حج پرمٹ کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں، سعودی وزارت داخلہ کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ حج کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایسے افراد جو بغیر اجازت نامے کے حج کرنے کی کوشش کریں گے یا کسی کی مدد سے مکۃ المکرمہ اور مقدس مقامات تک پہنچیں گے، ان پر بھاری جرمانے عائد ہوں گے۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت نے واضح کیا کہ بغیر اجازت نامے کے حج کرنے یا کوشش کرنے والوں پر 20 ہزار ریال (قریباً 5,333 امریکی ڈالر) تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ ایسے افراد جو غیرقانونی طریقے سے لوگوں کو مکہ یا مقدس مقامات میں داخل ہونے میں مدد دیں گے، انہیں 100 ہزار ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: رواں برس پاکستانی عازمین حج کو جدید سہولیات کی فراہمی کے لیے جامع انتظامات
کسی کو وزٹ ویزے کی سہولت دینا، غیر قانونی افراد کو ہوٹل، اپارٹمنٹس یا دیگر رہائش گاہوں میں ٹھہرانا، یا کسی بھی طریقے سے ان کی مدد کرنا بھی شامل ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں گرفتاری، ملک بدری، اور 10 سال کے لیے دوبارہ داخلے پر پابندی بھی لگائی جائے گی۔ خلاف ورزی کے لیے استعمال شدہ گاڑی مجرم یا اس کے ساتھی کی ملکیت ہوئی تو عدالت اس گاڑی کو ضبط بھی کرسکتی ہے۔
وزارت نے عوام پر زور دیا کہ وہ حج سے متعلق قوانین کی مکمل پابندی کریں تاکہ حجاج کرام کی حفاظت، سلامتی، اور سہولت کو یقینی بنایا جا سکے۔ مزید برآں، کسی بھی خلاف ورزی کی اطلاع دینے کے لیے مکہ، ریاض، اور مشرقی صوبے کے رہائشی 911 پر کال کریں، جبکہ دیگر علاقوں کے شہری 999 پر رابطہ کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حج حج پرمٹ سعودی وزارتِ داخلہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سعودی وزارت داخلہ خلاف ورزی کے لیے
پڑھیں:
پانی اور خوں اکٹھا نہیں بہہ سکتا، سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی پر رپورٹ تیار
پاکستانی تھنک ٹینک جناح انسٹیٹیوٹ نے سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی پر رپورٹ تیار کرلی، رپورٹ کا عنوان “پانی اور خوں اکٹھا نہیں بہہ سکتا “ رکھا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت پاکستان کا پانی مکمل بند نہیں کر سکتا، 3 مغربی دریاؤں کا رخ موڑنے کیلئے 30 ڈیمز جتنی گنجائش درکار ہے، اتنی بڑی تعمیرات کے لیے درکار وقت، لاگت اور زمین دستیاب نہیں، دریاؤں کا بہاؤ موڑنے کی کوشش بھارتی علاقوں میں سیلاب کا باعث بن سکتی ہے، موجودہ بھارتی ڈیم صرف پن بجلی کےلیے بنائے گئے ہیں۔
تھنک ٹینک کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کی آبی جارحیت کا چین سمیت دیگر ممالک پر منفی اثر پڑے گا، بھارت کا یکطرفہ اقدام عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی ہوگا، آبی معاہدے کی معطلی پر عالمی ثالثی عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کی آبی جارحیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات مزید خراب کرسکتی ہے، نیپال، بھوٹان اور بنگلا دیش بھی بھارتی رویے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، دریاؤں کے پانی کو ہتھیار بنانا بھارت کی سفارتی ساکھ کو نقصان دے گا، عالمی برادری بھارت کے اس عمل کی مذمت کرے گی۔
پاکستان میں پانی کی غیر یقینی صورتحال معیشت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔