بلوچستان میں گولیوں کے زور پر امن قائم کرنیکی سوچ سنگین غلطی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
کوئٹہ میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ عوام کی مقبول قیادت کو دھاندلی اور بددیانتی کے ذریعے ہروایا اور مصنوعی قیادت کو عوام پر مسلط کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ علمائے کرام کو ہر حال میں حق بات کہنی چاہئے۔ اللہ تعالیٰ نے علماء سے یہ عہد لیا ہے کہ وہ ظالم کے ظلم اور مظلوم کی بھوک پر خاموش نہ رہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں جماعت اسلامی بلوچستان کے زیر اہتمام ’’سلگتا بلوچستان اور علمائے کرام کی ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں بلوچستان بھر سے علمائے کرام، ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے رہنماؤں اور مختلف مکاتب فکر کے جید علماء نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی اور صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان میں گولیوں کے زور پر امن قائم کرنے کی سوچ سنگین غلطی ہے۔ وطن عزیز پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ عوام کی مقبول قیادت کو دھاندلی اور بددیانتی کے ذریعے ہروایا جاتا ہے۔ انہیں جیلوں میں ڈال کر مصنوعی قیادت کو عوام پر مسلط کیا جاتا ہے۔ ایسے جعلی دو نمبر حکمران جنہیں عوام رد کر چکے ہوتے ہیں۔ علامہ ڈومکی نے مزید کہا کہ بلوچستان اور پاکستان دونوں کو اس وقت آئینی انحراف کا سامنا ہے۔ مقتدر ادارے آئین اور قانون کو پامال کرکے عوامی قیادت کو جیلوں میں ڈال دیتے ہیں، جبکہ بلوچستان کے مسئلے کا حل گزشتہ 70 سال کے زخموں پر مرہم رکھنے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں، افواج پاکستان کے آئینی کردار کا احترام کرتے ہیں۔ بھارتی جارحیت کے مقابلے میں پاک فوج اور فضائیہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مگر سیاسی معاملات میں فوج کی مداخلت آئین کے خلاف ہے جسے ہم تسلیم نہیں کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود بلوچستان کے ڈومکی نے قیادت کو نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
مدرسہ خاتم النبیین (ص) جیکب آباد میں "پیغام کربلا کانفرنس" منعقد
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امام حسین (ع) کسی ایک فرقے یا قوم کے نہیں بلکہ تمام انسانوں کے رہبر و نجات دہندہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مدرسہ جامعۃ المصطفی خاتم النبیین جیکب آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت پیغام کربلا کانفرنس منعقد ہوئی۔ اس موقع پر عالم اسلام، غیور ایرانی قوم، فلسطینی عوام اور غزہ کے مظلومین کو صبر، استقامت اور ایمان کی بدولت حاصل ہونے والی تاریخی فتح پر دلی مبارکباد پیش کی گئی۔ کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ سندھ کے صوبائی نائب صدر سید غلام شبیر نقوی، ایم ڈبلیو ایم ضلع جیکب آباد کے صدر نظیر حسین جعفری، نائب صدر استاد خادم حسین برڑو، مہران سوشل فورم کے چیئرمین ایڈوکیٹ عبدالحئی سومرو، آل ڈومکی اتحاد کے سینیئر وائس چیئرمین حاجی شاہ مراد ڈومکی، ضلع صدر منصب علی ڈومکی، یوتھ ونگ کے صدر میر مظفر حسین ٹالانی، مجلس علمائے مکتب اہل بیت ضلع جیکب آباد کے صدر علامہ حاجی سیف علی ڈومکی، جامع مسجد امام حسن مجتبیٰ (ع) کے خطیب مولانا منور حسین سولنگی سمیت دیگر سیاسی مذہبی رہنما شریک ہوئے۔
پیغام کربلا کانفرنس خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نواسۂ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کا پیغام آج بھی عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ امام حسین (ع) کسی ایک فرقے یا قوم کے نہیں بلکہ تمام انسانوں کے رہبر و نجات دہندہ ہیں۔ پیغام کربلا کو سمجھنے کے لئے امام حسین (ع) کے اقوال، ارشادات اور عملی سیرت بہترین رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) انبیاء کرام علیہم السلام کے وارث ہیں۔ آپ نے حضرت ابراہیم خلیل اللہ (ع) کی سنت پر عمل کرتے ہوئے وقت کے نمرود کے خلاف قیام کیا، حضرت موسیٰ کلیم اللہ (ع) کے وارث بن کر وقت کے فرعون کو للکارا، اور میدانِ کربلا میں 72 جانثاروں کے ساتھ یزید کی نو لاکھ فوج اور اس کی جابر سلطنت کو ذلت آمیز شکست دی۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ آج رہبر مسلمین آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اسی حسینی پیغام کو لے کر عصر حاضر کے یزید، امریکہ و اسرائیل کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کر کے اسرائیل کو رسوا اور ذلیل کیا، جس پر پوری امت مسلمہ انہیں سلام پیش کرتی ہے۔ اسلامی انقلاب کی یہ فتح صرف ایران کی نہیں، بلکہ عالم اسلام کی اجتماعی کامیابی ہے۔ یہ معرکہ استقامت، شعور اور ایمان کا عکاس ہے۔ آخر میں پیغام کربلا کانفرنس کے مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم امام حسین علیہ السلام کے مشن، مظلومین جہان کی حمایت اور سامراجی قوتوں کی مخالفت میں ہمیشہ استقامت کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔