کیاپاکستان اوربھارت کے درمیان واقعی سیز فائرہوگیا،بھارتی وزیرخارجہ ایس جے شنکر کا بیان بھی آگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے سیز فائر کی تصدیق کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان نے آج فائرنگ اور فوجی کارروائی روکنے پر ایک مفاہمت طے کر لی ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے مزید لکھا کہ بھارت نے ہمیشہ ہر قسم اور ہر شکل میں دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط اور غیر سمجھوتہ کرنے والا موقف اختیار کیا ہے۔ وہ ایسا کرتا رہے گا۔
خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان فوری طور پر جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے۔ بھارتی سیکریٹری خارجہ کے مطابق سیز فائر کا آغاز مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجےسے ہوا ہے۔یہ معاملہ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان براہ راست رابطے کے بعد طے پایا ہے۔
مزیدپڑھیں:اللہ کاشکر ہے پاکستان سربلند ہوا،نواز شریف
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان امریکی صدر کا پسندیدہ ملک بن گیا، بھارت پر دباؤ میں اضافہ؛ بلومبرگ رپورٹ
امریکی جریدے بلومبرگ اور واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان اس وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ترجیحی اور پسندیدہ ملک بن چکا ہے جب کہ بھارت کو معاشی اور سفارتی محاذوں پر شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
بلومبرگ کے مطابق پاکستان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ حکمت عملی سے بھرپور سفارت کاری کرتے ہوئے اپنے پتّے بہترین انداز میں کھیلے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چند ان منتخب ممالک میں شامل ہے جنہوں نے حال ہی میں امریکا کے ساتھ دوطرفہ تجارتی معاہدہ کیا ہے۔
بلومبرگ کا مزید کہنا ہے کہ پاک امریکا رابطے اس وقت شروع ہوئے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان سرحدی کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان اہم رابطے ہوئے، جن میں جنگ بندی سے متعلق بیانات اور تعاون شامل تھا۔
رپورٹ میں اس طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس ایسے قدرتی وسائل ہیں، جیسے سونا اور تانبہ، جو امریکی مفادات کے لیے اہم بن سکتے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 17 جون کو ٹرمپ کی عشائیے کی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نریندر مودی نے امریکا جانے سے انکار مبینہ طور پر اس خوف کے تحت کیا کہ مبادا ٹرمپ ان کی ملاقات فیلڈ مارشل عاصم منیر سے نہ کرا دیں۔
خیال رہے کہ اسی روز (17 جون) کو ٹرمپ اور مودی کے درمیان 45 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جو دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ کا باعث بنی۔
بعد ازاں امریکی صدر نے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا اور بھارتی معیشت کو "مردہ" قرار دے دیا، جس سے واضح ہوا کہ بھارت اب امریکی ترجیحات میں نیچے جا چکا ہے۔