26 اہداف نشانہ، قوم سے وعدہ نبھایا، فتح ملی، اللہ کا شکر سیز فائر کی خواہش بھارت نے کی: ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) ڈی جی آئی ایس پی آر پاک فضائیہ اور پاک نیوی کے سینئر افسروں نے میڈیا بریفنگ دی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت کے باعث بچوں اور عورتوں سمیت بے گناہ شہری شہید ہوئے۔ ہمارے دل اور ہمدردیاں شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ پاکستانے بھارتی جارحیت کیخلاف بنیان مرصوص آپریشن کیا۔ الحمد ﷲ پاکستان کی مسلح افواج نے قوم سے کیا وعدہ پورا کیا اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ بھارت نے جارحیت کر کے بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہایا۔ ملک کے عوام‘ جوانوں اور سیاسی قیادت کے شکرگزار ہیں جو آپریشن بنیان مرصوص پر رایست کے ساتھ کھڑے ہوئے ہم نے سورت گڑھ‘ سرسہ‘ آدم پور‘ اونتی پورہ‘ اودھم پور‘ پٹھان کوٹ میں اہداف ک ونشانہ بنایا۔ پاکستان کیخلاف استعمال ہونے والے 26 ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا۔ 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت سے بچوں‘ خواتین سمیت معصوم شہری شہید ہوئے۔ دو مقامات پر بھارت کے ایس 400 بیٹری سسٹم کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔ پاکستانی افواج اپنے غیور اور بہادر عوام کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ پاکستان نے کامیابی سے اڑی نیٹ ورکس سٹیشن اور پونچھ راڈار کو نشانہ بنایا۔ اﷲ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے فتح سے نوازا۔ دشمن کے دفاع میں جان دینے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ پاکستان نے کنٹرول لائن پر ان فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جو آزاد کشمیر میں معصوم شہریوں پر حملے کر رہے ہیں۔ بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ پاکستان کے تمام حملے انتہائی مہارت سے کئے گئے تاکہ سویلنز اس کا نشانہ نہ بنیں۔ بھارت میں جن مقامات سے پاکستان پر میزائل فائر کئے گئے ان کو تباہ کیا گیا۔ کوئی شک نہ رہے۔ اگر ہماری سلامتی و خود مختاری پر آنچ آئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ وزیراعظم اور وزراء کے مشکور ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں اہم فیصلے کئے۔ پاکستان نے اپنی وسیع تر ٹیکنالوجی میں سے کچھ کا تحمل کے ساتھ استعمال کیا۔ بھارت پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث ‘ اسکے ثبوت ہیں۔ ہم نے اورنگروٹ میں براہموس میزائلوں کے اڈے پر حملہ کیا۔ براہموس میزائلوں کے ذخیرے کو تباہ کیا گیا۔ پاکستان کے نوجوانوں نے آئی ٹی کی جنگ میں بہترین کردار ادا کیا۔ پاکستانی افواج نے بھرپور سائبر حملے بھی کئے۔ بھارتی فوج کے زیراستعمال سسٹمز کو مفلوج کیا۔ ائیر بیسز میں سرینگر مامون‘ امبالہ اور پٹھان کوٹ کو نشانہ بنایا۔ پاکستانی میڈیا بہادری سے بھارتی میڈیا کے سامنے ڈٹا رہا۔ پاکستان نے اپنی وسیع تر ٹیکنالوجی میں سے کچھ کا تحمل کیساتھ استعمال کیا۔ اس طرح کی بیشمار ٹیکنالوجی کی صلاحیتیں مستقبل میں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔ پاکستان کا ردعمل درست‘ مناسب اور محدود تھا۔ خیبر پی کے اور بلوچستان میں بھارتی دہشتگردی میں اضافہ ہوا۔ افواج نے مغربی محاذ پر بھی آپریشنز کو جاری رکھا۔ ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی گئی تو ہمارا ردعمل جامع‘ جوابی اور فیلصہ کن ہو گا۔ ہم نے بتایا تھا کہ ہم جواب دیں گے بتایا تھا جواب ہماری مرضی ‘ وقت اور جگہ کے تعین کے حساب سے ہو گا۔ بھارت کی بزدلانہ فوجی جارحیت کے نتیجے میں بنیان مرصوص شروع کیا۔ پاکستان نے بہیمانہ قتل پر جواب دینے کا وعدہ کیا تھا جو پورا کیا گیا۔ پاکستان کیخلاف آپریشن کرنیوالی تمام جگہوں پر پاکستان نے جواب دیا۔ بیاس اورنگروٹا میں براہموس میزائلوں کے اڈے پر حملہ کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے جس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔ پاکستان نے کامیابی سے اڑی نیٹ ورکس سٹیشن اور پونچھ راڈار کو نشانہ بنایا۔ پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے 26 بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا‘ بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی‘ پاکستان کے تمام حملے انتہائی مہارت کے ساتھ کئے گئے تاکہ عام شہری نشانہ نہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دعائیں شہداء کے خاندانوں کے ساتھ ہیں‘ بھارتی جارحیت میں زخیم ہونے والوں کے لئے دعا گو ہیں‘ پاکستان نے تمام حملے مہارت کے ساتھ کئے تاکہ سویلین نشانہ نہ بنیں۔ مربوط طریقے اور ذمہ داری سے اہداف کو نشانہ بنایا۔ پاکستانی میڈیا بہادری سے بھارتی میڈیا کے سامنے ڈٹا رہا۔ عالمی میڈیا نے بھی بھارتی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی تصدیق کی‘ بھارتی میڈیا نے بھی بھارتی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی تصدیق کی‘ ساری دنیا نے بھارتی تنصیبات پر پاکستانی حملوں کو رپورٹ کیا۔ ہمارے پاس بھارتی پائلٹ نہ سیز فائر کی درخواست کی۔ یہ خواہش بھارت نے کی‘ سیز فائر کی پابندی کرینگے۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک پاکستان اور بھارت میں امن نہیں آ سکتا۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموں کشمیر متنازعہ علاقہ ہے۔ کشمیر فلیش پوائنٹ ‘ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔ کشمیر ایک بیرونی مسئلہ ہے بھارت اندرونی معاملات کیلئے استعمال کرتا ہے بھارت کشمیر کا سٹیشن‘ ڈیمو گرافی تبدیل کر رہا ہے۔ سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کا مؤقف واضح ہے پاک آرمی کی جانب سے ایل او سی پر کوئی سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ پاکستان کی مسلح افواج کنٹرول لائن پر جنگ بندی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔ یقین دلاتا ہوں پاک فوج سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں کرے گی ہم امن پسند قوم ہیں جارحیت ہوئی تو ہم جواب دیں گے اور ہم نے جواب دیا۔ آپریشن بنیان مرصوص ا فواج پاکستان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اورغیرمتزلزل عزم کا استعارہ ہے پاکستان نے متعدد بار بھارت کو خبردار کیا تھا کہ وہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے پاکستان نے واضح کیا تھا کہ بھارت کی جانب سے کوئی جارحیت کی گئی تو اْس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانی کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’13لاکھ بھارتی فوج ہتھیاروں سے ہمیں ڈرا اور دھمکا نہیں سکتی‘‘ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرینگے، ہم ہر طرح کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوجی محاذ آرائی کا راستہ بھارت نے چنا تو یہ ان کی چوائس ہے، آگے یہ کدھر جاتا ہے یہ ہماری چوائس ہے اگر بھارت نے جارحیت کی تو ہمارے پیغام واضح ہے کہ ہم تیار ہیں آزمانا نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ ہم محاذ آرائی شروع نہیں کرینگے کیونکہ ہم ایک ذمہ دار ریاست ہیں، ہم ہمیشہ تعمیری بات چیت کے راستے پرعمل کرینگے، ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ ہم بھارت کی جارحیت ، طاقت اور مکاری سے مرعوب ہونے والی قوم نہیں، صرف ہمارے جواب کا انتظار کرو بزدل بھارت نے پاکستان پر بلااشتعال جارحیت کی ہے اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا ہے۔ مسلح افواج دشمن کی جارحیت کا مکمل اور بھرپور جواب دے رہی ہیں، بھارت کو جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان کی غیور عوام اور پاکستان کی افواج یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا مکمل حساب لیا جائے گا، انشاء اللہ ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ بھارت نے بزدلانہ طریقے سے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا، دشمن نے پاکستان کی جری قوم کو للکار ہے بھارت کی اس غلط فہمی کو ٹھیک کردیا جائے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کیا بھارت یہ نہیں جانتا کہ ہم جذبہ شہادت سے سرشار ایک مضبوط فوج ہیں، الحمد اللہ ! افواج پاکستان پوری قوم کی حمایت کے ساتھ بھارتی جارحیت کا جواب دے رہی ہے اور دے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کسی کو بھی پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ملک کی سرحدوں کا دفاع، اس پاک دھرتی کا دفاع ہمارا نصب العین اور ہماری خوش قسمتی ہے، پاکستان نے صرف اپنا دفاع کیا ہے یہ بھارت ہے جس نے بزدلانہ حملہ کیا ڈی جی آئی ایس پی آربھارت نے نہتے اور معصوم شہریوں بشمول بچوں اور عورتوں پر بزدلانہ حملہ کیا، ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے اور اس جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، پاکستان اپنی مرضی کی جگہ اور وقت کے مطابق اس جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، بھارت کی بوکھلاہٹ اور پاگل پن کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان زندہ باد۔ افواج پاکستان پائندہ باد ۔ دریں اثناء پاک فضائیہ کے ائیر وائس مارسل اورنگزیب احمد نے بتایا کہ پاک ائیرفورس بمقابلہ بھارتی فضائیہ کا سکور 0-6 رہا۔ بھارت نے ڈرون طیاروں سے پاکستانی شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ پاکستان ائیرفورس کی بہترین کارکردگی پر اﷲ کا شکر گزار ہوں۔ پاک فضائیہ نے امن اور جنگ میں اپنی تیاری مکمل رکھی ہوئی ہے۔ ائیر چیف نے ہمیں جو ہدایات دیں ان پر عمل کیا دفاع کا حق استعمال کیا اور ان اہداف کو نشانہ بنایا جہاں سے پاکستان پر حملہ کیا گیا پاکستان ائیر ڈیفنس آپریشن میں تمام ڈرونز اور میزائل کی آمد موجود ہے۔ بھارتی فضائیہ کی جارحیت پر اس کے طیارے مار گئے۔ ڈرونز کو جام کر کے ڈیٹا فراہمی کی تقسیم کو روکا‘ سافٹ اور ہارڈ فیل کی پالیسی اپنائی ۔ ہارڈ فل صرف ان علاقوں میں کیا گیا جہاں پر عوام اور شہری موجود تھے ہماری کامیابی کی اصل وجہ ائیر چیف کی ذہانت ہے بھارت نے ڈرونز اور بغیر پائلٹ طیارے پاکستان بھیجے۔ پاکستان نے تمام ڈرونز اور بغیر پائلٹ طیاروں کا بروقت پتہ لگا لیا۔ پاک بحریہ کے وائس ایڈمرل رب نواز نے بریفنگ میں کہا کہ اﷲ کے فضل سے ہم بحری لحاظ سے دفاع پاکستان میں کامیاب ہوئے۔ 6 اور 7 مئی کو جب بھارت نے حملے کئے تو ہم سمندر سائیڈ سے کسی بھی جارحیت کیلئے تیار تھے۔ پاک نیوی کی تیاری دیکھ کر ہی دشمن کو آگے بڑھنے کی ہمت نہ ہوئی ہم مسلسل 24 گھنٹے سے سمندری حدود کی نگرانی کر رہے تھے۔ پاک نیوی نے اپنی بھرپور حکمت عملی کے تحت تجارتی بحری جہازوں کی بحفاظت آمدورفت کو یقینی بنایا اور تمام بندرگاہوں کو آپریشن رکھا دوران جنگ پاک نیوی نے بھارتی نیوی کی سرگرمیوں پر نظر رکھی ہوئی تھی۔ بھارتی بیڑا وکرانٹ حملے کے بعد ہماری حدود سے باہر چلا گیا وہ ہمارے نشانے پر تھا فضائی طور پر بھی وکرانت کی مانیٹرنگ کر رہے تھے۔ پاکستان کی سمندری حدود سے بھارتی جہاز 400 نائیکل میل دور تھا۔ پاکستان میں امن پر جشن منایا جا رہا ہے ہمارا جواب قومی اتحاد کی علامت ہے ہمارا جواب بروقت اور تاریخی تھا۔ بھارتی حملوں میں انفراسٹرکچر اور ائیر کرافٹ کو نقصان ہوا ہے جس ائیر کرافٹ کو معمولی نقصان ہوا وہ جلد آپریشنل ہو جائے گا۔ عوام جشن منا رہے ہیں تو سیز فائر کی خلاف ورزی کیوں کریں گے ہماری نیوکلیئر کیپسٹی کو ہٹ کرنے کی خبر غلط ہے۔ 84 ڈرونز آئے ہم نے گرا دیئے مزید بھی آئے تو گرائیں گے۔ بھارت مختلف پراکیسز سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔ پاکستان کو دہشت گردی کا سامنا ہے جسے بھارت سپانسر کر رہا ہے۔ اﷲ کی مدد سے دہشت گردی پر قابو پا لیں گے۔ دہشت گردی بھی ہمارے دشمن کی لگائی ہوئی آگ ہے اگر ہم یہاں مات دے سکتے ہیں تو وہاں بھی شکست دے سکتے ہیں۔ دہشت گردوں کا اسلام‘ انسانیت اور ہماری روایت سے کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں ان کے درمیان جنگ حماقت ہو گی ہم میچور پلیئر ہیں کشیدگی کو کنٹرول کر رہے تھے ہم امن سے محبت کرنے والے لوگ ہیں صرف جارحیت کو جواب دیتے ہیں جب پاکستان جارحیت کا جواب دیتا ہے تو وہ ٹکا کر دیا ہوا جواب ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر منہ توڑ جواب دیا جواب دیا جائے گا کی خلاف ورزی کی کو نشانہ بنایا بھارتی جارحیت بنیان مرصوص نے کہا کہ ہم پاکستان میں بھرپور جواب پر حملہ کیا سیز فائر کی ر نے کہا کہ استعمال کی پاکستان نے پاکستان کی پاکستان پر سے پاکستان پاکستان کے جارحیت کی جارحیت کا بھارت کی ہے بھارت پاک نیوی بھارت نے جواب دے کے ساتھ کیا گیا تھا کہ رہا ہے اور ہم کر رہے
پڑھیں:
بھارت نے شہری آبادی کو نشانہ بنایا، پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جواب دیا، عطاء اللہ تارڑ
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے معروف برطانوی نشریاتی ادارے “بی بی سی” سے گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور بھارتی جارحیت کا جواب اقوام متحدہ کے چارٹر کے عین مطابق دیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے تحت صرف بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جبکہ کسی بھی بھارتی شہری آبادی پر حملہ نہیں کیا گیا۔
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ بھارت نے دانستہ طور پر پاکستان میں سویلین علاقوں کو نشانہ بنایا جس کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سول آبادی پر حملوں کا الزام بے بنیاد اور ناقابل قبول ہے، ہم اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور سفارتی سطح پر بھی عالمی برادری سے مسلسل رابطے میں رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعہ، جسے بھارت نے پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کی، دراصل پاکستانی سرحد سے دو سو کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے اور اس واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی شفاف اور مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی مگر بھارت نے واقعہ کے صرف دس منٹ بعد ایف آئی آر درج کر کے جانبداری اور بدنیتی کا مظاہرہ کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے امرتسر کو خود نشانہ بنایا اور اس واقعے کو پاکستان سے منسوب کرنے کی کوشش کی، جو مضحکہ خیز ہے۔ “ہم نے صرف اور صرف اپنے دفاع میں کارروائی کی، اور یہ کارروائی بین الاقوامی اصولوں کے تحت تھی۔”
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان کی افواج نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا اور ہر ممکن حد تک کشیدگی سے بچنے کی کوشش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مؤقف امن اور استحکام پر مبنی ہے، لیکن اپنی خودمختاری کے تحفظ میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کی جائے گی۔
Post Views: 4