وزیرِاعظم کا معرکہ حق کے شہدا کو خراج عقیدت، ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کے اہل خانہ کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے معرکہ حق کے شہدا کو خراج عقیدت، ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے شہدا اور ان کے اہل خانہ پر فخر ہے،اپنے بہادر سپوتوں کی قربانیوں کو قوم کبھی فراموش نہیں کریگی۔
جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم نے ارض وطن کے تحفظ کے دوران پاک فضائیہ کے 5 اور پاک فوج کے 6 افسران و جوانوں کی شہادت پر انہیں نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے نہ صرف ملک کا بھرپور دفاع کیا بلکہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی۔ انہوںنے کہاکہ افواج پاکستان کے بہادر افسران و جوانوں نے وطن کی حفاظت کا اپنی قوم سے کیا ہوا عہد پورا کیا۔(جاری ہے)
وزیر اعظم نے کہاکہ مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے شہدا اور ان کے اہل خانہ پر فخر ہے،اپنے بہادر سپوتوں کی قربانیوں کو قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی۔وزیرِ اعظم نے بھارتی جارحیت کے نتیجے میں 15 کم سن بچوں اور 7 خواتین سمیت 40 معصوم لوگوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ۔ شہبازشریف نے کہاکہ ہم شہدائے وطن کو نہ بھولے ہیں نہ بھولیں گے اور انکے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،شہدا پیکیج کا اعلان کیا جاچکا، شہدا کے اہل خانہ کی کفالت کی ذمہ داری ریاست بھرپور طور سے انجام دیگی۔ شہبازشریف نے شہدا کی بلندی درجات اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی اور کہاکہ آپریشن بنیان المرصوص نے بھارت کو بھرپور جواب دیا۔ انہوںنے کہاکہ بنیان المرصوص نے بھارت کو واضح کردیا کہ اسے خطے میں موجود دوسرے ممالک کی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا۔ شہبازشریف نے کہاکہ معرکہ حق میں افواج پاکستان نے بھارت کی عددی برتری کی خوش فہمی اور غرور کو خاک میں ملا دیا۔وزیرِ اعظم نے معرکہ حق میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاء کی ۔ شہبازشریف نے کہاکہ ہم پر امن قوم ہیں، مگر کسی بھی جارحیت کا جواب دینا جانتے ہیں،آپریشن بنیان المرصوص اس کا واضح ثبوت ہی.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شہبازشریف نے کے اہل خانہ معرکہ حق نے کہاکہ کو خراج
پڑھیں:
بھارت میں عقیدتِ رسول جرم بن گیا، ’آئی لو محمد ﷺ‘ کہنے پر مسلمانوں پر پولیس کا تشدد
بھارت میں حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیدت کے اظہار کو جرم بنا دیا گیا اور ’آئی لَو محمد ﷺ‘ کہنا مسلمانوں کے لیے مشکل بنا دیا گیا ہے۔
ریاست اترپردیش کے مختلف شہروں میں پولیس نے جلوسوں اور ریلیوں پر دھاوا بول دیا، درجنوں مسلمانوں کو گرفتار کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کانپور میں 12 ربیع الاول کے جلوس کے دوران مسلمانوں نے ’’آئی لَو محمد ﷺ‘‘ کا بینر آویزاں کیا۔ اس پر انتہاپسند ہندو بھڑک اٹھے، ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی، جبکہ پولیس نے الٹا کئی دن بعد 20 مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کر دیا۔
اس اقدام پر بھارت بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔ رائے بریلی میں اعلیٰ حضرت درگاہ اور اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان کی رہائش گاہ کے باہر ’’آئی لَو محمد ﷺ‘‘ ریلی نکالی گئی جسے روکنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا۔
اسی طرح سہارنپور میں جمعے کی نماز کے بعد نکلنے والی ریلی بھی پولیس تشدد کی نذر ہوگئی۔ کئی مظاہرین کو حراست میں لیا گیا اور احتجاج کو طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کی گئی۔
ادھر بھوپال، ممبئی اور دیگر شہروں میں بھی مسلمانوں نے عقیدتِ رسول ﷺ کے اظہار کے لیے جلوس نکالے جن میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔ ان مظاہروں نے بھارت میں مذہبی آزادی اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی ریاستی سختیوں پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔