— جنگ فوٹو

پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کی وجہ سے سیکڑوں پاکستانی بینکاک میں پھنس گئے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر دونوں ممالک کی فضائی حدود بند ہونے کے بعد سفری بحران پیدا ہو گیا جس کی وجہ سے بنکاک میں سیکڑوں پاکستانی مسافر گزشتہ 48 گھنٹوں سے زائد وقت سے پھنسے ہوئے ہیں۔ 

یہ مسافر مختلف ممالک سے بنکاک کے ذریعے پاکستان آ رہے تھے تاہم فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے ان کی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

اس حوالے سے بنکاک ایئر پورٹ پر پھنسے جاپان میں مقیم سینئر پاکستانی ایڈوکیٹ طاہر کا کہنا کہ یہاں مسافر شدید مشکلات کا شکار ہیں، ناصرف رہائش اور خوراک کا مسئلہ درپیش ہے بلکہ بےیقینی کی صورتحال نے ذہنی دباؤ بھی بڑھا دیا ہے۔ 

تمام ایئرپورٹس کا آپریشن بحال، انتظامی مسائل سے فلائٹس آپریشن متاثر

کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت تمام ایئرپورٹس سے آج کی 149 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

مسافروں نے حکومتِ پاکستان سے اپیل کی کہ ہنگامی بنیادوں پر سفارتی سطح پر بات چیت کی جائے تاکہ فضائی راستے کھل سکیں اور وہ اپنے ملک واپس آ سکیں۔

بنکاک ایئرپورٹ پر بھارتی شہری بھی بڑی تعداد میں پھنسے ہوئے ہیں جن کی واپسی بھی تعطل کا شکار ہے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی مزید بڑھتی رہی تو خطے میں فضائی آپریشن طویل مدت کے لیے متاثر ہو سکتا ہے جس سے ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دوسری جانب، سول ایوی ایشن اتھارٹی اور وزارتِ خارجہ کے حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستانی شہریوں کی جلد واپسی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور صورتحال پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پاک افغان سرحد بندش سے دوطرفہ تجارت ٹھپ، گاڑیوں کی لمبی قطاریں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

طورخم کی تجارتی گزرگاہ بند ہوئے 25 روز ہو گئے اور اس طویل تعطل نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو ٹھپ کرکے رکھ دیا ہے۔

سرحدی کشیدگی کے باعث امپورٹ، ایکسپورٹ اور ٹرانزٹ ٹریڈ مکمل طور پر معطل ہے، جب کہ کارگو ٹرکوں کی میلوں لمبی قطاریں سرحدی علاقوں میں پھنسی ہوئی ہیں۔

کسٹمز حکام کے مطابق طورخم کے ذریعے پاکستان روزانہ کی بنیاد پر افغانستان کو سیمنٹ، ادویات، کپڑا، سبزیاں اور پھل برآمد کرتا ہے، جب کہ افغانستان سے کوئلہ، سوپ اسٹون اور خشک پھل سمیت دیگر اشیا درآمد کی جاتی ہیں، لیکن سرحدی بندش کے باعث یہ تمام سلسلہ رک چکا ہے، جس سے نہ صرف تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے بلکہ حکومتی خزانے کو بھی یومیہ پانچ کروڑ روپے کی آمدن سے محرومی ہو رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان یومیہ تجارت کا حجم تقریباً 85 کروڑ روپے ہے، جس میں 58 کروڑ روپے کی برآمدات اور 25 کروڑ روپے کی درآمدات شامل ہوتی ہیں۔ تجارت رکنے سے ٹرانسپورٹ، مزدوروں اور مقامی مارکیٹوں کا کاروبار بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

دوسری جانب امیگریشن حکام نے تصدیق کی ہے کہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی مرحلہ وار واپسی جاری ہے اور اسی مقصد کے تحت طورخم سرحد کو تین روز قبل جزوی طور پر کھولا گیا تھا، تاہم تجارتی سرگرمیاں ابھی تک بحال نہیں ہو سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جنگی جرائم: یو ٹیوب نے سیکڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ  کردیں
  • پاک بھارت فضائی جھڑپ میں 8 طیارے گرائے گئے، ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنا دعویٰ دہرادیا
  • کوئٹہ،پاکستان انجینئرنگ کونسل بلوچستان کے وائس چیئرمین میرمجیب الرحمن کی قیادت میں دفاتر کی بندش کیخلاف احتجاج کیا جارہا ہے
  • محرابپور،کارروائی میں پولیس اہلکار زخمی
  • ہاکس بے میں ایک شخص قتل‘عزیزبھٹی سے گولی لگی خاتون کی لاش ملی
  • طبی ادارے نے سیکڑوں زندہ افراد کو مردہ قرار دے کر لواحقین کو تعزیتی خطوط بھیج دیے
  • پاک افغان سرحد بندش سے دوطرفہ تجارت ٹھپ، گاڑیوں کی لمبی قطاریں
  • امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
  • بھارت میں مسافر اور مال بردار ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں؛ متعدد ہلاکتیں
  • ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جو کشیدگی کا باعث بنے، بیرسٹر گوہر نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کردی