حکومت کا اسلام آباد میں الیکٹرک ٹرام سروس متعارف کرانے کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ماحولیاتی طور پر بہتر اور جدید پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے تحت الیکٹرک ٹرام سروس متعارف کرانے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔
اس حوالے سے چیئرمین کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) محمد علی رندھاوا نے نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) کے حکام کے ساتھ اجلاس کے بعد منصوبے کی تصدیق کی۔
رندھاوا کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم اور وزیرِ داخلہ کی ہدایات کے تحت ٹرام منصوبے کے لیے فزیبلیٹی اسٹڈی کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا:بسیں پہلے ہی چل رہی ہیں، اب ہم الیکٹرک ٹرامز کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ فزیبلیٹی اسٹڈی اگلے مرحلے کی راہ ہموار کرے گی۔”
سی ڈی اے کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں “سوفٹ وہیل الیکٹرک ٹرامز” کو فعال کرنے اور موجودہ الیکٹرک فیڈر بس نیٹ ورک کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔چیئرمین سی ڈی اے نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ فزیبلیٹی رپورٹ جلد از جلد مکمل کی جائے تاکہ اسلام آباد کے مصروف ترین راستوں پر ٹرام سروس شروع کی جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے لیے ایک چینی مشاورتی فرم کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ ابتدائی طور پر جن چار روٹس پر کام کیا جا رہا ہے، ان میں راوت سے فیصل مسجد تک ایکسپریس وے کے ذریعے، اور جناح اسکوائر سے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک سری نگر ہائی وے کے ذریعے ٹرام سروس کی تجویز شامل ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: الیکٹرک ٹرام اسلام ا باد
پڑھیں:
سندھ حکومت نے پنک اور نارمل ٹیکسی سروس کا آغاز کردیا
کراچی:سندھ حکومت نے پیپلز پنک اور نارمل ٹیکسی سروس کا آغاز کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت عوامی ٹرانسپورٹ کے نظام میں انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے پیپلز پنک اینڈ نارمل ٹیکسی سروس کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔
سندھ کے سینئر وزیر برائے اطلاعات و نشریات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں نئی سروس شروع کی گئی ہے۔
انہوں نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ٹویٹ میں لکھا کہ منصوبے کا مقصد خواتین کو بااختیار، سفر کو محفوظ بنانا، اور صوبے بھر میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دینا ہے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے پیپلز پنک اینڈ نارمل ٹیکسی سروس منصوبے کو "سندھ کے لیے تاریخی سنگِ میل" قرار دیا اور لکھا کہ حکومت سندھ ٹرانسپورٹ نظام کو جدید بنانے اور تمام طبقات کے لیے مساوی مواقع پیدا کرنے کے لئے عزم ہے۔