وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ملاکنڈ ڈویژن کو دو الگ ڈویژنز بنانے کا اعلان کردیا۔

پشاور میں علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی تیاری کے لئے مشاورتی اجلاس ہوا،اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی تیاری کے لئے طویل مشاورت ہوئی اور ملاکنڈ ڈویژن کے منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کے لئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا اہم اقدام سامنے آیا ہے، انہوں نے ملاکنڈ ڈویژن کو دو الگ ڈویژنز بنانے کا اعلان کیا۔

علی امین گنڈا پور کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملاکنڈ بہت وسیع رقبے پر پھیلا ہوا پہاڑی علاقہ ہے، لوگوں کی سہولت کے لئے اسے دو ڈویژنز میں تقسیم کرنا ضروری ہے، انتظامی یونٹس چھوٹے ہونے سے سروس ڈیلیوری اور گورننس میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے منتخب عوامی نمائندے آپس میں مشاورت کرکے دو الگ الگ ڈویژنز کے قیام کے لئے جزئیات طے کریں۔

دوسری جانب ملاکنڈ ڈویژن کے منتخب عوامی نمائندوں نے وزیر اعلیٰ کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ڈویژن کو دو ڈویژنز میں تقسیم کرنا علاقے کا عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا اور وقت کی اشد ضرورت تھی، ہم اس اعلان پر وزیر اعلیٰ کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔علاوہ ازیں اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: وزیر اعلی دو الگ کے لئے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا: جعلی کرنسی کی فیکٹری سے ایک کروڑ سے زائد جعلی نوٹ برآمد

پشاور پولیس نے ایک گھر میں قائم جعلی نوٹ چھاپنے کی فیکٹری سیل کر کے ایک کروڑ پندرہ لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جعلی کرنسی برآمد کر لی، جو پورے ملک میں سپلائی کی جانی تھی۔

ترجمان پشاور پولیس کے مطابق، پولیس کو خفیہ اطلاع ملی کہ تھانہ آغا میر جانی شاہ کی حدود میں جعلی کرنسی تیار کی جا رہی ہے۔ اس اطلاع پر ایس پی سٹی کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی، جس میں ایک خاتون اہلکار بھی شامل تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

پولیس نے لالی باغ کے علاقے میں واقع ایک گھر پر چھاپہ مارا تو معلوم ہوا کہ گھر کے ایک کمرے میں جعلی نوٹ تیار کرنے کی فیکٹری قائم ہے، پولیس کے مطابق، اس فیکٹری میں پاکستانی جعلی کرنسی چھاپی جا رہی تھی، کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں جعلی نوٹ، کرنسی تیار کرنے والی مشینری اور مختلف اوزار برآمد کر کے تحویل میں لے لیے گئے۔

ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزمان نے یہ گھر کرائے پر لے کر یہ دھندا شروع کیا تھا اور جعلی کرنسی پورے ملک میں سپلائی کی جا رہی تھی۔

ترجمان پولیس نے بتایا کہ کارروائی کے دوران ایک کروڑ پندرہ لاکھ روپے سے زائد مالیت کے جعلی نوٹ برآمد ہوئے، جو ایک اور 5 ہزار کے نوٹوں پر مشتمل تھے۔ تاہم، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور ان کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا کہ یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری تھا اور ملزمان اس سے پہلے بھی نامعلوم مالیت کی جعلی کرنسی مارکیٹ میں سپلائی کر چکے ہیں، جہاں ان کے کارندے لوگوں کو دھوکا دے کر نوٹ تبدیل کرتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خیبرپختونخوا فیکٹری کرنسی

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم شہباز شریف کا آرمی کی نئی راکٹ فورس بنانے کا اعلان
  • وزیر خزانہ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس
  • خیبر پختونخوا میں ڈبل شفت اسکول سسٹم شروع کرنے کا فیصلہ
  • میٹرک بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات کی تقرری کی سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال
  • حکومت کے پاس سرکاری سطح پر زیادہ نوکریاں نہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا: جعلی کرنسی کی فیکٹری سے ایک کروڑ سے زائد جعلی نوٹ برآمد
  • نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس ، شہباز شریف ، مریم کی بھی شرکت : ضمنی الیکشن ٹکٹوں کی تقسیم پر تبادلہ خیال
  •  نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کا اجلاس،  ضمنی انتخابات کی حکمتِ عملی پر غور
  • ہم نے پاکستان بنانے میں پہل کی تھی: مراد علی شاہ
  • خیبر پختونخوا میں قیامِ امن کے لیے فوجی آپریشن کیا جائے یا نہیں؟