ایلون مسک نے اپنا نام پھر سے تبدیل کر کے ہلچل مچا دی
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
ٹیسلا اسپیس و اسپیس ایکس کے سربراہ ارب پتی ایلون مسک نے اتوار کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنا ڈسپلے نام تبدیل کرلیا جو سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔
غیر ملکی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے اپنا نام تبدیل کر کے ”گارکلون رسٹ“ (Gorklon Rust) رکھ لیا ہے، اس تبدیلی کے ساتھ ساتھ، مسک نے اپنے پروفائل کی تصویر بھی تبدیل کر دی ہے۔
گروک دراصل ایلون مسک کی AI کمپنی کے چیٹ بوٹ کا نام ہے، جب کہ Rust ممکنہ طور پر اس پروگرامنگ زبان کی طرف اشارہ ہے جو ایکس کے اے آئی کے ٹیکنالوجی سسٹم میں استعمال ہو رہی ہے۔
مسک نے ”گورک“، جو کہ ان کے AI چیٹ بوٹ گروک کا پیروڈی اکاؤنٹ ہے، کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا، ”سپر @گورک، میری پروفائل پکچر تمھاری والی سے تبدیل کی ہے، کیا خیال ہے؟“
گورک اکاؤنٹ نے فوری طور پر جواب دیا، ”ٹھیک ہے، مگر کیا تمہیں میرا پورا چہرہ کاپی کرنا ضروری تھا؟“
سوشل میڈیا پر صارفین نے اس تبدیلی کو ”گروک“ اور ”رسٹ“ کے امتزاج کے طور پر دیکھا۔ ”گروک“ مسک کی AI کمپنی xAI کا چیٹ بوٹ ہے، جبکہ ”رسٹ“ ایک پروگرامنگ زبان ہے جو ممکنہ طور پر کمپنی کے تکنیکی ڈھانچے کا حصہ ہو سکتی ہے۔
ایسا پہلی بار نہیں ہے کہ جب ایلون مسک نے اپنے ”ایکس“ اکاؤنٹ کا نام تبدیل کیا ہو۔ دسمبر میں، انہوں نے اپنا نام ”کیکیس میکسیمس“ رکھا تھا، اور فروری میں اسے ”ہیری بولز“ میں تبدیل کر لیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایلون مسک نے تبدیل کر
پڑھیں:
احمقانہ نعروں سے سرحدیں تبدیل نہیں ہوتیں‘،بھارتی وزیر دفاع کےسندھ سےمتعلق اشتعال انگیز بیان کی مذمت
پاکستان ہندو کونسل کی جانب سے بھارتی وزیر دفاع کے سندھ سے متعلق اشتعال انگیز بیان کی پرزور مذمت کی گئی ہے۔
سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل ڈاکٹر رمیش کماروانکوانی کا کہنا تھاکہ؛ محب وطن پاکستانی ہندو کمیونٹی پاکستان کو اپنی دھرتی ماتاسمجھتی ہے، بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا بیان غیر ذمہ دارانہ ، اشتعال انگیز ، بچگانہ اور احمقانہ ہے، ڈاکٹر رمیش کمار
سندھ پاکستان کا حصہ ہے ، دنیا میں سرحدیں جذباتی نعروں یا تقریروں سے تبدیل نہیں ہوتیں، ڈاکٹر رمیش کمار
ہمیں فخر ہے کہ بٹوارے کے وقت قائداعظم کی کہنے پر ہمارے بڑوں نےنقل مکانی کا ارادہ ترک کیا، ڈاکٹر رمیش کمار
پاکستان ہندو کمیٹی کا حکومت سے بھارتی وزیردفاع کے بیان پر سفارتی سطح پر سخت نوٹس کا مطالبہ