اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 05 مئی ۔2025 )اپریل میں ٹیکسٹائل برآمدات رواں مالی سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہیں اپریل میں ماہانہ اور سالانہ بنیادوں پر ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی ہوئی گزشتہ ماہ ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم ایک ارب 22کروڑ ڈالرز رہا جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات 8.

42 فیصد اضافے کے بعد 14 ارب 85 کروڑ ڈالرز رہیں.

(جاری ہے)

ڈان نیوزبزنس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مارچ 2025 کے مقابلے میں اپریل 2025 میں ٹیکسٹائل برآمدات 22 کروڑ ڈالر اور اپریل 2024 کے مقابلے میں اپریل 2025 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 2 کروڑ ڈالرز کی کمی ہوئی جس کے بعد گزشتہ ماہ ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم ایک ارب 22 کروڑ ڈالرز رہا جبکہ مارچ 2025 میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب 44 کروڑ اور اپریل 2024 میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم ایک ارب 24 کروڑ ڈالرز تھا.

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات 8.42 فیصد بڑھیں اور جولائی 2024 تا اپریل 2025 میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم 14 ارب 85 کروڑ ڈالرز رہاجبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم 13 ارب 70 کروڑ ڈالرز تھا. ذرائع کے مطابق فروری 2025 میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم ایک ارب 42 کروڑ ڈالر اور جنوری 2025 میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب 68 کروڑ ڈالرز جبکہ دسمبر2024 میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب48 کروڑڈالرزتھیں.

اسی طرح نومبر 2024 میں ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم ایک ارب46کروڑ ڈالر، اکتوبر 2024 میں ایک ارب 63 کروڑ ڈالرز اور ستمبر 2024 میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب 61 کروڑ ڈالرز تھیں جبکہ اگست 2024 میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم ایک ارب64 کروڑ ڈالرز اور جولائی2024 میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب27کروڑ ڈالرز تھیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم رواں مالی سال حجم ایک ارب کروڑ ڈالرز

پڑھیں:

پختونخوا میں پولیو کا نیا کیس: رواں سال کیسز کی تعداد 12 ہوگئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان میں ایک بار پھر پولیو وائرس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں سے وائرس کا نیا کیس رپورٹ ہونے کے بعد 2025 میں ملک بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد 12 ہو چکی ہے۔

حالیہ کیس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جنوبی خیبرپختونخوا اب بھی پولیو کے پھیلاؤ کے لحاظ سے سب سے زیادہ خطرناک علاقہ ہے۔

تازہ کیس بنوں کی یونین کونسل شمس خیل سے رپورٹ ہوا ہے، جہاں ایک بچے میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ یہ صوبے میں رواں برس کا چھٹا کیس ہے، جو کہ پورے ملک میں رپورٹ ہونے والے مجموعی 12 کیسز کا نصف بنتا ہے۔ باقی کیسز میں سندھ سے 4، پنجاب سے ایک اور گلگت بلتستان سے بھی ایک کیس سامنے آیا ہے، جو کہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو ظاہر کرتا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کے بعض جنوبی اضلاع، جن میں بنوں، لکی مروت اور شمالی وزیرستان شامل ہیں، بدستور پولیو کے حوالے سے ہائی رسک زون تصور کیے جاتے ہیں۔ ان علاقوں میں سیکورٹی، سماجی رویوں، نقل مکانی اور ویکسینیشن ٹیموں کو رسائی میں دشواری جیسے مسائل کے باعث ہزاروں بچے ہر مہم میں پولیو ویکسین سے محروم رہ جاتے ہیں، جو وائرس کے تسلسل کا ایک بڑا سبب ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2025 میں اب تک ملک بھر میں 3قومی سطح کی پولیو مہمات چلائی جا چکی ہیں جن میں مجموعی طور پر 4 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو ویکسین کے قطرے پلائے گئے۔ ان مہمات میں تقریباً 4 لاکھ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز نے حصہ لیا، جن میں سے 2 لاکھ 25 ہزار سے زائد خواتین رضاکار شامل تھیں۔ یہ خواتین نہ صرف بچوں تک ویکسین پہنچاتی ہیں بلکہ والدین کو پولیو ویکسین کی اہمیت سے بھی آگاہ کرتی ہیں۔

پولیو ایک ایسا موذی مرض ہے جو ایک بار بچوں کو متاثر کر دے تو اس کا کوئی علاج ممکن نہیں۔ یہ صرف احتیاطی تدابیر اور ویکسینیشن کے ذریعے ہی روکا جا سکتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور عالمی ادارہ اطفال (یونیسف) کے تعاون سے پاکستان میں انسداد پولیو مہمات کئی برس سے جاری ہیں، تاہم وائرس کے مکمل خاتمے میں مستقل رکاوٹیں درپیش رہتی ہیں۔

حکومت پاکستان اور متعلقہ صحت کے اداروں نے ایک بار پھر والدین سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ ہر مہم میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔ صحت حکام کا کہنا ہے کہ بعض علاقوں میں افواہوں، مذہبی تحفظات اور غلط فہمیوں کی وجہ سے والدین بچوں کو قطرے پلانے سے انکار کر دیتے ہیں، جو نہ صرف ان کے بچوں بلکہ پورے معاشرے کے لیے خطرہ بن جاتا ہے۔

حکام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پولیو ویکسین مکمل طور پر محفوظ، آزمودہ اور مؤثر ہے۔ اس کا ہر قطرہ صرف بیماری سے تحفظ نہیں بلکہ بچوں کے روشن اور صحت مند مستقبل کی ضمانت بھی ہے۔ پولیو سے پاک پاکستان کا خواب تبھی پورا ہو سکتا ہے جب ہر بچہ ہر بار ویکسین حاصل کرے۔

متعلقہ مضامین

  • پختونخوا میں پولیو کا نیا کیس: رواں سال کیسز کی تعداد 12 ہوگئی
  • خیبرپختونخوا میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا
  • دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص کی دوسری شادی پر کتنے ڈالرز خرچ ہوں گے؟
  • دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص کی شادی، خرچے کی تفصیلات نے سب کو حیران کر دیا
  • ٹیکسٹائل مل کا مشکلات کے باعث لیز پر لیا گیا اسپننگ یونٹ بند
  • دنیا بھر میں 2024 کے دوران تنازعات میں 48 ہزار افراد ہلاک
  • صنعتوں کی ترقی کے ذریعے برآمدات پر مبنی معیشت اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  • سعودیہ کی برانڈ ویلیو 34فیصد بڑھ کر 1.1ارب ڈالرز تک پہنچ گئی
  • مالی سال 2025-26کیلئے عوام دوست، تاریخ ساز ، ٹیکس فری بجٹ
  • آزاد جموں و کشمیر کا مالی سال 26-2025ء کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا