اے این ایف کی گڈانی اور چمن میں کارروائی، بھاری مقدار میں منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
انسدادِ منشیات فورس نے گڈانی اور چمن میں کارروائیوں کےدوران بھاری مقدار میں منشیات برآمد کرلی۔
ترجمان انسداد منشیات فورس کے مطابق چمن میں کارروائی ایک غیرآباد علاقے میں کی گئی، جہاں اسمگلنگ کےلیے چھپائی گئی 110 کلوگرام ہیروئن برآمد کرلی۔
انسدادِ منشیات فورس نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں منشیات برآمد کر لی۔
دوسری کارروائی گڈانی میں آرسی ڈی شاہراہ پر کی گئی، جہاں سے ایک گاڑی سے 6 کلو چرس برآمد کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق دونوں کارروائیوں میں انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے ہیں جبکہ مزید کارروائی جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں کارروائی
پڑھیں:
اسرائیل کو ایران کے ساتھ جنگ میں 20 ارب ڈالر کا بھاری نقصان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران کے خلاف 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو تقریباً 12 ارب ڈالر کا براہِ راست نقصان پہنچا ہے، جبکہ مجموعی نقصان 20 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی نے بتایا ہے کہ اسرائیلی میڈیا اور معاشی رپورٹس کے مطابق، ایران کے خلاف 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو تقریباً 12 ارب ڈالر کا براہِ راست نقصان پہنچا ہے، جبکہ مجموعی نقصان 20 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے۔ یہ نقصانات فوجی اخراجات، میزائل حملوں سے ہونے والے نقصانات، متاثرہ افراد و کاروباروں کو کی گئی ادائیگیوں، اور بنیادی ڈھانچے کی مرمت پر مشتمل ہیں۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ جب بالواسطہ اقتصادی اثرات اور شہریوں کے معاوضہ جات کو شامل کیا جائے گا تو نقصان 20 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
اسرائیلی اخبار یدیعوت آحَرونوت کے مطابق، اسرائیلی خزانے کو 22 ارب شیکل (تقریباً 6.46 ارب ڈالر) کا نقصان ہو چکا ہے۔ اسرائیلی فوج اب 40 ارب شیکل (11.7 ارب ڈالر) کے اضافی فنڈ کی تلاش میں ہے تاکہ ہتھیاروں کا ذخیرہ دوبارہ بھرا جا سکے، نئے انٹرسیپٹرز اور حملہ آور ہتھیار خریدے جا سکیں، اور ریزرو یونٹس کو برقرار رکھا جا سکے، اس سے قبل جنگ سے پہلے، فوج نے 10 اور پھر 30 ارب شیکل کا مطالبہ کیا تھا۔
اسرائیل کا بجٹ خسارہ 6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے، جو جنگی اخراجات کے سبب مالی دباؤ کا نتیجہ ہے، یہ خسارہ غزہ جنگ کے دوران پہلے ہی بڑھے ہوئے خساروں پر مزید بوجھ ڈالے گا۔