مخصوص نشستوں کا کیس: جسٹس عائشہ کا اختلافی نوٹ ویب سائٹ پر نہ آنے پر چیف جسٹس کو خط
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
مخصوص نشستوں کے کیس میں نظرثانی درخواستیں خارج کرنے کے معاملے میں جسٹس عائشہ ملک کا اختلافی نوٹ ویب سائٹ پر اَپ لوڈ نہ ہوا جس پر جسٹس عائشہ نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خط میں جسٹس عائشہ نے لکھا ہے کہ کل دوپہر 3:11 بجے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کو فیصلہ اپ لوڈ کرنے کیلئے بھیجا گیا، آج صبح بھی فیصلہ اپ لوڈ کرکے کا کہا لیکن آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے ایسا نہیں کیا، آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کا احکامات پر عمل درآمد نہ کرنا ناقابل قبول ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نے خط میں چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ فیصلے کی کاپی فوری اپ لوڈ کی جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایسی فائنڈنگ نہیں دینگے جس سے کوئی کیس متاثر ہو، چیف جسٹس: بانی کی 8 اپیلوں پر نوٹس
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس آف پاکستان نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر اہم سوالات اٹھا دئیے ہیں۔ سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کو قانونی سوالات پر تیاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی مختصر سماعت کی، جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی شامل تھے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 اگست تک ملتوی کر دی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ ضمانت کے کیس میں کیس کے مرکزی میرٹس پر کیسے رائے دے سکتی تھی۔ انہوں نے وکلاء سے کہا کہ اس قانونی نقطے پر عدالت کی معاونت کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو۔ کیا ضمانت کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آج صرف پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کیا جا رہا ہے۔ وکلاء آئندہ سماعت تک لیگل ایشوز پر تیاری کر لیں۔ فریقین کے وکلاء قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کریں تاکہ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو سکے۔