Islam Times:
2025-10-04@23:43:18 GMT

علامہ ساجد نقوی سے جامعۃ الکوثر کے وفد کی ملاقات

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

علامہ ساجد نقوی سے جامعۃ الکوثر کے وفد کی ملاقات

ملاقات میں علامہ شیخ اسحاق نجفی، علامہ شیخ انور علی نجفی، مولانا شیخ احمد فخر الدین، مولانا انتصار حیدر جعفری، مولانا سید عقیل اصغر کاظمی، ذولفقار حیدر اور سید محمد ساجد نقوی شریک تھے۔ اسلام ٹائمز۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان آیت اللہ سید ساجد علی نقوی سے جامعۃ الکوثر اسلام آباد کے وفد نے ملاقات کی، مولانا سید علی رضا نقوی کی وفات پر ان سے تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ معزز وفد نے مختلف امور میں علامہ ساجد نقوی سے رہنمائی لی۔ ملاقات میں علامہ شیخ اسحاق نجفی، علامہ شیخ انور علی نجفی، مولانا شیخ احمد فخر الدین، مولانا انتصار حیدر جعفری، مولانا سید عقیل اصغر کاظمی، ذولفقار حیدر اور سید محمد ساجد نقوی شریک تھے۔ علامہ ساجد نقوی نے وفد کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ شیخ ساجد نقوی

پڑھیں:

صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ عالمی ظلم و جبر کی نشانی ہیں، علامہ راشد سومرو

اپنے بیان میں رہنما جے یو آئی سندھ نے کہا کہ اگر حماس کو ختم کیا گیا تو اسرائیل باقی فلسطینی علاقوں پر قبضہ کرلے گا، اوسلو معاہدے کے بعد پی ایل او کو کمزور کیا گیا اور مزاحمت ختم ہوتی گئی، جبکہ اسرائیل مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کے ذریعے قبضہ بڑھاتا رہا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ غزہ کے دکھی انسانوں کے لیے کھانے پینے اور دوائیں لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے پرامن مشن پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں عالمی ظلم و جبر کی نشانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں دو سال تک اسرائیل کو معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کی کھلی اجازت دینے کے بعد امریکہ کی طرف سے 20 نکاتی امن منصوبہ سامنے آیا ہے، امن سب کی خواہش ہے مگر 1993ء میں امریکی سرپرستی میں ہونے والا اوسلو معاہدہ اور موجودہ منصوبہ بھی اسرائیلی خواہشات کے تحت ہے، 32 سال گزرنے کے باوجود اسرائیلی مظالم جاری ہیں اور اس منصوبے کی اہم شق حماس کا خاتمہ ہے جو اس وقت فلسطین کی واحد مزاحمتی قوت ہے، اگر حماس کو ختم کیا گیا تو اسرائیل باقی فلسطینی علاقوں پر قبضہ کرلے گا۔

علامہ سومرو نے کہا کہ اوسلو معاہدے کے بعد پی ایل او کو کمزور کیا گیا اور مزاحمت ختم ہوتی گئی، جبکہ اسرائیل مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کے ذریعے قبضہ بڑھاتا رہا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کون ضمانت دے گا کہ غزہ کی تاریخ خود کو دہرائے نہیں گی۔ انہوں نے مسلم قیادت اور اسرائیل کے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا کہ اگر حماس کو امریکی منصوبے کے لیے قربان کیا گیا تو ان کے لیے بھی تباہی کا خطرہ ہے۔ علامہ سومرو نے کہا کہ فلسطینی عوام کو آزادی تک مزاحمت کا قانونی حق حاصل ہے اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو اسرائیل کی حمایت اور القدس کے سوداگر کے مترادف سمجھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں مظلوموں پر جاری اسرائیلی ظلم شرمناک ہے، اسرائیل امریکہ کے ذریعے وہ مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے جو جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کر سکا، نیتن یاہو کا بیان کہ اسرائیلی فوج غزہ کے بیشتر علاقوں میں موجود رہے گی، ان کی مذموم نیت عیاں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل پر کوئی اعتماد نہیں کیا جا سکتا، جیسا کہ 1982ء میں صابرا اور شتیلا کیمپوں میں فلسطینی قتل عام اسرائیلی دھوکہ دہی کی واضح مثال ہے۔ علامہ سومرو کا کہنا ہے کہ جب تک فلسطینی خود دو ریاستی حل پر فیصلہ نہیں کرتے، کوئی حل ان پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے اور تشدد کی سخت مذمت کی اور  اسرائیلی حملے، گرفتاریوں کو عالمی دادا گیری قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • علامہ سید ساجد علی نقوی سے کرم یکجہتی کونسل کے وفد سے ملاقات
  • امریکی معاہدے کو بے نقاب نہ کرنا اسلام کی توہین ہے، علامہ ریاض نجفی
  • کشمیر میں جاری عوامی احتجاج پر صحافی حیدر شیرازی کا خصوصی انٹرویو
  • مجلس وحدت مسلمین ملت کی امیدوں کا مرکز ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت فلسطینیوں کیساتھ خیانت ہے، علامہ جواد نقوی
  • بولان، ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں کی شہدائے مسجد چھلگری کے مزارات پر حاضری
  • فلوٹیلا پر حملے کی ذمے داری امریکی حکومت ہے‘فلسطین فاؤنڈیشن
  • ایم ڈبلیو ایم سندھ کے تنظیمی سیٹ اپ میں تبدیلی، علامہ مقصود ڈومکی اور علامہ حیات نجفی کو اہم ذمہ داریاں تفویض
  • ٹرمپ کے ایجنڈے پر فلسطین کا سودا کرنے والے مسلم حکمران خیانت کار ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی
  • صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ عالمی ظلم و جبر کی نشانی ہیں، علامہ راشد سومرو