پاک بھارت جنگ بندی کے اعلان کے بعد پی ایس ایل انتظامیہ کا فرنچائزز سے رابطہ، کیا پیغام دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاک بھارت جنگ بندی کے اعلان کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائزز کو غیر ملکی کھلاڑیوں کو دبئی میں روکنے کا کہہ دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک بھارت جنگ بندی کے بعد پی ایس ایل انتظامیہ نے فرنچائزز سے رابطہ کیا ہے، فرنچائز کو غیر ملکی کھلاڑیوں کو دبئی میں روکنے کا کہا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی خدشات، پی ایس ایل شیڈول میں تبدیلی کا امکان، بقیہ میچز اب کہاں ہوں گے؟
پی ایس ایل فرنچائزز کے مقامی کھلاڑیوں کو بھی ذہنی طور پر تیار رہنے کا کہا گیا ہے، فرنچائز کو پیغام دیا گیا ہے کہ ہوسکتا ہے کھلاڑیوں کو اسلام آباد میں اکٹھا ہونا پڑے۔
اس سے قبل پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستان سپرلیگ کے میچز غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ’پی ایس ایل بند کرنے آئے تھے لیکن افواج پاکستان نے آئی پی ایل بند کردیا‘
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کئی روز کی کشیدگی کے بعد جنگ بندی پر آمادہ ہوگئے ہیں، سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی ثالثی کی طویل کوشش کے بعد مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہندوستان اور پاکستان نے مکمل اور فوری جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کامن سینس اور ذہانت سے کام لینے پر میں دونوں ممالک کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان سپرلیگ پی ایس ایل غیر ملکی کھلاڑی فرنچائزز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان سپرلیگ پی ایس ایل غیر ملکی کھلاڑی فرنچائزز کھلاڑیوں کو پی ایس ایل پاک بھارت گیا ہے کے بعد
پڑھیں:
گلیشیئرز پگھلنے سے دریائے ہنزہ میں پانی کی سطح بلند ، شاہراہ قراقرم بند، پاک چین زمینی رابطہ بھی منقطع
ہنزہ میں گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے باعث دریائے ہنزہ میں پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں مورخون اور گرچہ کے مقامات پر شاہراہ قراقرم کو شدید نقصان پہنچا، سڑک بند ہونے سے پاکستان اور چین کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ میں گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے باعث دریائے ہنزہ میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے، جس سے علاقے میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔مورخون کے مقام پر شاہراہ قراقرم دریائی کٹاؤ کے باعث مکمل طور پر بند ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان اور چین کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہو گیاہے۔شاہراہ قراقرم پر ہر قسم کی گاڑیوں کی آمدورفت روک دی گئی ہے اور مقامی افراد کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔وادی ہنزہ کے مختلف ندی نالوں اور دریاؤں میں شدید طغیانی دیکھنے میں آئی ہے، جس سے دریاؤں کے اطراف میں آباد آبادیوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ۔ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے ممکنہ نقصانات سے بچنے کیلئے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔محکمہ موسمیات اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خبردار کیا کہ اگر گلیشیئرز کا پگھلاؤ اسی رفتار سے جاری رہا تو اگلے چند دنوں میں مزید سیلابی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔