Express News:
2025-05-12@16:13:36 GMT

اطمینان بخش گہری نیند سے محروم لوگوں کے مسائل

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

نیند…انسانی جسم کے اندرونی و بیرونی افعال کی انجام دہی کے دوران وہ لازمی وقفہ ہے کہ جس کے بغیر زندگی اور اس کا حسن برقرار نہیں رہ سکتا۔ عمومی طور پر ہمارے ہاں کم خوابی کوئی بڑا مسئلہ نہیں، کیوںکہ فکرِ معاش کے باعث ہونے والی جسمانی و ذہنی مشقت انسان کو اتنا تھکا دیتی ہے کہ بستر پر لیٹتے ہی نیند آ جاتی ہے، تاہم معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے چینی، پریشانیاں اور ان کے باعث جنم لینے والے طبی مسائل بعض افراد کی نیندیں اڑا دیتے ہیں۔

نیند کی کمی، خرابی یا سوتے ہوئے بار بار آنکھ کھلنا صرف ایک بیماری نہیں بلکہ یہ امراض کا مجموعہ ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق نیند پوری نہ ہونے سے ایک انسان کینسر، قلب، بانچھ پن، بینائی کی کمزوری، ذیابطیس، بولنے میں دقت، موٹاپا، سردرد، چڑچڑاپن، کمزور یاداشت، دائمی نزلہ و زکام، قبل ازوقت بڑھاپا، الزائمر، کمزور پٹھے اور پیٹ کے مختلف امراض کا شکار ہو سکتا ہے۔ لہذا دوران نیند بار بار آنکھ کا کھلنا ایک سنگین مسئلہ ہے، جس کو اہمیت دینا نہایت ضروری ہے کیوں کہ اکثر یہ بہت پریشان کن لمحہ ہوتا ہے جب ایک پل میں آپ گہری نیند میں ہوتے ہیں اور اگلے ہی پل آنکھ کھل کر الارم گھڑی کی طرف دیکھنے لگتی ہے۔

یہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا کہ اندازہ لگایا جا سکے کہ نیند اچانک کیوں ٹوٹ گئی۔ البتہ کچھ عوامل ایسے ہوتے ہیں جو نیند کے دوران بار بار جاگنے کے امکانات کو بڑھا دیتے ہیں۔ ماضی میں ہونے والے تحقیات کے مطابق نیند خراب ہونے کی وجوہاں میں رات گئے حادثات وغیرہ کی خبریں سننا یا دیکھنا، بھوکے پیٹ سونا، کیفین کا زیادہ استعمال، سونے کا مقررہ وقت نہ ہونا، رات گئے بہت زیادہ ورزش کرنا، تمباکو نوشی، سنسنی خیز فلم اور شکم سیری (پیٹ بھر کرکھانا)، ہمسائے یا گاڑی کے الارم کے علاوہ دیگر وجوہات شامل تھیں لیکن حالیہ دنوں میں سامنے آنے والی نئی سٹڈی کے مطابق رات کو دوران نیند خلل ڈالنے والے چند دیگر اسباب بھی ہیں، جن کے بارے میں جان کر ان سے نجات حاصل کرنا ممکن ہے۔

1۔ خارش یا جلن

اگر آپ کو ایگزیما (جلد پر خارش یا جلن) جیسی جلدی بیماری ہے تو یہ آپ کی نیند کے لیے ایک بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔ شکاگو (امریکا) کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے شعبہ ڈرماٹولوجی کے ماہر ڈاکٹر جوناتھن سلور برگ کے مطابق، ایگزیما نہ صرف جسمانی بلکہ دماغی صحت پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ بیماری مدافعتی نظام میں تبدیلیاں اور سوزش پیدا کرتی ہے، جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔ خاص طور پر رات کے وقت خارش کی شدت بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے یا تو نیند آنے میں دقت ہوتی ہے یا بار بار آنکھ کھلتی ہے۔ اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ کی نیند پر ایگزیما اثر انداز ہو رہا ہے، تو بہتر ہے کہ کسی جلدی امراض کے ماہر سے مشورہ کرکے اس کا فوری علاج کروائیں۔

2۔ ٹانگوں میں جھٹکے یا بے چینی

امریکن نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کے مطابق، ہر 10 میں سے 1 امریکی شہری ریسٹ لیس لیگس سنڈروم (RLS) میں مبتلا ہے، یہ ایک نیند سے متعلقہ حرکتی بیماری ہے، جس میں آرام کے وقت ٹانگیں ہلانے کی شدید خواہش ہوتی ہے۔ یہ علامات خاص طور پر رات کے وقت زیادہ شدت اختیار کر لیتی ہیں، جس کی وجہ سے نیند بار بار ٹوٹتی ہے۔ ماہرِ اعصابیات ڈاکٹر ولیم آنڈو کے مطابق بعض عام الرجی کی دوائیں ریسٹ لیس لیگس سنڈروم کی شدت کو بڑھا سکتی ہیں۔ لہٰذا، اگر آپ ایسی کوئی دوا لے رہے ہیں یا وٹامن کی کمی کا شک ہے، تو فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کریں۔

3۔ بیڈروم کا درجہ حرارت زیادہ گرم ہونا

نیند کے لیے جسمانی درجہ حرارت کا معمول سا گرنا ضروری ہوتا ہے۔ اگر کمرہ حد سے زیادہ گرم ہو تو جسمانی درجہ حرارت میں مطلوبہ کمی نہیں ہو پاتی، نتیجتاً سونا اور سوتے رہنا دونوں مشکل ہو جاتا ہے۔ نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن تجویز کرتی ہے کہ بیڈروم کا درجہ حرارت تقریباً 65 ڈگری فارن ہائٹ (یعنی تقریباً 18 ڈگری) ہونا چاہیے تاکہ پرسکون نیند ممکن ہو۔ البتہ ہر شخص کا جسمانی ردعمل مختلف ہو سکتا ہے، اس لیے اپنے لیے مناسب ٹھنڈے کمرے کا بندوبست کریں۔

4۔ بہت زیادہ سخت گدا

یہ ایک عام غلط فہمی ہے کہ جتنا سخت گدا ہوگا، اتنی ہی بہتر نیند آئے گی۔ امریکن ادارے سلیپ سائنس اینڈ ریسرچ کے ماہر پیٹ بلس کے مطابق، گدے کا جسم کے ساتھ مناسب مطابقت رکھنا بے حد ضروری ہے تاکہ سر، گردن اور کندھوں کی صحیح صف بندی ہو سکے۔ زیادہ سخت گدا کولہے، کندھوں اور کمر میں دباؤ ڈالتا ہے، جس کی وجہ سے نیند میں بار بار کروٹیں لینا پڑتی ہے اور نیند متاثر ہوتی ہے۔ یاد رکھیں، گدے کا انتخاب کرتے وقت آرام اور جسمانی حمایت کو فوقیت دیں۔ اور اگر ممکن ہو تو آزمائشی مدت میں گدا استعمال کریں تاکہ اگر نیند متاثر ہو تو آپ دوسرا انتخاب کر سکیں۔

5۔ سلیپ اپنیا (دوران نیند سانس رکنے کی شکایت)

اگر رات میں بار بار آپ کی آنکھ کھلتی ہے تو ممکن ہے کہ آپ رکاوٹ زدہ سلیپ اپنیا کا شکار ہوں۔ اس بیماری میں نیند کے دوران سانس لینا بار بار رکتا ہے، جس کی وجہ سے دماغ فوری طور پر بیداری کا سگنل دیتا ہے تاکہ سانس بحال ہو سکے۔ اس دوران عموماً زور دار خراٹے یا ہچکیاں بھی سننے میں آتی ہیں۔ اگر آپ کو یا آپ کے ساتھی کو شک ہو کہ آپ کو سلیپ اپنیا ہے، تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ نیند کے ماہرین گھر پر نیند کا ٹیسٹ کروا کر آپ کے سانس لینے کے انداز، آکسیجن لیول اور دل کی دھڑکن کا جائزہ لے سکتے ہیں۔

6۔ شدید ذہنی دباؤ یا تناؤ

ذہنی دباؤ نیند کی خرابیوں کا سب سے بڑا سبب ہے۔ چاہے یہ دفتر کے مسائل ہوں، مالی مشکلات یا کسی خوشگوار موقع کی تیاری— دماغ کا مسلسل متحرک رہنا رات کے دوران بیداری کا سبب بن سکتا ہے۔ تناؤ کم کرنے کے لیے روزانہ تھوڑی بہت ورزش ضرور کریں، چاہے صرف 10 منٹ کی چہل قدمی ہی کیوں نہ ہو۔ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ باقاعدہ لیکن مناسب ورزش نیند کے معیار اور دورانیے دونوں کو بہتر بناتی ہے۔

7۔ بار بار پیشاب آنا

اگر آپ کو ہر رات بار بار بیت الخلا جانا پڑتا ہے تو یہ آپ کی نیند کے معمولات کو شدید متاثر کر سکتا ہے اور جسمانی تھکن کا سبب بن سکتا ہے۔ عام طور پر ایسا زیادہ پانی یا مشروبات (خصوصاً کیفین والے مشروبات) پینے کی وجہ سے ہوتا ہے، خاص طور پر سونے سے پہلے، تاہم، بعض اوقات یہ کسی طبی مسئلے کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔ ذیابیطس (شوگر) میں خون میں شوگر کی سطح بڑھنے کے باعث جسم اضافی پانی خارج کرنے کی کوشش کرتا ہے، جس کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے۔ اسی طرح، پیشاب کی نالی کا انفیکشن (UTI) بھی پیشاب کی بار بار حاجت، جلن یا درد کا باعث بن سکتا ہے۔ مزید برآں، پروسٹیٹ کے مسائل (مردوں میں) یا مثانے کی کمزوری بھی اس کیفیت کی ممکنہ وجوہات میں شامل ہیں۔ اگر یہ مسئلہ طویل عرصے تک برقرار رہے یا دیگر علامات (جیسے درد، جلن، بخار یا خون آلود پیشاب) کے ساتھ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے تاکہ بروقت تشخیص اور علاج کیا جا سکے۔ نیند کی بہتری اور صحت مند زندگی کے لیے اس مسئلے کو نظر انداز نہ کریں۔

8۔ سکرین کا حد سے زیادہ استعمال

اگر آپ سونے سے پہلے موبائل یا لیپ ٹاپ پر زیادہ وقت گزارتے ہیں تو یہ آپ کی نیند کا نظام بگاڑ سکتا ہے۔ ان آلات سے نکلنے والی نیلی روشنی دماغ کو دن کا اشارہ دیتی ہے، جس سے نیند کے ہارمون میلاٹونن کی پیداوار کم ہو جاتی ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ دماغ جاگتا رہتا ہے اور سونا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے تمام سکرینز کا استعمال بند کر دیا جائے، یا بلیو لائٹ فلٹر والے چشمے استعمال کیے جائیں۔

اگر آپ بار بار رات کے دوران جاگتے ہیں تو یہ کئی چھپی ہوئی وجوہات کی نشانی ہو سکتی ہے۔ چاہے مسئلہ جلد کی خارش ہو، نیند میں سانس کا رکنا ہو یا محض تناؤ — ہر مسئلے کا حل موجود ہے۔ بروقت شناخت اور صحیح تدابیر اختیار کر کے آپ سکون بھری، گہری نیند دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں!!!!!

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جس کی وجہ سے ا پ کی نیند کے دوران کے مطابق کے ماہر نیند کے ہوتا ہے سکتا ہے ہوتی ہے اگر ا پ کے لیے رات کے

پڑھیں:

پاکستان کا بھارت پر سائبر حملہ،70فیصد بھارت بجلی سے محروم،سینکڑوں حکومتی ویب سائٹس بھی ہیک

پاکستان اور بھارت کے  کشیدگی کے درمیان پاکستان نے بھارت کی بجلی تنصیبات پر زبردست سائبر حملہ کرتے ہوئے بھارت کے 70 فیصد بجلی گرڈ کو ناکارہ بنا دیا۔ اس حملے کے نتیجے میں پورے بھارت میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا اور بڑے پیمانے پر اندھیرا چھا گیا۔ حملے میں خاص طور پر مہاراشٹرا اسٹیٹ الیکٹرک ٹرانسمیشن کمپنی لمیٹڈ کو مکمل طور پر ہیک کر کے کمرشل اور ڈومیسٹک میٹروں کا تمام ڈیٹا مٹا دیا گیا۔ نتیجتاً، مہاراشٹرا سمیت کئی ریاستوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہو چکی ہے۔ صرف یہی نہیں، پاکستانی سائبر فورسز نے بھارتی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پر ایک طوفانی یلغار کرتے ہوئے متعدد سرکاری، دفاعی اور حساس ویب سائٹس کو ہیک کر کے ان کا ڈیٹا یا تو مٹا دیا ہے یا لیک کر دیا ہے۔ ان ویب سائٹس میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی آفیشل ویب سائٹ، کرائم ریسرچ اینڈ انویسٹیگیشن ایجنسی، مہا نگر ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ، بھارت ارتھ موورز لمیٹڈ، آل انڈیا نیول ٹیکنیکل سپروائزری سٹاف ایسوسی ایشن، ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ، بارڈر سیکورٹی فورس (BSF)، یونیک آڈنٹیفیکیشن اتھارٹی آف انڈیا (آدھار ڈیٹا بیس)، انڈین ائیر فورس کی ویب سائٹ، مہاراشٹر الیکشن کمیشن، 2500 سے زائد سرولینس کیمرے شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہیک کی گئی ان ویب سائٹس کا تمام اندرونی ڈیٹا، خفیہ رپورٹس، اور الیکشن و شناختی معلومات یا تو حذف کر دی گئی ہیں یا عالمی ڈارک ویب پر لیک کر دی گئی ہیں۔ بھارتی حکومت تاحال اس حملے پر خاموش ہے، جبکہ اندرونِ بھارت میڈیا میں اس پر سخت سنسر عائد کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل اور خوف کو قابو میں رکھا جا سکے۔ سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ حملہ“آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص“ کے تحت اُن تمام بھارتی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے جن سے پاکستانی شہریوں، مساجد اور اہم مقامات پر حملے کیے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ذہنی مسائل ملازمین میں بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ
  • "پاکستانی چینی ہتھیار چینیوں سے بھی بہتر استعمال کرتے ہیں، ان کو لڑنا آتا ہے" بھارتی فوج کے ریٹائرڈ جنرل کا بیان
  • ملائیشیا: ماں کیساتھ سڑک عبور کرنے کے دوران ہاتھی کا بچہ ہلاک، ویڈیو نے لوگوں کے دل موم کردیے
  • پاکستان کے لیے قربانیاں دینے والے شناختی کارڈ سے محروم
  • لاہور سمیت پنجاب بھر میں گرد آلود ہوائیں چلنے کی توقع
  • لاہور کا موسم بدلنے والا ہے! کیا بارش ہوگی یا مزید گرمی؟
  • گردوں کی کارکردگی بحال رکھنے لیے کن عادات سے گریز ضروری ہے؟
  • پاکستان کا بھارت پر سائبر حملہ،70فیصد بھارت بجلی سے محروم،سینکڑوں حکومتی ویب سائٹس بھی ہیک
  • وزیراعظم کا آئی ایم ایف کی ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری پر اظہار اطمینان