برطانیہ: تاریخی مقام پر مشہور درخت کاٹنے والوں کو 10 سال سزا کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
برطانیہ میں دو افراد کو ایک مشہور درخت کاٹنے کا جرم ثابت ہونے پر 10 برس تک کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔
نارتھمبر لینڈ کاؤنٹی میں حکام نے اعلان کیا کہ ڈینیئل مائیکل گراہم اور ایڈم کیروتھرز پر سائکامور گیپ درخت کو کاٹنے اور ہیڈریانز وال (مقامی ورثہ) کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا۔
یہ درخت نارتھمبرلینڈ میں ہیڈریانز دیوار کے ساتھ 100 برس سے زیادہ عرصہ قبل اُگا تھا جو کہ 2023 کے ستمبر میں گر گیا۔
پولیس سپرانٹنڈٹ کیون ورانگ نے ایک بیان میں کہا کہ ان دونوں افراد نے کسی موقع پر بھی ایسا کرنے کی وجہ نہیں بتائی، ایسا کرنے کی کوئی وجہ ہو بھی نہیں سکتی۔
پراسیکیوٹرز کے مطابق دونوں افراد کو سزا جولائی میں سنائی جائے گی۔
یہ درخت 19 ویں صدی کے آخر میں لگایا گیا تھا جو کہ ہیڈریانز وال (جو رومی فوج نے سال 122 میں تعمیر کی تھی) کے ساتھ اگا تھا۔
دو پہاڑیوں کے درمیان دیوار پر موجود یہ درخت ایک منفرد منظر پیش کرتا تھا۔ لیکن ان دونوں ملزمان نے ایک تاریک رات میں آرے سے یہ درخت کاٹ دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یہ درخت
پڑھیں:
سیلا ب سے گلگت میں تباہی، شاہراہ ریشم بند، نالہ ڈیک پل، گجرات میں چناب کا بند بہہ گیا
گلگت؍ لاہور؍ ظفر وال؍ سیالکوٹ؍ گجرات (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر+ نمائندگان+ نامہ نگار) دریائے ہنزہ پھر بپھر گیا۔ ریلوں نے تباہی مچا دی۔ جبکہ ظفر وال میں نالہ ڈیک کے بہاؤ میں اضافے سے پل بیٹھ گیا۔ پسرور اور گجرات میں بند ٹوٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق دریائے ہنزہ پھر بپھر گیا۔ گلگت اور گوجال کے مقام پر سیلابی ریلوں نے تباہی پھیر دی جبکہ پچاس سے زائد مزدور ریلے کی زد میں آنے سے بال بال بچے۔ حکومت گلگت کے ترجمان نے کہا کہ پہاڑی پتھر شاہراہ ریشم پر تواتر سے گرتے رہے۔ حکومت نے ہنزہ انتظامیہ کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔ بلتستان کے علاقہ شگر میں اراضی اور درخت ریلوں میں بہہ گئے۔ ہنزہ کے مقام پر شاہراہ ریشم بلاک ہو گئی جس کے نتیجے میں مسافر پھنس گئے۔ واٹر چینل کی بحالی کے دوران اچانک سیلاب آیا جس کے نتیجے میں 50 مزدوروں نے بھاگ کر جانیں بچائیں۔ دریں اثناء بھارت کی جانب سے آئندہ 2 روز میں دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کا خدشہ ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر سیلاب نچلے درجے سے معمول پر آ گیا۔ دریائے ستلج کے بہاؤ میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادر آباد کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے ساتویں سپیل کے بارے میں الرٹ جاری کر دیا۔ 13 سے 15 اگست کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور اور ڈیرہ غازی خان میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔ لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔ ظفروال میں نالہ ڈیک میں پانی کی سطح میں اضافہ سے ہنجلی پل بیٹھ گیا، جس کے بعد ظفر وال تا سیالکوٹ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ موضع منگوال اور موضع لہڑی کے مقام سے نالہ ڈیک کا سیلابی پانی منگوال اور گردو نواح کے کھیتوں میں داخل ہو گیا جبکہ پسرور کے علاقہ مندی پور میں نالہ ڈیک کا بند ٹوٹنے سے کھیتوں میں پانی داخل ہو گیا۔ گجرات میں دریائے چناب کا درجنوں دیہات کو محفوظ بنانے والا 40 فٹ اونچا حفاظتی بند پانی میں بہہ گیا جس سے ملحقہ درجنوں دیہاتوں شیخ چوگانی، سرخ پور، کوٹ نکہ، کوٹ غلام، چوپالہ، شہباز پور، موہلہ، کوٹ نتھو کولوال، سماں سمیت کئی علاقوں کا متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ دریں اثناء ڈپٹی کمشنر نارووال سید حسن رضا اور اسسٹنٹ کمشنر ظفروال کے ہمراہ متاثرہ پل کا دورہ کیا، نالہ ڈیک میں طغیانی سے زمین میں دھنسنے والے چہور بریج کے دو پلر کی مرمت کیلئے ہنگامی اقدامات جاری کر دئیے۔ جستی والا گاؤں کے پاس حفاظتی بند میں کٹائو کی جگہ ایکسین ایریگیشن نارووال کہ زیر نگرانی آپریشن جاری، جستی والا بند کو درختوں کے تنے، پتھر اور مٹی ڈال کر محفوظ بنا دیا گیا۔ دریں اثناء لاہور کے کئی علاقوں میں ہلکی بارش اور بوندا باندی سے موسم خوشگوار ہوگیا۔