شناختی کارڈ بنوانے کے خواہشمند افراد کے لیے خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
شناختی کارڈ پہلی بار بنوانے والے شہریوں کے لیے بڑی خوشخبری آگئی۔
نادرا سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بتایا ہے کہ حکومت نے عوام کے لیے بڑی سہولت فراہم کی ہے جس کے مطابق پہلا شناختی کارڈ (بغیر اسمارٹ چپ) بالکل مفت بنواسکتے ہیں۔نادرا کا کہنا ہے کہ شناختی کارڈ بنوانے کے لیے نادرا مرکز تشریف لائیں اور 15 دنوں میں بغیر کسی فیس کے پہلی مرتبہ بننے والا کارڈ حاصل کریں۔شہری مزید معلومات کے لیے نادرا کی ویب سائٹ www.
اس سے قبل نادرا نے بغیر چپ قومی شناختی کارڈ رکھنے والے شہریوں کے لیے نئی خصوصیات متعارف کروائیں جس سے وہ اپ گریڈ کرنے کی ضرورت کے بغیر اسمارٹ کارڈ جیسی فعالیت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔نان چپ شناختی کارڈ والے افراد اب اسی نان چپ زمرے کے اندر اپنے کارڈز کی تجدید، ترمیم یا دوبارہ درخواست دے سکتے ہیں جس سے چپ پر مبنی اسمارٹ نیشنل شناختی کارڈ میں منتقلی کی ضرورت ختم ہو جائے گی جسے پہلے جدید خدمات تک رسائی کا واحد راستہ سمجھا جاتا تھا۔
نئی تبدیلیوں کے تحت، نان چپ کارڈز اب اردو اور انگریزی دونوں میں معلومات ہوں گی۔ کارڈز میں رنگین تصویر شامل ہوگی، شناخت کی تصدیق کو بہتر بنانا۔ ہر کارڈ میں ایک کیو آر کوڈ شامل کیا جائے گا جس سے شہری پاک-آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپنی شناخت کے ڈیجیٹل ورژن تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ
پڑھیں:
قومی شناختی کارڈ میں بڑی تبدیلی کرنے کا امکان
سٹی 42: نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا )کا تصدیق شدہ قومی شناختی کارڈ ہر پاکستانی کی ملک اور بیرون ملک پہچان اور ضرورت سمجھا جاتا ہے اور اب قوی امکان ہے کہ عوام کی سہولت کے پیش نظر اس میں بڑی تبدیلی کی جائیگی۔
نادرا ملک اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ جاری کرتا ہے۔ تاہم اب اس شناختی دستاویز میں بڑی تبدیلی ہونے کا امکان ہے۔ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ میں بہتری کیلئے پنجاب اسمبلی میں ایک قرارداد متفقہ رائے سے منظور کی گئی ہے، جس میں قومی شناختی کارڈ میں کارڈ حامل شخص کا خون کا گروپ درج کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
آئی سی سی سہ ماہی اجلاس کا آغاز آج سے دبئی میں ہو گا
رکن پنجاب اسمبلی احمد اقبال چوہدری نے یہ اہم قرارداد ایوان میں پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ قومی شناختی کارڈ میں بلڈ گروپ کا اندراج حادثات اور ایمرجنسی کی صورت میں خون کی بروقت فراہمی سے عوام الناس کی زندگی بچانے کا بڑا ضامن ہو سکتا ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ سنگین حادثات یا ناگہانی آفات کی صورت میں بلڈ گروپ معلوم نہ ہونے سے اسپتالوں اور بلڈ بینکوں کو مشکلات پیش آتی ہیں۔ اگر قومی شناختی کارڈ میں بلڈ گروپ کا اندراج کر دیا جائے تو مریضوں کو بروقت مطلوبہ خون فراہم کر کے ان کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
سال 2025 کا روشن ترین سپر مون کل رات آسمان پر نمودار ہوگا