحت سے متعلق معلومات حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے، اس سے وہ بہتر صحت مند عادات اپناتی ہیں اور غذائیت پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔
اسی طرح شادی میں تاخیر سے اکثر شوہر اور بیوی کے درمیان عمر کا فرق کم ہوتا ہے، جس سے خواتین کو خوراک سمیت گھر میں فیصلہ سازی کا زیادہ اختیار ملتا ہے۔
یہ تحقیق اس سے پہلے کے شواہد پر مبنی ہے کہ شادی میں تاخیر سے تعلیم، روزگار کے مواقع، فیصلہ سازی کی طاقت، خواتین کی صحت اور ان کے بچوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ پاکستان میں تقریبا 40 فیصد خواتین 18 سال سے کم عمری میں شادی کر لیتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق شہری علاقوں میں رہنے والی خواتین کے لیے شادی میں ہر اضافی سال کی تاخیر سے موٹاپے کا خطرہ تقریباً 0.7 فیصد کم ہوتا ہے اور 23 سال یا اس کے بعد شادی کرنے والی خواتین اس سے زیادہ فائدہ حاصل کر پاتی ہیں۔